سادھوی پرگیہ کا شہید ہیمنت کرکرے پر نازیبا تبصرہ، کہا ؛ میری ’بددعا‘ سے ہوا تھا کرکرے کا خاتمہ
بھوپال 19/اپریل (ایس او نیوز/ایجنسی) بی جےپی نے بھوپال پارلیمانی حلقہ سے جس سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو اپنا اُمیدوار بناکر میدان میں اُتارا ہے ، اُس نے دہشت گردوں کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے مہاراشٹرا اے ٹی ایس کے سربراہ ہیمنت کرکرے کے خلاف نازیبا تبصرہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی بددُعا سے کرکرکے کی موت ہوئی تھی ۔ پرگیہ سنگھ کے اس طرح کے دعوے کے بعد ملک بھر میں اس کی فضیحت کی جارہی ہے۔
سادھوی پرگیہ کا اس سلسلے میں ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر جم کر وائرل ہورہا ہے،جس میں وہ مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی دستے (اے ٹی ایس) کے اس وقت کے چیف اور ممبئی دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے افسر ہیمنت کرکرے کے سلسلے میں اناپ شناپ بول رہی ہے۔ ویڈیو تقریباً پونے دو منٹ کا ہے جس میں پرگیہ کسی تفتیشی کمیشن کا حوالہ دیتے ہوئے بتاتی ہے کہ اس کے رکن نے کرکرے کو بلاکر کہا تھا کہ اگر سادھوی کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے، تو اسے حراست میں رکھنا نامناسب ہے۔ اس پر کرکرے نے کہا کہ وہ ثبوت کہیں سے بھی لائیں گے، لیکن سادھوی کو نہیں چھوڑیں گے۔ پرگیہ نے کہا کہ یہ ان کی ملک سے غداری اور مذہب کے خلاف کام تھا۔
پرگیہ کا کہنا ہے کہ اس کی بددُعا کے ٹھیک سوا ماہ بعدہیمنت کرکرکے کو دہشت گردوں نے مار گرایا ، اس ویڈیو میں سادھوی کی بات پر سامعین تالیاں بجاتے ہوئے بھی نظر آرہے ہیں۔
پرگیہ سنگھ ٹھاکر 2008 میں مالیگاوں میں ہوئے بم دھماکہ کے معاملے میں قریب آٹھ سالوں تک جیل میں بند تھی، جب این آئی اے نے ان پر سے مکوکا ہٹایا تو 2017 میں اسے کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے پر ضمانت دی گئی تھی۔
بدھ کو بھوپال سے بی جےپی امیدوار ہونے کے اعلان کے بعد سے ہی وہ حراست میں خود سے ہوئی پوچھ تاچھ کے سلسلے میں کافی بیان دے رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں دیر شام سادھوی نے بی جے پی کارکنان کے جلسے میں کہا کہ ہیمنت کرکرے نے پوچھ تاچھ کے دوران اسے کافی پریشان کیاتھا، اس لئے اس نے ان سے کہا تھا کہ ’تیرا سروناش ہوگا‘۔
غورطلب ہے کہ مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں سال 2008 میں بم دھماکے ہوئے تھے جس میں چھ لوگوں کی جان چلی گئی تھی۔ بی جے پی کی طرف سے سادھوی کو بھوپال سے امیدوار بنائے جانے کے بعد سیاسی کارکن تحسین پوناوالا نے جمعرات کو الیکشن کمیشن سے گذارش کی ہے کہ سادھوی کو الیکشن لڑنے سے روکا جائے کیوں کہ اس پر دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔اُدھر ممبئی میں جمعیۃ العلما کی جانب سے بھی ممبئی سیشن کورٹ میں سادھوی کی ضمانت مسترد کرنے کی عرضی داخل کی گئی ہے، عرضی میں کہا گیا ہے کہ سادھوی نے عدالت کو گمراہ کرکے بیماری کا بہانہ بناکر ضمانت حاصل کی تھی، لہٰذا اُس کی ضمانت مسترد کی جانی چاہئے۔ جج نے این آئی اے کو اس تعلق سے حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔