بھٹکل میں کورونا مریضوں کی جانکاری کو شئیر کرنے میں پرائیویٹ اسپتالوں پر تعاون نہ کرنے کا الزام
بھٹکل:6؍ مئی (ایس اؤ نیوز) کورونا سے متاثرمریضوں کا پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کیا جاتا ہے۔ لیکن ان اسپتالوں میں جو مریض داخل ہوتے ہیں ان کی تفصیلات محکمہ صحت عامہ سے شئیر نہیں کیا جارہا ہے، اس طرح کا الزام عوامی سطح پر لگایا جارہاہے۔
سرکاری اسپتال کی ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ شہر ی سطح سے لے کر مرڈیشور تک جتنے بھی پرائیویٹ اسپتال ہیں، ان سبھی اسپتالوں میں جو لوگ کوروناکا ٹسٹ نہیں کرائے ہیں ان کا بھی علاج کیا جارہاہے۔ فوری ضرورت پڑنے پر انہیں آکسیجن بھی فراہم کیا جارہاہے اور جب مریض آخری اسٹیج کو پہنچتا ہے تو ان کو سرکاری اسپتال پہنچایا جاتا ہے۔
ویسے تو پرائیویٹ اسپتالوں پر ریاستی حکومت کی طرف سے ایسی کوئی پابندی عائد نہیں کی ہےکہ وہ کورونا سے متاثرہ مریضوں کا علاج نہیں کرسکتے۔ بلکہ انہیں اس کی اجازت دی گئی ہے۔ البتہ پرائیویٹ اسپتالوں کو اس بات کی بھی ہدایت دی گئی ہے کہ جب کبھی کسی مریض میں کورونا کی کوئی علامت نظر آئی تو لازمی طورپر ان کا ٹسٹ کرائیں اور رپورٹ پوزیٹیو آتی ہے تو کووڈ گائیڈ لائنس کے مطابق پرائیویٹ اسپتال میں ان کا علاج کرسکتے ہیں۔ اسی طرح بھٹکل کی اسسٹنٹ کمشنر ممتا دیوی نے پرائیویٹ اسپتالوں سے کہاہے کہ سرکاری اسپتالوں میں بیڈ فُل ہوگئے تو پرائیویٹ اسپتال والے اپنے 50فی صد بیڈ سرکاری کووڈ مریضوں کو فراہم کریں۔
ایک پرائیویٹ ڈاکٹر نے بتایا کہ پرائیویٹ اسپتالوں میں بخار اور کھانسی کی علامت والے کئئ مریض آتے ہیں۔ ہم تمام مریضوں کی تفصیلات اپنے پاس جمع رکھتے ہیں اور کوئی علامت نظر آتی ہے تو انہیں کووڈ ٹسٹ کا مشورہ بھی دیتے ہیں۔
بھٹکل تعلقہ سرکاری اسپتال کی میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سویتاکامت نے بتایا کہ جن لوگوں کا پرائیویٹ اسپتال میں علاج نہیں ہوپاتا ہے وہ بالکل آخری مرحلےمیں سرکاری اسپتال کا رخ کرتے ہیں۔ پرائیویٹ اسپتال سے آنے والےمریضوں کی کووڈ رپورٹ پوزیٹیو آتی ہے تو دوبارہ پرائیویٹ اسپتالوں میں ہی وہ اپنا علاج جاری رکھتے ہیں اورسرکاری اسپتال میں بیڈ میسر نہیں ہونے کا بہانہ کرتے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ہرایک کو چاہئے کہ وہ سرکاری اسپتال پہنچ کر کووڈ کی جانچ کرائے۔ کووڈ کے آخری مرحلے پر پہنچنے سے جان کا خطرہ ہوتاہے پہلے ہی ٹسٹ کرالیاجائے تو آخری مرحلےکی پریشانیوں اور مصیبتوں سے مریضوں کو بچایا جاسکتا ہے۔