اقوام متحدہ کا امریکا میں نسلی امتیاز کے خلاف ووٹنگ دوہرا معیار ہے، مائیک پومپیو
نیویارک، ۲۱/جون (آئی این ایس انڈیا) امریکا کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کی جانب سے امریکا میں نسلی امتیاز اور پولیس کے نظام سے متعلق ووٹنگ دوہرا معیار ہے۔ رپورٹ کے مطابق مائیک پومپیو نے امریکا میں نسلی امتیاز کے حوالے سے چلنے والی بحث کو مضبوط جمہوریت کی نشانی قرار دیتے ہوئے اس کا دفاع کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کونسل کو اپنے اس بیان پر توجہ دینی چاہیے جس میں کہا گیا تھا کہ رکن ممالک چین اور کیوبا میں ایک نظام کے تحت نسلی امتیاز برتا جاتا ہے۔مائیک پومپیو نے کہا کہ کونسل کی جانب سے گزشتہ روز امریکا میں نسلی امتیاز اور پولیس کے نظام سے متعلق قرارداد حقارت ہے۔خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے امریکا میں سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد ہونے والے احتجاج پر بحث کے بعد قرارداد پر ووٹنگ کی تھی۔
بعد ازاں اس سے امریکا میں نسل پرستی اور پولیس کے مظالم کو اجاگر کرنے والے الفاظ نکال دیے گئے تھے۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے فوری طور پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا اور اس کے اتحادی قرارداد کے متن میں تبدیلی کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔دوسری جانب جنیوا میں امریکی مشن نے اس حوالے سے ردعمل دینے سے گریز کیا۔امریکا قرارداد میں نشانہ بنانے کی شکایت کر رہا ہے لیکن 2018 میں اس نے انسانی حقوق کونسل سے دستبرداری کی تھی اور گزشتہ روز منعقدہ اجلاس میں بھی موجود نہیں تھا۔