عراقی وزیراعظم کے مشیر کے قاسم سلیمانی سے متعلق بیان پرایران نوازوں کا سخت ردِّعمل

Source: S.O. News Service | Published on 6th January 2021, 8:40 PM | عالمی خبریں |

بغداد، 6جنوری (آئی این ایس انڈیا)  عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کے ایک مشیر کے ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کے مقتول کمانڈر قاسم سلیمانی کے بارے میں تنقیدی بیان پر بغداد میں ایران نوازوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے کہ وزیراعظم سے مشیر کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

عراقی وزیراعظم کے مشیر ہشام داؤد نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا:’’قاسم سلیمانی نے یہ خیال نہیں کیا تھا کہ وہ عراق کے ساتھ صرف ایک رابطہ کار کے طور پر کام کررہے تھے بلکہ وہ یہ سمجھنے لگ گئے تھے کہ وہ عراق کے ذمے دار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ جب چاہتے تھے ،عراق میں آتے اور یہاں سے واپس چلے جاتے تھے۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ ’’ عراقی ریاست کے اساسی اصول قاسم سلیمانی کی ترجیح نہیں رہے تھے۔چناں چہ ان کے جانشین اسماعیل قاآنی سے عراقی حکومت نے یہ کہا تھا کہ وہ ملک میں آنے کے لیے ویزے کی درخواست دیں۔‘‘

ان کے اس بیان پر الحشد الشعبی کے پارلیمانی بلاک کے لیڈر احمد الاسدی نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’’قاسم سلیمانی سرکاری اور قانونی طور پر عراق میں داخل ہوتے تھے اور وہ یہاں حکومت اورعوام کی مدد کے لیے آتے تھے۔‘‘

انھوں نے ایرانی کمانڈر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ’’ وہ عراق میں داعش کے خلاف جنگ میں محاذِ اوّل پر کردار ادا کرتے رہے تھے جبکہ وزیراعظم کے مشیر اس وقت کہاں تھے؟‘‘

ہشام داؤد عراق کے علاوہ فرانس کی شہریت کے حامل ہیں۔ایک عراقی عہدہ دار کا کہنا ہے کہ ان کے قاسم سلیمانی سے متعلق بیان کے بعد وزیراعظم کاظمی کے حکم پران کے مشیر کا عہدہ منجمد کردیا گیا ہے۔

مسٹر داؤد نے بعد میں ایک بیان میں ان تمام افراد سے معذرت کی ہے جنھوں نے ان کے الفاظ کوغلط سمجھا ہے لیکن بعض دوسرے ارکان نے وزیراعظم کاظمی سے داؤد کو مشیر کے عہدے سے فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایران نواز مسلح گروپ بدر سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمان شعلان ابوالجون نے کہا ہے کہ مصطفیٰ الکاظمی کو عراق کا لیڈر رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ان کا کہنا تھاکہ ’’جو وزیراعظم کوئی اقدام نہیں کرتا ہے،عراقیوں یا عراق کے مہمانوں کے دفاع کے لیےکوئی ایک لفظ نہیں کہتا ہے تو اس کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔‘‘

ایران کی بیرون ملک فوجی کارروائیوں کی ذمے دار القدس فورس کے کمانڈر میجرجنرل قاسم سلیمانی اور ایران کی حمایت یافتہ عراق کی شیعہ ملیشیاؤں پر مشتمل الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کی پہلی برسی دو روز پہلے منائی گئی ہے۔ وہ تین جنوری 2020ء کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پرامریکا کے ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔ایران نواز بعض گروپ وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی پرامریکا کے ساتھ اس ڈرون حملے میں معاونت کا الزام عاید کرتے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔

ایران کا اسرائیلی جہاز پر قبضہ، جہازپر سوار 17 ہندوستانیوں کی رِہائی کے لئےکوششیں تیز؛ کیا ایران اپنے قونصل خانے پر حملے کا بدلہ لے گا ؟

 اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی  اور  آبنائے ہرمز کے قریب  اسرائیل پر ایرانی حملے کے بڑھتے  خدشات کے درمیان ایرانی فوج  نے  ایک اسرائیلی کارگو  جہاز پر قبضہ کر لیا  جس میں 17 ہندوستانی شہری بھی شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  معاملہ سامنے آنے کے بعد  حکومت ہند ...