بھٹکل میں آدھار کارڈ کے لئے عوام پریشان؛ رات سے ہی پوسٹ آفس جاکر قطاروں میں کھڑے ہونے پر مجبور؛ دیہی علاقوں میں بھی انتظامات کا مطالبہ
بھٹکل:4؍جولائی (ایس اؤ نیوز) آدھار کارڈ کا مسئلہ جیون کے لئے آدھار سے زیادہ مشکل بنتا جارہاہے اورآدھار کارڈ کامسئلہ فی الحال حل ہونے کے کوئی بھی امکان نظر نہیں آرہے ہیں۔ایسا نہیں، ویسا نہیں ، کہتے ہوئے سرکاریں سرکاری منصوبہ جات اور اسکیموں سے استفادہ کے لئے آدھارکارڈ لازمی قرار دے رہی ہیں، جس کے نتیجے میں عوام کارڈ کے رجسٹریشن کے لئے اپنے بیوی بچوں کے ساتھ پوری رات پوسٹ آفس میں ہی گزارتے ہوئے دیکھے جارہے ہیں۔
بھٹکل میں آدھار کارڈ کے رجسٹریشن کے لئے مین پوسٹ آفیس کو مرکز بنایاگیاہے۔ جہاں ٹوکن کے ذریعے ایک دن میں صرف 30عرضیوں کے رجسٹریشن کو ہی قبول کیا جارہاہے۔ اسکول میں داخلہ، طلبا وظائف، کسان سمان منصوبہ سمیت مختلف منصوبہ جات اور اسکیموں سے استفادے کے لئے عرضیاں حاصل کی جارہی ہیں۔ ایسے میں عوام استفادےکی خاطر ضروری آدھار کار ڈ کے لئے پوسٹ آفس کا رخ کرنے پر مجبور ہیں۔ تعلقہ کے مختلف دیہاتوں سے 20-30کلومیٹر کا راستہ طئے کرتےہوئے عوام پوسٹ آفس میں ٹوکن کے انتظار میں رہتے ہیں۔ اگر ٹوکن نہیں ملاتو الٹے پاؤں مایوسی کے ساتھ لوٹنے کے حالات پیدا ہوگئے ہیں۔ کچھ لوگ میڈیا کے سامنے ٹوکن کے لئے ہفتہ، مہینہ تک چکرکاٹنے کادکھڑا سنارہے ہیں تو کچھ آدھار کارڈ نہ ہونے سے ہورہی پریشانیوں کا بھی تذکرہ کررہے ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ اسکول میں بچوں کےلئے داخلہ کےلئے آدھار کارڈ ضروری قرار دیا جارہا ہے، بینک میں بچوں کا اکاونٹ کھولنا ضروری قرار دیا گیاہے اور اکاونٹ کھولنے کےلئے آدھار کارڈ ضروری ہے۔ بچوں کے نام اگر راشن کارڈ میں درج نہیں ہیں تو نام درج کرنے کے لئے بھی آدھار کارڈ لازمی ہے، جس کے بغیر بچوں کے نام راشن کارڈ میں بھی درج نہیں کئے جارہے ہیں۔
مگر آدھار کارڈ کے لئے حکومت کی طرف سے کوئی سہولت نہیں ہے، بھٹکل میں صرف پوسٹ آفس میں ہی آدھار کارڈ کے لئے درخواستیں دی جاسکتی ہیں جہاں روزانہ صرف 30 اپلیکشن قبول کی جارہی ہیں، اور ان تیس درخواستوں کے لئے اپنا نمبر لگنا ہے تو عوام کو ایک دن پہلے ہی رات کو پوسٹ آفس پہنچ کر قطار میں کھڑا ہونا ضروری ہے ، اس موقع پر دیہی عوام نے مطالبہ کیا کہ افسران ہماری مشکلات اور پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے متعلقہ دیہاتوں کے گرام پنچایت آفسوں میں بھی آدھار کارڈکے رجسٹریشن کے لئے انتظامات کرائیں۔ میونسپالٹی حدود میں رہنےو الے عوام اس بات کا مطالبہ کررہے ہیں کہ ہر محلہ امیں آدھار کارڈ کے سینٹر قائم کئے جائیں تاکہ عوام آسانی کے ساتھ آدھار کارڈ حاصل کرسکیں۔
بدھ کی رات پوسٹ آفس پہنچے جالی پٹن پنچایت کے سابق صدر آدم علی نے عوام کی شکایات سنی۔ قریب 60فی صد عوام ابھی تک آدھار کارڈ حاصل نہیں کرپائے ہیں، ان حالات میں ہر ایک کے لئے آدھار کارڈ کی مانگ کی جارہی ہے،انہوں نے اس سلسلے میں تعلقہ انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ عوام کی اس اہم ضرورت کی طرف توجہ دیں۔
آدھار کارڈ رجسٹریشن کے متعلق بات کرتے ہوئے مقامی تحصیلدار وی این باڈکر نے بتایا کہ آدھار کارڈ کے لئے عوام کو پوسٹ آفس میں رات گزارنےکی ضرورت نہیں ہے۔ طلبا کو پہلی ترجیح دی جارہی ہے جس سے کچھ مشغولیت زیادہ ہوگئی ہوگی۔ عوام کی جانب سے لگائے جارہے الزامات کے متعلق انہوں نے جانچ کرنے کا یقین دلایا اور جلد سے جلد مسئلہ کو حل کرنے کا تیقن دیا۔