سوچی کے حق میں میانمار بھر میں مظاہرے

Source: S.O. News Service | Published on 7th February 2021, 10:44 PM | عالمی خبریں |

ینگون /لندن،7فروری (آئی این ایس انڈیا)میانمار میں مسلسل دوسرے روز بھی ہزارہا افراد نے ملک بھر میں مظاہرے کیے ہیں۔ یہ مظاہرے فوج کی طرف سے اقتدار پر قبضے کے خلاف اور منتخب سیاسی رہنما آنگ سان سوچی کے حق میں کیے جا رہے ہیں۔

میانمار کی فوج نے نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کو گزشتہ ہفتے گرفتار کر کے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔ ملک میں انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس کی معطلی کے باوجود ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ان مظاہروں کو 2007ء کے بعد سب سے بڑے مظاہرے قرار دیا جا رہا ہے۔ تب بدھ مذہبی رہنماؤں کی قیادت میں زعفرانی انقلاب کے تحت مظاہرے کیے گئے تھے اور جو ملک میں جموری اصلاحات کی بنیاد بنے تھے۔

'فوجی آمریت نہیں، جمہوریت چاہیے‘

ملک گیر احتجاج کے دوسرے دن میانمار کے سب سے بڑے شہر ینگون میں ہزارہا افراد مظاہرے میں شریک ہوئے، جنہوں نے سرخ قمیضیں پہن رکھی تھیں اور سرخ پرچم اور سرخ غبارے اٹھائے ہوئے تھے، جو آنگ سان سوچی کی جماعت 'نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی‘ (NLD) کا رنگ ہے۔ مظاہرین نعرے لگا رہے تھے کہ ''ہم فوجی آمریت نہیں چاہتے! ہمیں جمہوریت چاہیے!‘‘

آج اتوار کی سہ پہر فوجی رہنماؤں نے انٹرنیٹ پر لگی پابندی ختم کر دی کیونکہ یہ پابندی ملکی عوام میں مزید غم و غصے کا سبب بن رہی تھی۔ میانمار کی فوج نے پیر یکم فروری کو اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا جس پر نہ صرف سیاسی طور پر انتقال اقتدار کا راستہ رُک گیا بلکہ اس عمل کی دنیا بھر میں مذمت کی گئی۔

تین انگلیوں کا سلیوٹ، فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کی علامت

میانمار کے سب سے بڑے شہر ینگون کے مختلف حصوں سے مظاہرین نے جمع ہو کر شہر کے مرکزی حصے میں واقع 'سُولے پگوڈا‘ کی طرف مارچ کیا۔ یہ علاقہ نہ صرف 2007ء کے زعفرانی انقلاب کے وقت مظاہروں کا مرکز رہا تھا بلکہ اس سے قبل 1998ء میں ہونے والے احتجاج کا بھی یہ مرکز تھا۔

مظاہرین اس موقع پر تین انگلیوں سے سلیوٹ کا اشارہ کر رہے تھے، جو فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کی علامت کی شکل اختیار کر چکا ہے۔

اس موقع پر مظاہرین اپنی گاڑیوں کے ہارن بجا رہے تھے اور ان میں سوار لوگوں نے نوبل انعام یافتہ سیاسی رہنما آنگ سان سوچی کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔

مظاہرے میں شریک ایک 21 سالہ طالبہ تھا زِن  نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ''ہم اپنی آئندہ نسل کے لیے آمریت نہیں چاہتے۔ ہم یہ انقلاب اس وقت تک جاری رکھیں گے، جب تک ہم تاریخ نہیں بنا دیتے، ہم آخر تک لڑیں گے۔‘‘

ینگون میں سب سے بڑے مظاہرے

اقتدار پر قابض فوجی قیادت کی طرف سے ان مظاہروں کے بارے میں کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں اور نا ہی کوئی رد عمل سامنے آیا ہے۔ تاہم اقوام متحدہ کے اسٹاف کی طرف سے بھیجی گئی ایک داخلی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت نِپ یادیو میں قریب ایک ہزار افراد مظاہرے میں شریک ہوئے تاہم ینگون میں مظاہرین کی تعداد 60 ہزار سے بھی زائد تھی۔

اس کے علاوہ ملک کے دوسرے سب سے بڑے شہر منڈالے سمیت دیگر شہروں میں بھی مظاہروں کی اطلاعات ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ یہ مظاہرے زیادہ تر پر امن رہے۔

میاواڈے نامی شہر میں تاہم جب یونیفارم میں ملبوس پولیس نے قریب دو سو افراد پر مشتمل مظاہرین کے بذور قوت منتشر کرنے کی کوشش کی تو فائرنگ کی آواز سنی گئیں ۔ اس بارے میں مزید کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی۔

ایک نظر اس پر بھی

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔