یوپی پی سی ایس امیدواروں کا احتجاج دیر شام تک جاری، موبائل فلیش جلا کر اتحاد کا اظہار
پریاگ راج، 12/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) پریاگ راج میں یوپی پی سی ایس امیدواروں کا احتجاج دیر رات تک جاری رہا۔ امیدواروں نے غروب آفتاب کے بعد موبائل فلیش لائٹس جلا کر ایک جٹ اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ سوشل میڈیا پر ان امیدواروں کی حمایت میں بڑی پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ اتر پردیش پبلک سروس کمیشن نے پی سی ایس پریلمس 2024 اور آر او/اے آر او پریلمس 2023 کے امتحانات دو دنوں میں دو شفٹوں میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر امیدوار پہلے ہی ناراض ہیں۔ 11 نومبر کو دہلی سے یوپی تک امیدوار سڑکوں پر نکل کر اس فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ یوپی پی سی ایس کے گیٹ نمبر 2 پر غیر معینہ مدت کی ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کمیشن یہ فیصلہ واپس نہیں لے لیتا۔ کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف دارالحکومت دہلی اور پریاگ راج کے مکھرجی نگر علاقے میں طلبا احتجاج کر رہے ہیں۔
امیدواروں کا کہنا ہے کہ نارملائزیشن کا راج لانے سے کچھ امیدواروں کو فائدہ ہوگا اور کچھ کو نقصان ہوگا۔ طلباء کا موقف ہے کہ دو شفٹوں میں پیپر ہونے سے اچھے طلباء کو نقصان اٹھانا پڑے گا، یعنی دو شفٹوں میں پیپر ہونے کی وجہ سے ایک شفٹ میں آسان اور ایک شفٹ میں مشکل سوالات ہوں گے، جس کی وجہ سے اچھے طلبہ کےچھٹنےکا امکان ہوگا اور ساتھ ہی کرپشن بھی بڑھےگی۔
اس کے خلاف طلبہ مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ پرچہ ایک شفٹ اور ایک دن میں کرایا جائے۔ دوسری جانب کمیشن کا کہنا ہے کہ ان کے پاس مرکز دستیاب نہیں ہے کہ 6 لاکھ امیدواروں کے پرچے ایک ساتھ کرائے جا سکیں۔ طلبہ کا موقف ہے کہ اس سے پہلے کمیشن اس سے زیادہ طلبہ کے امتحانات کا انعقاد کرتا رہا ہے۔