بھٹکل میں موگیر سماج کے طلبا کا احتجاج : ایس سی سہولیات جاری رکھنے کا مطالبہ
بھٹکل:21؍ جون (ایس اؤ نیوز) جس طرح حکومت کی جانب سے پہلے پسماندہ ذات کی سہولیات دی جارہی تھیں اس کو دوبارہ جاری کرنےکا مطالبہ لےکر موگیر سماج کے اسکول اورکالج کے طلبا نے کلاسوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ موسلا دھار بارش کے چلتے طلبا احتجاج کے ذریعے بی ای اؤ دفتر پہنچ کر اپنے مطالبات کو پیش کرنے میں کامیاب ہوئے۔
شمس الدین سرکل پر جمع ہوئے طلبا بابا صاحب امبیڈکر کی حمایت میں نعرے بازی کرتے ہوئے بی ای اؤ دفتر کا گھیراؤ کیا۔ طلبہ نے بلاک ایجوکیشن آفسر کو بتایا کہ موموگیر سماج پچھلے 91دنوں سے جدوجہد کررہا ہے، لیکن حکومت ہے کہ انصاف دینے کا کام نہیں کررہی ہے، جس سے طلبا کے ساتھ بھی ناانصافی ہورہی ہے۔ طلبا نے محکمہ تعلیمات عامہ سے انصاف کا پرزور مطالبہ کیا۔ اس موقع پر طلبا نے بی ای اؤ کے سامنے اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سال 1976سے اترکنڑا ضلع میں موگیر سماج کو دستوری طورپر پسماندہ ذات کی سہولیات دی جارہی تھیں مگر 2004سے حکومت نے ان سہولیات کو روک دیا ہے۔طلبہ نے زور دیا کہ اسکول اور کالج کی سرٹی فیکٹ میں ان کی ذات کے خانے میں ایس سی درج کیا جائے
موگیر سماج کا کہنا ہے کہ حکومت پچھلے 14برسوں سے ان کے حق کو چھین رہی ہے۔ان کا مطالبہ ہے کہ دوبارہ ایس سی کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ ان کے ماں باپ کی سرٹی فیکٹ میں ان کی ذات ایس سی(شیڈول کاسٹ) درج ہے لیکن اس کے باوجود ہمیں سہولیات نہیں دی جارہی ہے۔
احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ جب حکومت نے موگیر سماج کو ایس سی کی سہولیات دینا بند کردیا تو ہم نے ہائی کورٹ اورسپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ۔ عدالت نے بھی موگیر سماج کو ایس سی قرار دیا اس کے علاوہ قومی ایس سی ، ایس ٹی کمیشن نے بھی موگیر سماج کے تعلق سے بتایا کہ ہم لوگ ایس سی کی سہولیات حاصل کرنےکی اہل ہیں۔ احتجاجیوں نے مطالبہ کیا کہ ان سب حالات کو سامنے رکھتےہوئے ہمیں ایس سی سہولیات فراہم کی جائے۔ احتجاجی طلبہ نے بتایا کہ ذات پات کے معاملےکولے کر ان کی تعلیم بھی متاثر ہورہی ہے۔
بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر دفتر کے روبرو گذشتہ 91دنوں سے موگیر سماج کے شہری غیر معینہ مدت کا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حکومت کےکانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے ، سرکار بہانے کررہی ہے۔طلبہ نے متنبہ کرایا کہ اگر حکومت ہمارے مطالبات کو منظور نہیں کرتی تو ہم آئندہ دنوں میں اسکول جانا بند کردیں گے۔ طلبا کی نمائندگی کرتےہوئے تلک موگیر، سمردھی موگیر اور یشوسوی نے بتایا کہ ہم اگلے تین دن تک انتظار کریں گے کہ ہمارے مطالبات کو منظور کیا جائے۔ بی ای اؤ دفتر سے نکل کر اے سی دفتر کے سامنے جائے احتجاج پہنچ کر طلبا نے موسلا دھار بارش کے دوران بھی اپنے فلک شگاف نعروں کو بلند رکھتےہوئے اپنی برہمی کااظہارکیا۔