وائناڈ میں الیکشن کی تیاری، کانگریس برہم، الیکشن کمیشن نے’ علامتی الیکشن‘ کروایا، ای وی ایم کی جانچ کے احکامات جاری ، کانگریس نے پوچھا’’ عدالت کے فیصلے سے قبل کس بنیاد پر تیاری ہو رہی ہے؟‘‘
وائناڈ،9/جون (ایس او نیوز/ایجنسی) کیرالا کی وائناڈ لوک سبھا سیٹ، جہاں سے راہل گاندھی کی رکنیت منسوخ ہوئی ہے، پر الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخاب کروانے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے اس سلسلے میں حلقے کی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی جانچ کے احکامات جاری کردئیے ہیں جبکہ گزشتہ دنوں کمیشن کی جانب سے ’ماک الیکشن (علامتی انتخاب )‘ بھی کروایا گیا ہے۔ ان تمام تیاریوں پر کانگریس پارٹی نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی نے پوچھا ہے کہ آخر عدالت کا فیصلہ آنے سے قبل ہی الیکشن کمیشن کس بنیاد پرانتخاب کروانے کی تیاری کررہا ہے؟ پارٹی نے مزید کہا کہ کیا الیکشن کمیشن کو عدالت کے فیصلے کے بارے میں قبل از وقت معلوم ہو گیا ہے جو وہ اتنی تیزی کے ساتھ انتخاب کی تیاری کررہا ہے ؟
واضح رہے کہ مودی سرنیم کیس میں سورت کی عدالت سے راہل گاندھی کو ۲؍ سال کی سزا ملنے کے بعد وائناڈ سے ان کی لوک سبھا رکنیت منسوخ کردی گئی ہے۔ راہل گاندھی نے اس سزا کے خلاف گجرات ہائی کورٹ میں اپیل داخل کی ہے جو فی الحال زیر التوا ہے۔ اس کے باوجود الیکشن کمیشن ضمنی انتخاب کی تیاری کررہا ہے۔ کوزی کوڈ کے ڈپٹی کلکٹر جو ضلع الیکشن افسر بھی ہیں، نے ۵؍ جون کو حلقہ کی تمام سیاسی پارٹیوں کو نوٹس بھیج کر ضمنی انتخاب کی تیاریوں کے تعلق سے جواب مانگا تھا ۔ جواب ملنے کے بعد انہوں نے ۷؍ جون کو وی وی پیٹ کا ’ماک الیکشن ‘ بھی کروایا تاکہ اس مشین کی جانچ کروائی جاسکے اور سیاسی پارٹیوں کو مطمئن کیا جاسکے۔ اس کے بعد انہوں نے حلقےمیں انتخاب کے دوران ممکنہ طور پر استعمال ہونے والی تمام الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی جانچ کے احکامات جاری کردئیے ہیں۔ ان مشینوں کی تمام متعلقہ سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں کی موجودگی میں جانچ کی جائے گی۔اگر ان میں کوئی نقص پایا جاتا ہے تو انہیں تبدیل کرنے کا عمل بھی شروع کیا جائے گا۔ڈپٹی ضلع کلکٹر نے وی وی پیٹ کا ماک ٹیسٹ کوزی کوڈ سول اسٹیشن میں منعقد کیا تھا ۔ کانگریس پارٹی کو اس پر بھی سخت اعتراض ہے۔
وائناڈ میں ضمنی انتخاب کی تیاریوں پرکوزی کوڈ کانگریس صدر پروین کمار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی تیاری مشتبہ ہونے کے ساتھ ساتھ حیرت انگیز بھی ہے کیوں کہ اب تک گجرات ہائی کورٹ نے راہل گاندھی کی اپیل پر کوئی فیصلہ نہیں دیا ہے۔ اس کے باوجود اگر الیکشن کمیشن کوئی تیاری کررہا ہے تو اس کے دوسرے معنی نکلتے ہیں۔
پروین کمار نے کہا کہ حیرت اس بات پر ہے کہ الیکشن کمیشن کس بنیاد پر یہ تیاری کررہا ہے ؟ کیا اسے عدالت کا فیصلہ قبل از وقت معلوم پڑ گیا ہے ؟ یا پھر کوئی اورمعاملہ طے پا گیا ہے ؟ کیوں کہ جب تک عدالت کا فیصلہ نہیں ہو جاتا تب تک وائناڈ میں الیکشن کروانے کا کوئی مطلب نہیں ہو گا۔ پروین کمار کے مطابق اگر عدالت نے راہل گاندھی کی اپیل قبول کرلی اور سورت کی عدالت کے فیصلہ پر اسٹے دے دیا تو الیکشن کمیشن پھرکہاں منہ چھپائے گا ؟ انہوں نے پوچھا کہ وائناڈ کے ووٹرس بھی اور ملک کے عوام بھی یہ بات جاننا چاہتے ہیں کہ آخر کس اتھاریٹی کے حکم پر الیکشن کی تیاریاں ہو رہی ہیں؟ پروین کمار نے یہ بھی یاد دلایا کہ کچھ ماہ قبل جب الیکشن کمیشن نے کرناٹک کی تاریخوں کا اعلان کیا تھا تو اس وقت کہا تھا کہ اسے وائناڈ میں الیکشن کروانے کے سلسلے میں کوئی جلدی نہیں ہے۔ اب پھر ایسی کون سی مصیبت آن پڑی کہ عدالت کے فیصلے سے قبل ہی کمیشن نے تیاریاں شروع کردی ہیں۔