ہاسن 25/جولائی (ایس او نیوز) ہاسن میں ہمت سنگھ نامی کپڑوں کے کارخانے میں کام کرنے والے ملازمین نے انتظامیہ پربے جا ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے ہڑتال شروع کی اور پھر احتجاجی مظاہرین تشدد پر اترآئے توحالات قابو سے باہر ہوگئے۔ جس کے بعد پولیس کو لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کا سہارا لینا پڑا۔ معلوم ہوا ہے اس تشدد کے دوران بہت سارے احتجاجی مظاہرین کے علاوہ 9پولیس والے بھی زخمی ہوگئے ہیں۔
بتایاجاتا ہے کہ اس گارمنٹ فیکٹری میں 4ہزار ملازمین ہیں۔ کارخانے کی انتظامیہ کے خلاف ملازمین کی طرف سے الزام لگایا جارہا ہے کہ ان کی تنخواہیں اور بقایا جات ادا نہیں کیے جارہے ہیں۔ملازمین کے ساتھ’لیبر قوانین‘ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر انسانی سلوک اور ظلم وستم کا رویہ اپنایاجارہا ہے۔ اس کے علاوہ بڑے پیمانے پرشمالی ہند کی ریاستوں سے آنے والے کے افرادکو یہاں بطور ملازمین بھرتی کیا جارہا ہے۔ملازمین کا یہ بھی الزام ہے کہ انہیں کارخانے میں بنیادی سہولتیں بھی فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق ریاست سے بہار سے تعلق رکھنے والا ایک ملازم ایک لڑکی کو بھگاکر لے گیا تھا۔ کارخانے کے سپروائزر نے اس ملازم اور اس کے ساتھی کو اس معاملے کی پوچھ تاچھ کے نام پر اپنے پاس بلاکران کی بری طرح پیٹا ئی کی تھی۔ اس کے بعد وہ دونوں ملازمین لاپتہ ہوگئے تھے، جس کے تعلق سے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کی گئی تھی۔وہاٹس ایپ پر ان دونوں کے ساتھ کی گئی مارپیٹ کے تصاویر جب وائرل ہوئیں تو ہزاروں بہاری ملازمین نے بدھ کے دن صبح 10.45بجے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے فیکٹری کے باہر احتجاج شروع کیا۔اس دوران کسی نے ایک کپڑے کو آگ لگاکر کارخانے کی گیٹ کی طرف اچھال دیاتو کارخانے کے سیکیوریٹی اسٹاف نے احتجاجیوں پر لاٹھیاں برساکر انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی۔ اس وقت مظاہرین بھڑک گئے اور کارخانہ انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کے ساتھ سنگ باری بھی شروع کردی۔ میڈیا والوں پربھی پتھراؤ کیا۔ فیکٹری کے اطراف موجود موٹر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔
صورت حال کو بے قابو ہوتے دیکھ کر پولیس نے پہلے لاٹھی چارج شروع کیا تو احتجاجی ملازمین کارخانے سے ذرا دور جاکر وہاں سے پولیس اور موٹر گاڑیوں پر سنگ باری کرنے لگے۔ سنگ باری سے کارخانے کی کھڑکیوں کے شیشے چکنا چور ہوگئے۔جب احتجاجیوں نے کارخانے کے احاطے میں موجودپولیس ویان کو الٹ دیاتو پولیس نے کئی راؤنڈہوائی فائرنگ کی۔جس کے بعد تشدد پر قابو پالیا گیا۔ہاسن ضلع ایس پی نندنی نے بتایا کہ سنگ باری میں ملوث 25ملازمین کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ فی الحال صورتحا ل پرامن ہے۔ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ کارخانے کا انتظام سنبھالنے والوں کی کوتاہی سے اس طرح کا معاملہ پیش آیا ہے۔ اس ضمن میں تمام تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ جانچ پڑتال کے بعد خاطیوں کے خلاف کڑی کارروائی کی جائے گی۔