بنگلورو، 30؍جنوری (ایس او نیوز؍یو این آئی ) کرناٹک ہائی کورٹ نے منگلورو پولیس کو 19؍ دسمبر 2019 کو منگلورو میں مخالف سی اے اے احتجاج کے دوران تشدد سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج محفوظ رکھنے کی ہدایت دی۔
چیف جسٹس ابھے سرینواس اوکا اور جسٹس ہیمنت چند گوڈار کی ڈویژن بنچ نے مجاہد آزادی ایچ ایس دورے سوامی اور منگلورو کے سابق مئیر کے اشرف کی مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کے دوران یہ عبوری ہدایت جاری کیں۔ پولیس کی جانب سے خود کو فوجداری مقامات سے بچانے ڈیجیٹل ثبوت کو مٹائے جانے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے درخواست گزاروں نے عدالت سے منگلورو پولیس کمشنر کو 19؍ دسمبر کو صبح 10 بجے سے 20؍ دسمبر 2019 رات 1 بجے تک پولیس، شہر کے انتظامیہ اور علاقہ کی تمام خانگی دکانات کی جانب سے نصب تمام سی سی ٹی وی کیمروں کے فوٹیج محفوظ رکھنے کی ہدایت دینے کی اپیل کی ۔
مفاد عامہ کی عرضی میں کہا گیا کہ ویڈیو میں واضح طور پر ظاہر ہورہا ہے کہ پولیس نے نہتے پُرامن احتجاجیوں ، بے گناہ تماش بینوں کے خلاف کس طرح غیر قانونی اور ظالمانہ انداز میں کارروائی اور مسجد پر حملہ کیا ۔ پولیس نے سنگباری کی اور دیگر اشیا ئ پھینکیں جس سے اس کا جانبدارانہ رویہ منکشف ہوا۔ پولیس نے علاقہ میں موجود دکانات اور افراد پر سنگباری کرنے اور دکانات کو نذر آتش کرنے والے افراد کو تحفظ فراہم کیا ۔ پولیس نے سرگرمی سے مختلف افراد کا تعاقب کیا اور انہیں اذیت پہنچا کر انہیں ہجوم سے الگ کیا۔ بعد ازاں انہیں لاٹھی اور دیگر چیزوں سے پیٹا جو پولیس کی جانب سے طاقت کے بیجا استعمال کا اشارہ ہے۔