کسانوں کا الٹی میٹم، کسان لیڈروں کی رہائی کا مطالبہ، ہریانہ اور پنجاب کے کئی علاقوں میں کسانوں کے مظاہرے جاری ، 12جون کو بڑے احتجاج کی تیاری
چندی گڑھ، 9/جون (ایس او نیوز/ایجنسی) ہریانہ میں گزشتہ دنوں کسانوں پر ہونے والے لاٹھی چارج کا معاملہ گرما گیا ہےکیوں کہ کسانوں نے لگاتار دوسرے دن ہریانہ اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں نہ صرف احتجاج کیا بلکہ حکومت کو وارننگ بھی جاری کردی کہ اگر ان کے لیڈروں کو فوری طور پر رہا نہیں کیا گیا تو 12 جون کو دونوں ریاستوں میں بہت بڑا احتجاج کیا جائے گا ۔اس سلسلے میں کسانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ گرنام سنگھ چڈھونی سمیت تمام گرفتار شدہ کسان لیڈروں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور ان پر درج کیس واپس لئے جائیں ۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو دونوں ریاستوں کے تمام کسان سڑکو ں پر آجائیں گے ۔
سورج مکھی کی فصل پر مناسب ایم ایس پی کا مطالبہ کررہے ہیں کسانوں پر ہونے والے لاٹھی چارج نے سبھی کو مشتعل کردیا ہے۔ گزشتہ روز جہاں کسانوں نے مختلف ٹول ناکوں پر احتجاج کرتے ہوئے انہیں ٹول فری کردیا وہیں جمعرات کو کسانوں نےکھل کر کئی شہروں میں احتجاج کیا۔ اس دوران انہوں نے سڑکیں جام کرنے کے علاوہ ضلع کلکٹریٹ اور دیگر سرکاری دفاتر کے سامنے زبردست احتجاج کیا۔ کسانوں کا مطالبہ تھا کہ سورج مکھی کی فصل پر ایم ایس پی میں اضافہ کیا جائے۔ ساتھ ہی گزشتہ روز گرفتار کئے گئے تمام کسان لیڈروں کو فوری طور پر رہا کیا جائے ۔ اس تعلق سے کچھ جگہوں پر پولیس اور کسانوں کے درمیان کہا سنی بھی ہوئی لیکن مجموعی طور پر یہ احتجاج پُر امن رہا کیوں کہ گزشتہ دنوں کی کارروائی کے بعد پولیس پر ہونے والی شدید تنقیدوں کے سبباس مرتبہ پولیس نے سختی نہیں دکھائی ۔ کسانوں نے بھی اس موقع پر کافی تحمل کا مظاہرہ کیا۔
کسان سورج مکھی کی فصل اور خاص طور پر اس کے بیجوں پرطے شدہ ایم ایس پی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت سورج مکھی کے بیج ۶۴۰۰؍ روپے فی کوینٹل کے حساب سے خریدے ۔ اس سے کم قیمت پرکسانوں کو بھاری نقصان ہو سکتا ہے جبکہ حکومت ۶؍ ہزار روپے فی کوینٹل کے حساب سے دام لگارہی ہے جو کسانوں کے مطابق لاگت سے کافی کم ہے۔
منگل کو احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے کسان لیڈر گرنام سنگھ چڈھونی کے بیٹے اور کسان لیڈر ارشپال سنگھ نے مطالبہ کیا کہ ان کے والد کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ ساتھ ہی حکومت طے شدہ ایم ایس پی کے حساب سے ۱۲؍ جون سے سورج مکھی کے بیج خریدنے کی شروعات کرے ورنہ سخت ترین احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے وارننگ دی کہ ہریانہ اور پنجاب دونوں سرکاروں کے پاس ۱۲؍ جون تک کا وقت ہے۔ اس کے بعدکسان اپنا آندولن نہایت تیز کردیں گے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہریانہ سرکار اس معاملے میں ٹال مٹول سے کام لینے کی کوشش کررہی ہے جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مشہور کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے ایک مرتبہ پھر یہ انتباہ جاری کیا ہے کہ اگر ہریانہ کے کسانوں کو مناسب ایم ایس پی نہیں دی گئی تو کسانوں کی تمام تنظیمیں میدان میں اترنے کو مجبور ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ کے کسانوں نے بالکل مناسب اور انصاف پر مبنی مطالبہ کیا ہے۔ اس پر اگر انہیں لاٹھی کھانی پڑے تو یہ ملک کے لئے شرمناک ہے۔کسان اناج ملک کے لئے ہی پیدا کرتا ہے لیکن بی جے پی کی حکومتیں کسانوں کوملک کا دشمن سمجھ رہی ہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ بی جے پی اور اس کی حکومتوں کو سبق سکھایا جائے۔ انہوںنے وارننگ دی کہ اگر جلد ہی کسانوں کے لئے ایم ایس پی کا فیصلہ نہیں کیا گیا تووہ بڑی تحریک چھیڑ دیں گے ۔
راکیش ٹکیت کے مطابق کسانوں کی بڑی تنظیمیں 12جون کو ملاقات کریں گی اور اس میں بڑی ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔ ساتھ ہی ایم ایس پی حاصل کرنے کے لئے حکمت عملی بھی بنائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فی الوقت ہریانہ کے مختلف علاقوں میں دھرنے دئیے جارہے ہیں جو ۱۲؍ جون تک جاری رہیں گے ۔ اس کے بعد کروکشیتر میں بڑی ریلی ہو گی جو ایم ایس پی دلائو کے عنوان پر ہو گی۔