لاء اینڈ آرڈر: یوپی حکومت پر کانگریس کے حملے میں مزید شدت

Source: S.O. News Service | Published on 9th July 2020, 12:23 PM | ملکی خبریں |

لکھنؤ،9؍جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی) اترپردیش میں جرائم کے بڑھتے واقعات اور ریاست میں نظم ونسق کے معاملے میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئےیوپی کانگریس نے بدھ کو ریاست سے بی جے پی حکومت کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔

یہاں جاری ایک بیان میں اترپردیش کانگریس کمیٹی (یو پی سی سی) کے صدر اجے کمار للو نے الزام لگایا کہ ریاست میں جرائم پیشہ افراد کو حکومت کا کھلا تحفظ حاصل ہے۔ کانپور میں جو کچھ بھی ہوا وہ ریاستی حکومت کے کردار،فطرت اور ریاست کے سمت کواجاگر کرتا ہے۔انہوں مزید کہا کہ جو پانچویں منزل پر بیٹھے ہیں آج وہ سوالات کے گھیرے میں ہیں۔

ریاستی صدر نے کہا کہ پورا صوبہ جنگل راج میں تبدیل ہوچکا ہے۔گذشتہ تین سالوں کا ڈاٹا اس بات کا عکاس ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ ریاست کے نظم ونسق کا کنٹرول کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔جوکہ یومیہ بد سے بد تر ہوتا جارہا ہے۔مجرمین میں قانون کا کوئی خوف نہیں ہے۔اقتدار سے حاصل تحفظ سے ان کے حوصلے بلند ہیں۔

مسٹر للو نے کہا کہ آل انڈیا کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی یو پی میں خستہ حال نظم ونسق اور جنگل راج پر لگاتار سوالات پوچھ رہی ہیں۔آج انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ"پورے ملک میں غیر قانونی ہتھیار کے معاملوں میں 56فیصدی معاملے یوپی میں درج ہیں۔2016تا2018 کے درمیان یوپی میں سائبر جرائم م یں 138فیصدی اضافہ ہوا ہے۔یوپی حکومت ان اعدادکا نوٹس لےکر کاروائی کرنے کے بجائے انکی بازیگری کررہی ہے۔جرائم کم کیسےہوں گے۔

مسٹر للو نے مطالبہ کیا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت کو فوری اثر سے برخاست کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس حکومت میں پولیس اہلکار بھی محفوظ نہیں ہیں۔8-8پولیس جوان شہید ہوجاتے ہیں لیکن حکومت کوئی بھی کاروائی کرنے سے قاصر ہے۔انہوں نے کہا کہ برسر اقتدار افراد مجرمین کی کس طرح سے پرورش کررہے ہیں یہ اجاگر ہوچکا ہے۔یہ بات بھی جاگ ظاہر ہے کہ پانچویں منزل پر بیٹھے بڑے نوکرشاہ کس طرح اس نیٹ ورک کا حصہ ہیں لیکن کوئی کاروائی نہیں ہورہی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مودی حکومت آزاد ہندوستان کے سب سے بڑے گھوٹالے کو چھپانے کی کوشش کر رہی: کانگریس

کانگریس نے الیکٹورل بانڈ گھوٹالہ سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹس کو حذف کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کی ہدایت پر سخت اعتراض کیا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت آزاد ہندوستان کے سب سے بڑے گھوٹالے کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔ نئی دہلی میں کانگریس صدر دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب ...

الیکشن کمیشن نے کانگریسی لیڈر سرجے والا پر 48 گھنٹے کی لگائی پابندی

لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ منگل (16 اپریل 2024) کو، الیکشن کمیشن آف انڈیانے ان کی انتخابی مہم پر پابندی لگا دی ہے۔ کانگریس لیڈر کیخلاف یہ کارروائی بھاجپاکی رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی کے بارے میں ان کے متنازعہ بیان پر کی گئی۔ ...

پنجاب میں کسانوں کی تحریک جاری، پٹریوں پر احتجاج کے سبب کئی ٹرینیں متاثر

  پنجاب میں کسانوں کی تحریک جاری ہے اور بدھ کو کسان ریاست کے شمبھو ریلوے اسٹیشن پر ریلوے ٹریک پر بیٹھ گئے، جس سے کم از کم 35 ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی۔ خیال رہے کہ کسانوں نے 13 فروری سے مرکز کی جانب سے کم از کم امدادی قیمت سمیت دیگر مطالبات پر شمبھو کے نزدیک بین ریاستی سرحد پر ...

لوک سبھا انتخاب 2024: پہلے مرحلہ کے لیے انتخابی تشہیر ختم، 19 اپریل کو 102 سیٹوں کے لیے ڈالا جائے گا ووٹ

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران ریلیوں اور روڈ شو میں مصروف ہیں۔ اس درمیان آج شام 6 بجے پہلے مرحلہ کے لیے انتخابی تشہیر کا عمل رک گیا۔ پہلے مرحلہ میں 21 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں کی 102 سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے جسے بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ ...

بیلٹ پیپر پر واپسی کے بہت سے نقصانات ہیں، ای وی ایم مشین پر سپریم کورٹ میں سماعت

انتخابات میں ای وی ایم کے بجائے بیلٹ پیپر کے استعمال کو لے کر جاری بحثوں کے درمیان سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ بیلٹ پیپر پر واپس آنے کے بہت سے نقصانات ہیں۔ سپریم کورٹ میں جسٹس سنجیو کھنہ نے پرشانت بھوشن سے پوچھا جو ای وی ایم کو ہٹانے کی درخواست کے حق میں اپنا موقف پیش کر رہے ...

گمراہ کن اشتہار معاملہ: بابا رام دیو عوامی طور پر معافی مانگنے کے لیے راضی، سپریم کورٹ نے ایک ہفتہ کا دیا وقت

پتنجلی کے گمراہ کن اشتہار معاملے میں بابا رام دیو اور کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر بالاکرشن نے عوامی طور پر معافی مانگنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ منگل کے روز سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت کے دوران ان کے وکیل نے یہ بات سامنے رکھی۔ سپریم کورٹ نے بابا رام دیو اور بالاکرشن کو عوامی طور پر ...