اقلیتی طلباء کی پری میٹرک اسکالر شپ اسکیم ختم کرنے کی سازش خودمحکمہ اقلیتی بہبود کے افسروں نے حکومت کے سامنے اسکیم کو فضول قرار دیا

Source: S.O. News Service | Published on 10th November 2019, 10:56 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،10؍نومبر(ایس او نیوز) ریاستی حکومت کی طرف سے جہاں تمام بنیادی سطح کی تعلیمی اسکالر شپس کو ساتویں جماعت تک ختم کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے وہیں اقلیتی ڈائرکٹوریٹ کے ذریعے پہلی جماعت سے دسویں جماعت تک مرکزی اور ریاستی حکومت کی طرف سے دی جانے والی اسکالر شپ اسکیموں کو ختم کردینے کے لئے بھی حکومت کی طرف سے پوری تیاری کی جا چکی ہے- کہا جاتا ہے کہ ریاستی حکومت کی طرف سے درج فہرست طبقات ایس سی، ایس ٹی اور پسماندہ طبقات کے لئے رائج اسکالر شپ اسکیموں میں کٹوتی کرنے کی پہل کی ہے اور محکمہ کی سطح پر یہ تجویز اب بھی غور و خوص کے مرحلے میں ہے کہ ان طبقات سے وابستہ طلباء کو پہلی سے ساتویں جماعت تک دی جانے والی اسکالر شپ کو منسوخ کردینے کی بات رکھی ہے- لیکن محکمہ اقلیتی بہبود کے باخبر ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق یہاں اقلیتی طبقات کے مفادات کی نگہبانی کے لئے بیٹھے ہوئے افسروں نے موجودہ حکومت کے تئیں اپنی مکمل وفاداری کا ثبوت دیتے ہوئے یہ مشورہ دیا ہے کہ پہلی سے دسویں جماعت تک زیر تعلیم اقلیتی طلباء کودی جانے والی اسکالر شپ اسکیم پری میٹرک کوسرے سے ختم ہی کردیا جائے- حالانکہ اس اسکیم کے لئے رواں سال کی درخواستیں آن لائن جمع کی جا رہی ہیں اور حال ہی میں اس کے لئے تاریخ میں توسیع کا بھی اعلان کیا گیا مگر محکمہ کے ذرائع نے بتا یا ہے کہ حال ہی میں وزیر برائے اقلیتی بہبود کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران محکمہ اقلیتی بہبود کے سرکردہ افسروں نے وزیر کے روبرو یہ تجویز پیش کی کہ اقلیتی طلباء کو دی جانے والی پری میٹرک اسکالر شپ اسکیم کو منسوخ کردینا ہی بہتر ہے- دیگر طبقات کے طلباء کے لئے پہلی سے ساتویں جماعت کے طلباء کے لئے اسکالر شپ کے خاتمہ کی تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے ان لوگوں نے وزیر کو بتایا ہے کہ اقلیتی طلباء کے لئے رائج پری میٹرک اسکالر شپ کے لئے جو درخواستیں مل رہی ہیں ان میں بڑی تعداد میں درخواستیں فرضی ہونے کا خدشہ ہے، اس لئے اس اسکالر شپ کو ختم ہی کردیا جائے- پری میٹرک اسکالر شپ اسکیم جو ریاستی اور مرکزی حکومت کے اشتراک سے رائج ہے اس سے ریاست میں گزشتہ کئی سالوں سے لاکھوں کی تعداد میں طلباء استفادہ کرتے آرہے ہیں - چونکہ یہ اسکیم آن لائن ہے اور مستحق طالب علم کے بینک کھاتے میں رقم راست طور پر جمع ہوتی ہے- اسکالر شپ کی منظوری کو ہر طالب علم کے آدھار سے منسلک کیا گیا ہے اس کے باوجود بھی محکمہ اقلیتی بہبود کے افسروں کا یہ مشورہ کہ اس اسکیم میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہو رہی ہے ان افسروں کی نا اہلی کا ثبوت بن کر سامنے آتا ہے- ان افسروں کا حکومت کو مشورہ لاکھوں مستحق طلباء کی حق تلفی کے مترادف ہے- یہ بھی بات سامنے آئی ہے کہ ان افسروں نے وزیر کے سامنے یہ مشورہ بھی رکھا ہے کہ بیرون ممالک میں تعلیم کے لئے جانے والے اقلیتی طلباء کو جو اوور سیز اسکالر شپ دی جاتی ہے اس کو بھی ختم کردیا جائے-2017-18ء کے دوران حکومت کی طرف سے 500طلباء کو اوور سیز اسکالر شپ منظور کی گئی جبکہ 2018-19ء میں ان طلباء کی تعداد کو منظم طور پر گھٹایا گیا اور یہ تعداد500سے گھٹ کر محض 100ہو گئی- رواں سال چونکہ محکمہ کیلئے بجٹ میں کوئی رقم جاری نہیں ہوئی ہے - ان افسروں نے کہا ہے کہ اقلیتوں میں سے کوئی طالب علم بیرون ملک تعلیم کے لئے نہیں جاتا اس لئے ایسی اسکیم اقلیتوں کے لئے فائدہ مند نہیں رہے گی- لہٰذا اس اسکیم کو منسوخ کردیا جانا ہی بہتر ہے-ریاستی حکومت کی طرف سے اگر اس اسکیم کو منسوخ کردیا گیاتو اس کے نتیجے میں سینکڑوں طلبابیرون ممالک میں اعلیٰ تعلیم کے مواقع سے محروم ہو جائیں گے-

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...