بنگلورو کے رام نگرم میں معذور مسلم لڑکے پر پولیس کی زیادتی
رام نگرم،9؍مئی(ایس او نیوز) رمضان شریف کے مبارک مہینے میں پولیس کی ظلم وزیادتی حد سے زیادہ ہوگئی ہے۔ اتوار کی رات سٹی میونسپل آفس کے قریب ایک مسلم پائوں کے پولیو کامعذور ہے، ایک پنکچر کی شاپ سے پنکچر ڈلواکر آرہا تھا، اور پیشاب کرنے بیٹھ گیا، یہ دیکھتے ہی گشتی پولیس نے گھیر کر اس لنگڑے معذور لڑکے کو خواہ مخواہ چوری کا الزام لگا یا کہ چوری کی غرض سے نکلا اور ہم سے چھپنے کی خاطر پیشاب کرنے بیٹھا ہے، اس پر لاٹھیوں، مکوں اور لاتوں کی برسات ہوگئی، لڑکے کا پورا جسم پولیس کی مار سے جگہ جگہ گوشت پھٹ کر باہر آگیا ہے، اس حرکت پر ماں باپ اور شتہ دار مل کر اس بارے میں پولیس سے دریافت کرنے پر کہا کہ ہم چاہیں تو اس لڑکے کو مرڈر کیس یا گانجہ فروخت کرنے کا الزام یا کسی لڑکی سے معاشقہ کی بات لے کر اس کو پوری عمر بھر جیل میں رکھیں گے۔جب یہ بات پھیلی تو شہر رام نگرم میں ہنگام مچ گیا، ہر کوئی اس معصوم معذور لڑکے کے ساتھ ہے ،پولیس کی زیادتی ظلم وجبرکی بات پھیل چکی ہے،پولیس اپنے آپ کو بچانے کے لئے لین دین کرکے یہ معاملہ ختم کرنا چاہتی ہے، مگر لڑکے کے والدین کسی بھی رشوت کے بغیر صرف اور صرف انصاف چاہتے ہیں، خاطی پولیس کو برطرف کرنے کی مانگ کررہے ہیں۔مظلوم لڑکے کا نام سید توصیف احمد بن سید یوسف رحمانیہ نگر 1 کراس رام نگرم ہے۔ لڑکا معذور ہے، حال ہی میں پولیس کی زیادتی کا واقعہ بنگلور میں ہوا، اب رام نگرم میں یہ دوسرا واقعہ دوہرایا گیا ہے، رام نگرم میں کوئی بھی ایسا لیڈر نہیں ہے جو اس معصوم مظلوم بچے کو انصاف دلاسکے۔ بنگلور کے واقعے پر الحاج ضمیر احمد خان نے پولیس کو آڑے ہاتھ لیا اور معصوم کا علاج کروایا ہے، رام نگرم میں پولیس کی زیادتی ہوتی رہی ہے۔یہ جنگل راج رام نگرم میں کب تک چلے گا۔