ہوناور: ٹونکا میں تجارتی بندرگاہ کی تعمیرپر احتجاج۔مقامی لوگوں نے ٹھیکے دار کمپنی کی گاڑیوں کو روکا

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 14th February 2020, 7:31 PM | ساحلی خبریں |

ہوناور14/فروری (ایس او نیوز) ہوناور پورٹ پرائیویٹ لمیٹیڈ کمپنی کی طرف سے کاسرکوڈ ۔ٹونکا میں تجارتی بندرگاہ تعمیر کرنے کے لئے وزنی ساز وسامان لے جانے والی گاڑیوں کو مقامی لوگوں نے بطور احتجاج آگے بڑھنے سے روک دیا اور اپنی سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق   مختلف ماہی گیر تنظیموں اور مقامی لوگوں نے احتجاج میں حصہ لیا اور مطالبہ کیا کہ بندرگاہ کی تعمیر کا جو ٹھیکہ کمپنی کو دیا گیا ہے اسے رد کردیا جائے، اور اس کمپنی کی تمام سرگرمیوں پر پوری طرح پابندی لگادی جائے۔مظاہرین نے کمپنی کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔مظاہرین نے صاف طور پر اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قیمت پرکمپنی کی گاڑیوں کو شہر کے اندر سے گزرنے نہیں دیا جائے گا۔ تھوڑی ہی دیر میں مقامی لوگوں کا زبردست ہجوم موقع پر جمع ہوگیا اور صورت حال کشیدہ ہوگئی۔ 

 عوام کا کہنا تھا کہ بھاری سازوسامان والی بڑی بڑی گاڑیوں کی آمد و رفت کی وجہ سے شہر کے اندر لوگوں کا چلنا پھر نا دوبھر ہوگیا ہے۔گاڑیوں اور مشینوں کے  شور کی وجہ سے عوام کے لئے اپنے گھروں میں رہنا مشکل ہوگیا ہے۔اس کے علاوہ عوام کی صحت پر بھی اس کا برااثر پڑرہا ہے۔ بچوں اور طلبہ کے لئے بحفاظت گلیوں میں گھومنا پھرنا ممکن نہیں ہے۔اس کے علاو ہ تجارتی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے یہاں پر سالہا سال سے مقیم غریب روایتی ماہی گیروں کی زمینیں چھین لی گئی ہیں اور وہ راستے پر آگئے ہیں۔اس طرف سرکاری حکام یا عوامی منتخب نمائندے توجہ نہیں دے رہے ہیں۔

 اس موقع پر عوامی منتخب نمائندے اور محکمہ جاتی افسران نے مداخلت کرتے ہوئے مظاہرین کو یقین دلایا کہ ماہی گیروں اور مقامی عوام سے اس مسئلے پر بات چیت کی جائے گی اور اس کا حل نکلنے تک کمپنی کی طرف سے تعمیری سرگرمیاں روک دی جائیں گی۔لیکن ان باتوں پر کچھ لوگ یقین کرنے کے لئے تیار نہیں تھے۔ جب حالات بہت ہی زیادہ پیچیدہ ہوگئے تو پولیس نے مداخلت کی اور مظاہرین کو سمجھا بجھا کرکسی طرح صورت حال پر قابو پانے میں کامیاب ہوگئے۔  مظاہرین نے دو دنوں کی مہلت دیتے ہوئے احتجاج ختم کیا اور کہا کہ اگر پھر سے یہاں تعمیری سامان والی گاڑیوں کی آمد و رفت شروع ہوئی تو دوبارہ اس سے بڑا احتجاجی مظاہرا کیا جائے گا۔اور اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔کیونکہ یہ ہماری زندگی اور بود وباش کا مسئلہ بن گیا ہے۔ 

 ڈی وائی ایس پی کے سی گوتم، سی پی آئی وسنت اچاری،پی ایس آئی ششی کمار، کرائم پی ایس آئی ساوتری نائک اورپولیس کادیگر عملہ موقع پر موجود تھا۔ 

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...