کوٹا ،30 / نومبر (ایس او نیوز) کنداپور سے ہیجماڈی تک نیشنل ہائی وے 66 کا جو غیر اطمینان بخش تعمیراتی کام ہوا ہے اس کے خلاف نیشنل ہائی وے اویرنیس کمیٹی کی قیادت میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔
مظاہرے کا آغاز، آرتھی کے جلوس میں بجانے والے ڈھول سے ہوا ۔ ایک ایمبولینس میں ٹھیکیدار کے کے آر کمپنی اور نیشنل ہائی وے اتھاریٹی افسران کی علامتی لاشیں لائی گئیں اور شاستروں کے مطابق ان کی آخری رسومات ادا کرتے ہوئے مظاہرین نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ۔ اس دوران ٹھیکیدار کمپنی کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی ۔
کمیٹی کے سابق صدر پرتاپ شیٹی نے انتباہ دیا کہ ایک مہینے کے اندر ہائی وے پر بنے ہوئے گڈھے بھرنے کے علاوہ دیگر مسائل حل ہونے چاہئیں ورنہ اگلا احتجاج اس سے بھی زیادہ بڑے پیمانے پر کیا جائے گا جس میں ٹول پلازہ میں فیس ادا کیے بغیر گاڑیاں چلانا بھی شامل رہے گا ۔
اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کمیٹی کے موجودہ صدر شیام سندر نائیری نے کہا کہ ٹول میں رعایت سمیت ہائی وے کے غیر اطمینان بخش کام کے خلاف کمیٹی احتجاج کرتی رہی ہے ۔ اس سے پہلے جو نَو یُگ کمپنی تھی وہ مسائل حل کرنے کی طرف توجہ دے رہی تھی ۔ مگر اب جو ہائی وے کی دیکھ ریکھ کا ٹھیکہ کے کے آر کمپنی کو ملا ہے وہ دیکھ ریکھ کے کام میں ناکام ہے ۔ سڑک پر پڑے ہوئے گڈھوں اور خستہ حالی کی وجہ سے عوام کا جانی و مالی نقصان ہو رہا ہے ۔ سروس روڈ، سڑک پر روشنی کا انتظام، برساتی پانی نکاسی کے نالے جیسے بے شمار مسائل ہیں ۔ مگر ٹھیکیدار کمپنی سے پوچھو تو وہ ہوائی قسم کے جواب دیتی ہے ۔ اگر اسی طرح بے پروائی برتی گئی تو آنے والے دنوں میں سخت احتجاج کرتے ہوئے ٹول وصولی پر ہی روک لگائی جائے گی ۔
کمیٹی کے رکن دنیش گانیگا نے کہا کہ سڑک کی بد حالی کے تعلق سے ڈپٹی کمشنر کو سب کچھ معلوم ہے ، اس کے باوجود وہ ہاتھ باندھ کر بیٹھ گئے ہیں ۔ جن سرکاری افسران کو ضلع کے عوامی مسائل حل کرتے ہوئے انہیں انصاف دلانا چاہیے وہ غفلت اور بے پروائی سے کام لے رہے ہیں ۔ ایسے میں ان مسائل کو کون حل کرے گا؟ اگر یہی صورت حال باقی رہی تو آنے والے دنوں میں ٹول پلازہ زمین بوس کر دیا جائے گا ۔
کمیٹی کے صدر شیام سندر نائیری نے برہماور کے تحصیلدار شریکانت ایس ہیگڑے کو مطالبات پر مبنی میمورنڈم پیش کیا ۔ تحصیلدار نے ایک مہینے کے اندر زیادہ تر مسائل حل کرنے کی ہدایت تحریری طور پر ٹھیکیدار کمپنی کو دینے کا وعدہ کیا ۔
ایک نظر اس پر بھی
سداپورگھاٹ پر کار حادثہ، بھٹکل کے ایک استاد کی موت، پانچ دیگر زخمی
سداپور گھاٹ پرماون گُنڈی کے قریب ہوئے ایک کار حادثے میں بھٹکل کے ایک استاد کی موقع پرہی موت ہوگئی جبکہ دیگر پانچ زخمی ہوگئے، تمام زخمیوں کو سداپور سرکاری اسپتال میں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد اُس سے دو کو زائد علاج کے لئے کنداپور شفٹ کیا گیا ہے۔ حادثہ بدھ کی دوپہر اس ...
چکمگلورو : کھیلنے کے دوران کنویں میں گرنے سے دو بچیوں کی موت
چکمگلورو ضلع کے کوپّا میں امّڈی ایسٹیٹ میں ایک دردناک حادثہ پیش آیا جس میں گھر کے باہر کھیلنے والی دو بچیاں کنویں میں گر کر فوت ہوگئیں ۔
کاروار - انکولہ سمندر میں ڈرون استعمال کرنے پر پابندی
کاروار میں موجود دیش کے اہم ترین بحری اڈہ سی برڈ کے تحفظ کے نقطہ نظر سے بیت کول سے انکولہ تک پیشگی اجازت کے بغیر ڈرون اڑانے پر پابندی عائد کی گئی ہے جس کا اطلاق تقریباً 45 کلو میٹر کے علاقے پر ہوگا ۔
اتر کنڑا کے 40 معاملوں کے ساتھ ریاست میں زچگی کے دوران 3364 اموات
ریاست میں زچگی کے دوران خواتین اور بچوں کی موت پر حزب اختلاف نے جو ہنگامہ مچا رکھا ہے ، اس کے جواب میں ریاستی حکومت کی جانب سے جو اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں اس کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران زچگی کے دوران جملہ 3364 کی خواتین کی موت واقع ہوئی ہے جس میں اتر کنڑا ضلع سے 40 معاملے ...
مرڈیشور سمندر میں غرق ہونے والی طالبات کی نعشیں برآمد، حکام کی غفلت اور حفاظتی انتظامات پر سوالات
منگل کو مرڈیشورسمندر میں جو چار طالبات غرق ہوکر لاپتہ ہوگئیں تھیں، اُن میں سے ایک کی نعش کل ہی برآمد کرلی گئی تھی، جبکہ بقیہ تینوں نعشوں کو آج بدھ صبح برآمد کرلیا گیا۔
ضلع اتر کنڑا میں بڑھ رہا ہے منشیات کا استعمال اور کاروبار
ریاست کے دوسرے مقامات کی طرح اتر کنڑا ضلع میں گانجہ، چرس، ایم ڈی ایم اے جیسی نشہ آور اشیاء کا استعمال اور کاروبار تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے جو پولیس اور عوام کے لئے تشویش کا باعث ہے ۔