کسان کو 1 کلو پیاز کی قیمت 8 روپے، مارکیٹ میں ہے 100 روپے، ایسا کیوں؟: پرینکا گاندھی
نئی دہلی،11؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مہاراشٹر کے کسانوں کی ایک ویڈیو کو ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا، ’’بی جے پی حکومت نے کسانوں کی کیسی حالت زار کر رکھی ہے؟ پیاز کے بڑھتے دام روکنے کے لئے باہر سے پیاز درآمد کی جا رہی ہے مگر ہمارے کسان کو محنت سے پیدا کی گئی پیاز کے صحیح دام نہیں ملتے، کسان کو ایک کلو پیاز کے 8 روپے مل رہے ہیں اور مارکیٹ میں پیاز 100 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے، یہ کیا ہو رہا ہے؟‘‘
پرینکا گاندھی نے ٹوئٹر پر مہاراشٹر کے ایک کسان کا ویڈیو شیئر کیا ہے، جس میں وہ بری طرح سے روتا دکھائی دے رہا ہے، اس کے ارد گرد کئی کسان موجود ہیں، جو بے حد پریشان حالت میں دیکھے جا سکتے ہیں، بری طرح روتے بلكھتے کسان کہہ رہا ہے، "گزشتہ چار دن سے میں نے 8 روپے کلو پیاز فروخت کی ہے، پانی میں کھڑے ہو کر مزدور لاگا كر میں نے کھیت سے پیاز نکالی ہے، پیاز کی صحیح قیمت نہ ملنے سے میرے پاس مزدوروں کو دینے کے لئے پیسے نہیں ہیں، اب میں انہیں دینے کے لئے پیسہ کہاں سے لاؤں‘‘۔
کسان نے آگے کہا، ’’اپنے گھر کے لئے کیا کھانے کے لئے لے کر جاؤں، اپنے بچوں کو کیا كھلاؤں، حکومت کو کوئی توجہ ہے کیا، وہ آتے ہیں حکومت بنانے کے لئے، یہاں مہاراشٹر میں کسان کی کیا حالت ہے ان کو معلوم ہے‘‘۔
بتا دیں کہ ملک میں پیاز کی قیمت مسلسل بڑھتی جا رہی ہیں، مرکزی حکومت کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ مہاراشٹر میں بارش کی وجہ سے پیاز کی فصل تباہ ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے اس کی فراہمی رک گئی ہے۔ حکومت نے یہ بھی کہا تھا کہ پیاز کی سپلائی اور اس کی قیمتوں میں کمی لانے کے لئے اس کا درآمد کیا جا رہا ہے، اگرچہ بازاروں میں اس کا اثر ابھی تک دکھائی نہیں دے رہا ہے اور پیاز 80 سے 100 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔
پیاز کی آسمان چھوتی قیمتوں کو لے کر گزشتہ دنوں کانگریس پارٹی نے مرکزی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا تھا کہ پیاز کی قیمتوں میں اضافہ کی بڑی وجہ ذخیرہ اندوزوں اور بچوليوں کو حکومت کا ملا تحفظ ہے۔