گوکرن:14 ؍اکتوبر(ایس اؤ نیوز)گوکرن گرام پنچایت سوکھاکچرا صفائی مرکز کوقائم کرکے ضلع میں ایک مثال پیش کی ہے، اب اسی گرام پنچایت کے ذریعے کچے کچرے سے نامیاتی کھاد تیار کرنے کا خاکہ تشکیل دیاگیا ہے۔ کچے کچرے کی صفائی ترکیب سے اس طرح کا منصوبہ ضلع میں پہلی بار تجرباتی طورپر شروع کیاگیاہے۔
متعلقہ مرکز میں 5قسم کے کچے کچروں کو عملی ترکیب سے گزار کر استعمال کیا جاسکتاہے، چاول، ترکاری کاکچرا، انڈے، مچھلی اور مرغی کا کچرا وغیرہ کو الگ الگ کیاجائے گا۔ پہلے مرحلے میں سبھی کچے کچروں کو ایک بہت بڑی مشین میں ڈال کر سفوف بنایاجاتا ہے،اس کے بعد اور ایک مشین سے گزار سے سفوف میں کیمکل ملاکر بدبو کو دورکیاجاتاہے۔کچے کچرے کو اس طرح تصعیدی عمل سے گزارنے کے بعد50فی صد کچی کھاد حاصل ہوتی ہے۔ کچی کھاد کو کنٹینر میں رکھ کر ہر دودن کے بعد پانچ مرحلوں میں اسرنکلر کے ذریعے پانی کا چھڑکاؤ کیا جاتاہے۔ اس طرح 10ویں دن مقوی نامیاتی کھاد حاصل ہوتی ہے۔
اس بڑے مرکز کے لئے مرید کچے کچرے کی ضرورت ہے ، فی الحال علاقے سے صرف 700کے جی کچا کچرا حاصل ہوتاہے، شہرمیں موجود سبھی ہوٹلوں اور گھروں سے کچے کچرے کی نکاسی کاانتظام ہونا چاہئے، تب کہیں جاکر یہ مرکز بڑی مقدار میں کھاد دینے کے ساتھ ساتھ ماحول کی پاکیزگی کے لئے معاون ہوگا۔ اس مرکزکی خاص بات یہ ہے کہ گرام پنچایت کی جانب سے مرکز کے قیام کے لئے ایک پیسہ بھی سرمایہ نہیں کیاگیا ہے۔ انکولہ کے اوم انٹر پرائزس اور وشنووی سائیل مل کے اشتراک سے یہ قائم کیاگیا ہے۔ قریب 35لاکھ روپیوں کی لاگت سے مرکز کا قیام عمل میں آیا ہے اور پنچایت کو زمین کاکرایہ دیاجاتاہے۔