ہم نے وزیراعظم کی بات مانی،سرکارہمارے مطالبات بھی مان لے، جنتا کرفیومیں سی اے اے، این پی آراین آرسی کے خلاف احتجاجیوں کا مطالبہ
پونا،23/مارچ(ایس او نیوز/ایجنسی) وزیر اعظم کی اپیل پر ہندوستان کے تمام لوگوں نے اتوار کے دن ”جنتا کرفیو“ کے نام پر اپنے گھروں میں قید رکھا۔ اس میں و ہ لوگ بھی تھے جنہوں نے سرکاری کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج جاری رکھا ہے۔ دہلی کے شاہین با غ ہو یا بنگلورو کا بلال باغ، وزیر اعظم کی اپیل پر ہر ایک نے عمل کیا لیکن اب تمام لوگوں کا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم ہماری باتوں کو بھی مانیں کیونکہ ہمیں ان کی بات بعض پالیسیاں ملک کے آئین کے خلاف لگتی ہیں۔
شہر پونا کے معروف علاقے کونڈوا میں پچھلے 73 دنوں سے جاری سی اے اے اور این آرپی کے خلاف جاری احتجاج میں خواتین کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اپنے احتجاج کو اس وقت تک جاری رکھنے کا عزم رکھتی ہیں جب تک حکومت سی اے اے اور این آرپی جیسے سیاہ قانون واپس نہیں لیتی۔
عالمی وبا کووڈ 19 پھوٹ پڑنے کے سبب حکومت کی جانب سے مسلسل گائڈلائنس دی جارہی تھی جس کا خیال بخوبی رکھا گیا اور مظاہرین کی تعداد صرف پانچ کردی گئی ہے، انھیں ماسک اورسینیٹائزر دستیاب ہیں اور بیٹھنے کے لیے پلنگ کا نظم بھی کیا گیا ہے ایسی اطلاع جناب حاجی نویدصاحب نے دی۔
وزیر اعظم مودی نے جنتا کرفیو کا کال دیا تھا ہم نے وزیراعظم کی بات کو مانتے ہوے آج خالی پلنگ بچھا کر احتجاج کیاہے ہی اس بات بین ثبوت ہے کہ شاہین باغ مظاہرین حکومت کے اچھے اقدام کی حمایت بھی کرتے اور اسی حکومت کے بنائے گئے انسان دشمن قوانین کی مخالفت بھی کرتے ہیں۔