بھٹکل اسمبلی حلقے میں سیاسی موقف کے تعلق سے کینرا مسلم خلیج کاونسل کے صدر عبدالقادر باشاہ صاحب کی وضاحت
بھٹکل یکم اپریل (ایس او نیوز)بھٹکل حلقہ اسمبلی کے امیدوار کے بارے میں کینرا مسلم خلیج کاونسل کے اجلاس میں فیصلے کے تعلق سے کاونسل کے ذمہ داران سے براہ راست ٹیلی فون پر رابطے کے بعد جو رپورٹ ساحل آن لائن نے شائع کی تھی اس ضمن میں مختلف پہلوؤں سے عوام میں بحث اور گفتگو چل پڑی ہے اور ا س کا سیدھا مطلب یہ لیا گیا ہے کہ ہمارے صد سالہ قدیم مرکزی ادارے مجلس اصلاح و تنظیم اور اس کے سیاسی پینل کو نظر انداز کرتے ہوئے کینرا مسلم خلیج کاونسل نے اپنے طور پرفیصلہ کیا ہے اور اس سے ہماری اجتماعیت کو دھچکا لگا ہے۔
اس پس منظر میں کینرا مسلم خلیج کاونسل کے صدر جناب عبدالقادر باشاہ رکن الدین صاحب نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ’’ کینرا مسلم خلیج کاونسل کے مذکورہ اجلاس میں بہت سارے دیگر اہم ایجنڈوں کے ساتھ ایک ایجنڈہ’سال روں 2018تنظیم کے امیدوار کو کامیاب بنانے کے لئے کینرا کاونسل کی ممبر جماعتوں کی طرف سے اجتماعی کوشش ‘بھی تھا جس پر گفتگو کرتے ہوئے اجلاس میں شریک تمام جماعتوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ کرناٹکا میں کانگریس اور سدارامیا کی لیڈرشپ میں جو سیکیولرازم کی فضا بنی ہوئی ہے اس کی وجہ سے اس وقت کانگریس پارٹی کا ساتھ دینابہتر ہے۔ اس سلسلے میں گلف کی بعض بھٹکلی جماعتوں کی طرف سے تحریری طور پر تنظیم کو مطلع کیے جانے کی بات بھی سامنے آئی۔ لہٰذا طے پایا کہ کینرا مسلم خلیج کاونسل کی جانب سے تحریری طور پرتنظیم سے گزارش کی جائے کہ اس کے ذمہ داران کانگریس کی اعلیٰ لیڈرشپ سے اپنی حکمت عملی کے ساتھ گفت وشنید کریں اور ہمارے مطالبات ان کے سامنے رکھتے ہوئے انہیں پورا کرنے کی یقین دہانی کے ساتھ سیکیولر امیدوار کی تائید کا یقین دلائیں اورفسطائی طاقت کو ابھرنے سے روکیں۔ اور اس کے بعد کینرا کی تمام جماعتیں متحد ہوکرکانگریسی امیدوار کو جتانے کے لئے کام کریں۔‘‘
صدر موصوف نے مزید واضح کیا کہ’’کینرا مسلم خلیج کاونسل کے دستور کے مطابق تنظیم ان کے لئے مقدم ہے اور اس کو نظر انداز کرنا اور اس کے اختیارات کے برخلاف فیصلے کرنا ان کا مقصد نہیں ہے۔ صرف درپیش سیاسی حالات اورمختلف مقامات سے دستیاب رجحان کے پس منظرمیں تنظیم کے سامنے تجویز پیش کی گئی ہے۔ جو بھی حتمی فیصلہ ہوگا وہ تنظیم کے ٹیبل پر ہی لیا جائے گااور سب کے لئے قابل قبول ہوگا۔‘‘