شموگہ میں ایک نوجوان کی ڈی سی دفتر کے باہر احتجاجاً اذان دینے کی وڈیو وائرل؛ پولیس نے نوجوانوں سے کی پوچھ تاچھ
شموگہ20/مارچ(ایس اونیوز/ایجنسی) دو روز قبل ڈی ڈی دفتر کے باہر ایک نوجوان احتجاجاً اذان دینے کی وڈیو وائرل ہوئی تھی، اس تعلق سے شیموگہ پولیس نے متعلقہ نوجوان سے پوچھ تاچھ کی ہے۔
ایک مسلم تنظیم نے 17 مارچ کو ڈپٹی کمشنر اور ضلع مجسٹریٹ کے دفتر میں سابق وزیر اور بی جے پی ایم ایل اے کے ایس ایشورپا کے ذریعہ اذان اور نماز کو لے کر کئے گئے ان کے تبصرے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
احتجاج کے دوران ایک نوجوان نے 'اذان' دی تھی اور اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔ مظاہرین نے مبینہ طور پر اسمبلی کے سامنے 'اذان' دینے کی دھمکی بھی دی تھی۔ شیموگہ پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) جی کے متھن کمار نے تصدیق کی ہے کہ پولیس نے نوجوان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، اور اسے بلا کر واقعے کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی ہے۔
ایس پی نے کہا کہ نوجوان کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ دوبارہ ایسی حرکت نہ کرے۔ افسر نے یہ بھی واضح کیا کہ نوجوان کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ پولیس احتجاج میں شامل لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ ایس پی نے کہا کہ اگر پولیس کو ان کے بارے میں کچھ بھی مشکوک لگا تو کارروائی کی جائے گی۔
بی جے پی ایم ایل اے کے ایس ایشورپا نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال لوگوں کو پریشان کرتا ہے، ایشورپا کا کہنا تھا کہ اذان سے امتحانات کی تیاری کرنے والے طلبہ اور اسپتالوں میں داخل مریضوں کو سخت پریشانی ہوتی ہے۔ ایشورپا کے اس تبصرے کی مسلم کمیونٹی نے سخت مخالفت کی تھی۔