شیموگہ:ذبیح اللہ نامی شخص پر پولیس نے کی فائرنگ، کیا کہتی ہے بیوی؟

Source: S.O. News Service | Published on 17th August 2022, 11:19 AM | ریاستی خبریں |

شیموگہ،17؍اگست  (ایس او نیوز؍مدثر احمد) شیموگہ میں ساورکر معاملے میں ہونے والے فساد کے دوران پریم سنگھ نامی شخص پر جن لوگوں پر حملہ کا الزام تھا ان میں سے ایک نوجوان پر پولیس نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا ہے ۔ پتہ چلا ہے کہ محمد ذبیح اللہ نامی یہ نوجوان فائرنگ میں ز خمی ہوا ہے۔ پولیس کے مطابق ذبیح اللہ  اس معاملے میں اہم ملزم ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جس وقت پولیس ذبیح اللہ کو گرفتار کرنے پہنچی اس وقت ذبیح نے ان پر حملہ کرتے ہوئے فرار ہونے کی کوشش کی تھی جس کی وجہ سے ین ٹی روڈ پر واقع فلک پیالیس کے قریب اس پر فائرنگ کی گئی ہے۔ ذبیح اللہ اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہے اور اسکے پیر پر گولی لگی ہے۔ یہ کارروائی دیر رات تین بجے انجام دی گئی ہے۔

واضح ہوکہ اس معاملے میں مزید دو ملزمان کو پولیس نے حراست میں لیا ہے جنکی شناخت ندیم اور عبدالرحمان کے طور پر کی گئی ہے،انہیں عدالتی تحویل میں بھیجاگیاہے۔

واضح ہوکہ پیر کو شیموگہ کے گاندھی بازار میں پریم سنگھ پر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا جس کی وجہ سےوہ شدید زخمی ہے۔دوسری جانب ذبیح اللہ  کی بیوی شبانہ نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ اس کا شوہر بے گناہ ہیں،یہ واردات 15 اگست کی دوپہر کو انجام ہوئی ہے،اگر میرے شوہرنے پریم سنگھ پر حملہ کیا ہوتاتو وہ فرار ہوچکا ہوتا ،اس کیلئے ان کے پاس کافی وقت تھا،لیکن میرے شوہر بے گناہ ہیں،اس لئے وہ پورا دن شام تک گھرمیں ہی موجودتھے، شبانہ نے بتایاکہ پیر شام کو قریب پاونے دس بجے پولیس اہلکار ان کے گھر آئےاور ذبیح اللہ سے پولس اسٹیشن چلنے کے لئے کہا۔ وہ بغیر کسی مزاحمت کے پولس کے ساتھ ہی تھانہ چلے گئے۔ جب شبانہ نے پولیس سے اس کی تحویل کے تعلق سے پوچھا تو پولیس نے شبانہ کوبتایاکہ محض معمولی پوچھ تاچھ کیلئے بلایاگیاہے،جلدہی اسے گھر بھیج دیاجائیگا۔یہ سن کر شبانہ مطمئن ہوگئی تھی،لیکن شبانہ کا کہناہے کہ منگل صبح جب اسے اطلاع ملی کہ ذبیح اللہ پر پولیس نے فائرنگ کی ہے اور وہ اسپتال میں زیر علاج ہے تو وہ اسپتال گئیں تھی جہاں پر ذبیح اللہ کے آپریشن کیلئے تیاریاں ہورہی تھیں۔

ذبیح اللہ نے شبانہ کو بتایاکہ پیر اور منگل کی درمیانی رات قریب ڈھائی بجے کچھ پولیس اہلکار اسے سنسان علاقے میں لے گئے۔ اس کے ہاتھوں کو باندھ دیا او آنکھوں پر پٹی بانھ دی۔ پھر فائرنگ کرنے کی تیاری کرنے لگے، بقول شبانہ، اُس وقت ذبیح اللہ نے خود پولیس کو بتایاکہ اگر مجھے مارناہی ہےتو پیچھے سے نہ ماریں بلکہ سامنے سے ماریں،اس کے بعد پولیس نے اس کےپیر پر گولی چلائی اور زخمی حالت میں اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

شبانہ کاکہناہے کہ پولیس نے میڈیاکو یہ بتایاہے کہ ذبیح اللہ کو صبح4 بجے گرفتارکیا گیا ہے اور اس وقت ذبیح اللہ نے پولیس پر حملہ کرنے کی کوشش کی اور فرار ہونے کی کوشش کی تھی،یہ بات سراسر جھوٹ ہے ،ذبیح کو پولیس نے اس وقت حراست میں لیاتھا جب وہ رات کے کھانے پر بیٹھا ہواتھا۔شبانہ نے الزام لگایاہے کہ پولیس نے میرے شوہر پر گولی چلا کر شہرمیں یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ پولیس کسی بھی حدتک جا سکتی ہے،اس کیلئے انہیں میرا شوہرہی ملاہے۔اگر پولیس کو مارناہی ہے تو میرے بچوں سمیت مجھے بھی ذبیح کے ساتھ ماردیں۔اس طرح کاظلم ہمیں برداشت نہیں ہورہاہے۔مزید انہوں نے کہاکہ میڈیامیں یہ کہاجارہاہے کہ ذبیح کا تعلق پی ایف آئی اور ایس ڈی پی آئی سے ہے،مگرمیرا شوہر کسی بھی تنظیم سے جڑا ہوانہیں ہے،یہ سب بکواس باتیں ہیں۔فی الحال میڈیامیں تو شبانہ نے اپنا بیان درج کرایاہے،لیکن دیکھنایہ ہے کہ کیا شبانہ کو انصاف ملے گا اور کیا مسلم ادارے اس تعلق سے آگے آئیں گے ؟

واضح رہے کہ پیر کے دن ہندوتوا نظر یہ ساز ونائک دامو دھر ساورکر اور 18 ویں صدی کے میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کے بینرس لگانے کے مسئلہ پر شیموگہ ٹاؤن میں 2 فرقوں میں جھڑپیں  ہوئی تھیں، جس کے دوران 20 سالہ پریم سنگھ پر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا ۔ جھڑپوں کے بعد ٹاؤن میں امتناعی احکامات نافذ کر دیئے گئے۔ پولس کے مطابق پریم سنگھ کو چاقو مارنے والوں کے خلاف اقدام قتل ( آئی پی سی 307) کا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا اور اس سلسلہ میں پولیس نے ندیم اور عبدالرحمن کو گرفتار کر لیا تھا۔ بتایا گیا تھا کہ ایک اور ملزم ذبیح اللہ کو گرفتار کرنے کے دوران جب اس نے پولس پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو اس کے پیر پر گولی چلاتے ہوئے اسے گرفتار کیا گیا۔

پولس کے مطابق شیموگہ میں 18 اگست تک امتناعی احکامات نافذ کر دیئے گئے ہیں اور سیکوریٹی بڑھا دی گئی ہے  ۔ ریزرو پولیس کی 15 پلاٹون بھیجی گئی ہیں اور مزید 6  بھیجی  جائیں گی۔ نظم وضبط کی صورت حال پر نظر رکھنے ایک سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی ) ، 3 ایڈیشنل ایس پیز، کریمنل انو سٹیگیشن  ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) کے 3 ڈ پٹی ایس پیز اور 10 انسپکٹرس  کو  شیموگہ  میں تعینات کیا گیا ہے۔ اسی دوران  شیموگہ کی کویمپو یونیورسٹی نے کالجوں کو تعطیل دے دی اور پوسٹ گریجویشن امتحانات ملتوی کر دیئے۔

 شیموگہ سے متصل ٹاؤن بھدراوتی میں بھی اسکول اور کالجس بند کر دیئے گئے۔ یاد رہے کہ کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یڈی یور پا کا تعلق شیموگہ سے ہے اور یہ  ضلع بی جے پی کا گڑھ مانا جا تا ہے ۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...