بھٹکل میں نیشنل ہائی وے 66 کے ناقص کام کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کی تیاری؛ ضلع بھر میں ہائی وے بند کرنے کا منصوبہ

Source: S.O. News Service | Published on 26th September 2024, 7:14 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل، 26 ستمبر (ایس او نیوز): پچھلے کئی برسوں سے نیشنل ہائی وے 66 کے غیر سائنٹیفک اور نامکمل کام کی وجہ سے عوام کو درپیش مشکلات اور حادثات کے خلاف بھٹکل سمیت پورے ضلع میں ایک بڑے احتجاج کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ بھٹکل سیٹیزن فورم کے صدر ستیش کمار نائک نے بتایا کہ ہائی وے کو بند کرنے کے لئے بھٹکل کے ساتھ ضلع بھر کے عوام کو متحرک کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ناقص اور غیر سائنسی تعمیرات کی وجہ سے عوام حادثات کا شکار ہو رہے ہیں اور اس حوالے سے ٹھیکیدار کمپنی آئی آر بی کی طرف سے کوئی وضاحت فراہم نہیں کی جا رہی۔ عوام میں شدید ناراضی پائی جاتی ہے کیونکہ ادارے اور تنظیمیں بھی اس صورتحال پر بے بس نظر آتی ہیں۔ سڑک کی کشادگی کے دوران پانی کی نکاسی کی نالیاں بند کر دی گئی ہیں، جس کے باعث معمولی بارش میں بھی ہائی وے تالاب کا منظر پیش کرتا ہے۔بھٹکل کا قلب شمس الدین سرکل اور رنگین کٹہ، بارش ہوتے ہی پانی سے بھر رہا ہے۔ نیشنل ہائی وے کی تعمیراتی کام کی ٹھیکیدار کمپنی آئی آر بی کی طرف سے سروس روڈ اور فلائی اوور کے بارے میں  کوئی وضاحت نہیں دی جارہی ہے، وینکٹاپور سے موڈ بھٹکل تک ہائی وے پر نصب بجلی کے کھمبوں  پر سے  لائٹوں کو صاف کیا گیا ہے، پچھلے ایک سال سے  عوام اندھیرے میں  سفر کررہے ہیں۔ضلع کے 150 کلومیٹر کے اندر  کسی بھی  علاقے میں  ڈھنگ کا  کام نہیں ہوا ہے۔ حال ہی میں انکولہ تعلقہ میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعے میں 11 افراد کی موت غیر سائنسی تعمیرات کا نتیجہ تھی۔مزید بتایا کہ بھٹکل کے گورٹے سے کاروار تک ہائی وے کی تعمیر نامکمل اور غیر سائنسی ہے، جس کے باعث حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ستیش نائک نے آگے کہا کہ اتنا سب ہونے کے باوجود  آئی آر بی کمپنی کی طرف سے  ٹول وصولی کا سلسلہ جاری ہے ۔ معاملے کو لے کر  ریاستی وزیر کو یادداشت پیش کی گئی تھی، مگر  ایک سال گزر نے کے باوجود ایک پتّہ بھی نہیں ہلا ہے۔ نتیجتاً لوگ اپنی جانیں ہاتھ میں لیے پھرتے نظر آرہے ہیں۔کام کو لے کر ہم سے بار بار جھوٹ بولا جاتا ہے اور ہمیں گمراہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اب ہم ہائی وے کے مسائل کو لے کر رکن پارلیمنٹ سے بھی ملاقات کریں گےا ور ڈپٹی کمشنر سے بھی ملیں گے۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ جلد سے جلد کام مکمل کرنے کے سلسلے میں آئی آر بی اور نیشنل ہائی وے اتھاریٹی کی طرف سے صاف اور واضح انداز میں جواب  دیا جائے ۔ ورنہ بھٹکل کے ساتھ ساتھ  پورے ضلع میں ہائی وے کو بند کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ  کرنا ہمارے لئے ناگزیر ہو جائے گا ۔ 

اس موقع پر خطاب کرتے  ہوئے مجلس اصلاح و تنظیم کے صدر عنایت اللہ شاہ بندری نے کہا کہ نیشنل ہائی وے کے غیر سائنٹفک تعمیری کام  کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے ۔  بھٹکل کے ساتھ ساتھ پورے ضلع میں ہائی وے کو بند کرنے کے تعلق سے اطراف کے علاقوں کے عوام کی حمایت حاصل کرنے  بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔
    
پریس کانفرنس  میں  نیشنل ہائی وے ہوراٹا سمیتی کے صدر راجیش نائیک ، مجلس اصلاح و تنظیم کے جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے ندوی،  رابطہ سوسائٹی کے جنرل سکریٹری عتیق الرحمن منیری،  ٹی ایم سی  صدر(انچارج)  الطاف کھروری ، جالی پٹن پنچایت نائب صدر عمران لنکا  سمیت  ٹی ڈی نائک، ایم ڈی نائک، رامناتھ بلیگار، پربھاکر نائک، سبودھ اچاریہ،میونسپل کونسلر عبدالعظیم، کے ایم اشفاق، پانڈو نائک، اشوک نائک وغیرہ موجود تھے ۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مخدوم کالونی میں الہلال کے زیر اہتمام طلبہ کے لئے ایک روزہ تعلیمی و تربیتی ورکشاپ؛ بچوں نے بڑھ چڑھ کر لیا حصہ

الھلال ایسوسی ایشن مخدوم کالونی بھٹکل کی تعلیمی کمیٹی کی جانب سے 10اکتوبر 2024 بروز جمعرات الھلال ایسوسی ایشن میں  4 سال تا8 سال تک کے اسکول ومدرسہ کے طلبہ لئےایک روزہ تعلیمی وتربیتی ورکشاپ منعقد کیاگیا  جس میں  مہمان خصوصی ادارہ ادب اطفال کے جنرل سکریٹری مولانا معظم شاہ بندری ...

کنداپور میں دو خواتین نے جیویلری شاپ کو لگایا چونا - نقلی سونا دے اڑا لے گئے 2.5 لاکھ روپے 

شہر کی ایک جیویلری شاپ میں گاہک طور پر آنے والی دو خواتین نے پرانا سونا دے کر سونے کے نئے زیورات  خریدنے کی خواہش ظاہر کی تو دکان کے مالک نے کسوٹی پر پرانے سونے کی  جانچ کی اور اسے اصلی سونا مانتے ہوئے ان خواتین کو 2.5 لاکھ مالیت کے اصلی سونے کے نئے زیورات دئے ۔ 

بھٹکل : ادارہ فکر و خبر کی طرف سے سیرت تقریری مقابلہ  - جیتنے والے کو تفویض ہوگا  'ننھا مقرر' ایوارڈ  ؛ وڈیو کلپ بھیجنے کی آخری تاریخ 15/اکتوبر

ادارہ فکر و خبر بھٹکل کی جانب سے سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم کے حوالے سے کم عمر بچوں کے لئے ایک آن لائن تقریری مقابلہ منعقد کیا گیا ہے جس میں جیتنے والے کو 'ننھا مقرر' ایوارڈ سے نوازا جائے گا ۔