بنگلورو کی اسکولوں میں وقت سے پہلے ہی داخلوں کی کارروائی شروع

Source: S.O. News Service | Published on 20th January 2020, 12:05 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،20/جنوری(ایس او نیوز) جاریہ تعلیمی سال کے اختتام کو ابھی تین ماہ کا وقت باقی ہے اور شہر میں واقع کچھ خانگی تعلیمی اداروں نے ابھی سے تعلیمی سال2020-21 کے لئے طلباء کے نئے داخلوں کی کارروائی شروع کردی ہے۔محکمہ برائے تعلیمات عامہ کے ایک واضح حکم نامے کے باوجود کہ تعلیمی اداروں میں نئے داخلوں کی کارروائی ہر سال اپریل کے پہلے ہفتہ ہی میں انجام دی جا سکتی ہے، کئی اسکولوں کی انتظامیہ نے طلباء کے والدین کے نام گشتی مراسلے جاری کر دئے ہیں اور بعض نے تو اپنی اسکولوں کے احاطہ میں باقاعدہ طور پر داخلہ سے متعلق جانکاری فراہم کرنے کے لئے کاؤنٹر قائم کر دئے ہیں۔اس وقت اسکولوں نے اپنے یہاں تعلیم حاصل کر رہے بچوں کے بہن بھائیوں کے لئے داخلوں کی کارروائی شروع کی ہے، نئے داخلے کے خواہشمند ایک بچہ کے والد نے بتایا کہ ”پچھلے ہفتہ ہماری بچی کی اسکول کی طرف سے یہ تحریر جب ہمیں حاصل ہوئی تو ہم حیران رہ گئے تھے۔ان کی اسکول کرسمس کی تعطیل کے بعد ابھی ابھی شروع ہوئی ہے اور انہوں نے اگلے تعلیمی سال کے لئے داخلوں کی کارروائی شروع کردی ہے۔مذکورہ تحریر میں ہم سے یہ کہا گیا ہے کہ اگر ہمارا کوئی دوسرا بچہ ہو تو ہم ابھی سے اس کے داخلہ کے لئے جگہ محفوظ کرالیں“۔راجا راجیشوری نگر میں واقع ایک مشہور اسکول نے اپنے طلباء کے والدین کے نام مراسلہ روانہ کیا ہے کہ وہ اپنے دوسرے بچوں کے لئے پری نرسری جماعتوں میں داخلوں کو ابھی سے محفوظ کرالیں۔بنشنکری کے دوسرے اسٹیج میں واقع ایک اور اسکول نے بھی اپنے طلباء کے بھائی بہنوں کے لئے نشستیں محفوظ کر نے کی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔جنوبی بنگلور میں واقع ایک اسکول سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ”ہماری اسکول ابھی نئی نئی کھلی ہے اور یہ ہمارا تعلیم کا دوسرا سال ہے، اسی لئے ہمیں پری پرائمری میں داخلوں کی کارروائی کو جلدی شروع کرنا پڑا ہے، اگر ہم نے ایسا نہیں کیا تو ہمارے پاس ضروری تعداد میں طلباء نہیں رہیں گے۔ہم لوگ صرف ایک تھوڑی سی رقم لے کر نشستوں کو محفوظ کر دے رہے ہیں، داخلوں کی کارروائی تو بعد میں ہی ہوگی اور اصل داخلہ کے موقع پر ہی مکمل فیس وصول کی جائے گی“۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...