امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جرمنی سے ساڑھے 9 ہزار امریکی فوجی
واشنگٹن،16/جون (آئی این ایس انڈیا) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جرمنی میں تعینات امریکی افواج کی تعداد میں کمی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جرمنی سے ساڑھے 9 ہزار امریکی فوجیوں کو واپس بلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز کابینہ کے اجلاس میں جرمنی میں تعینات امریکی افواج کی تعداد میں کمی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے جرمنی پر الزام عائد کیا کہ جرمن حکومت نیٹو کے تحت اپنی مالی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہی ہے اور امریکا کے ساتھ تجارت میں بھی جرمنی کا رویہ درست نہیں ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جرمن حکومت پر مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کو مالی امداد دینے میں غفلت برتنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس نے نیٹو کو ادائیگی میں غفلت کا مظاہرہ کیا ہے اور وہ جرمنی میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد کم کر کے 25000 کر رہے ہیں اگر جرمنی نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو وہ جرمنی سے اپنے فوجی واپس بلا لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جرمنی کا تحفظ کر رہے ہیں اور وہ غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہا ہے یہ تو کوئی مناسب بات نہیں ہے،لہٰذا ہم جرمنی میں اپنے فوجیوں کی تعداد کم کرتے ہوئے 25 ہزار تک محدود کر رہے ہیں، کیونکہ فوج کی تعیناتی پر کافی خرچ آتا ہے اور یہی نہیں نیٹو کے ارکان اب امریکہ کے ساتھ اتحاد کو برقرار نہیں رکھ سکیں گے۔
امریکی صدر نے کہا کہ جرمنی نے اپنی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی)کا 2 فیصد حصہ نیٹو کو دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ اسے پورا نہیں کر رہا۔ نیٹو کے رکن ملکوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ 2024 تک 2 فیصد رقم نیٹو کو دیں گے۔ جرمنی کا کہنا ہے کہ اسے2031 تک اس ہدف تک پہنچ جانے کی امید ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ جرمنی جب تک خرچ کے اپنے ہدف کو پورا نہیں کرتا امریکا وہاں سے اپنی فوج کی تعداد کم کر دے گا۔ امریکی صدر نے تجارت کے سلسلے میں بھی جرمنی پر غلط رویہ اپنانے کا الزام لگایا اور کہا کہ ہم اس پر جرمنی کے ساتھ بات چیت بھی کر رہے ہیں لیکن وہ اب جرمنی کی خواہش کے مطابق معاہدے پر مطمئن نہیں ہیں کیونکہ امریکہ نے کئی سال کی تجارت پر اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں، لہٰذا ہمیں تجارت کے حوالے سے بھی اور نیٹو کے حوالے سے بھی جرمنی سے تکلیف پہنچی ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ جرمنی فوجیوں کی موجودگی سے منافع کما رہا تھا، کیونکہ اس کے فوجیوں نے ملک میں اپنا پیسہ خرچ کیا۔