پی ایم سی کے معطل ایم ڈی کا دعوی، بینک کے پاس کافی کیش موجود ، لوگوں کے پیسے محفوظ ہیں
ممبئی،26/ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) پنجاب اور مہاراشٹر کواپریٹو بینک (پی ایم سی) کے معطل منیجنگ ڈائریکٹر جائے تھامس نے دعوی کیا ہے کہ بینک کے پاس قرض کی ادائیگی کے لئے کافی نقد رقم موجودہے اور عوام کا ایک ایک پیسہ محفوظ ہے۔تھامس نے پی ایم سی کے جمع کرنے والوں اور گاہکوں کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ بینک کے تمام قرض محفوظ ہیں۔صرف ایک بڑا اکاؤنٹ ایچ ڈی آئی ایل موجودہ بحران کی واحد وجہ ہے۔بھارتی ریزرو بینک نے منگل کو قانونی کارروائی کرتے ہوئے پی ایم سی کے انتظام کو تحلیل کر دیا ہے۔مرکزی بینک نے چھ ماہ کے لئے پی ایم سی کے کام کاج کے لئے ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا ہے۔ کئی بار کوشش کے باوجود ایچ ڈی آئی ایل سے رابطہ نہیں ہو پایا۔ریزرو بینک نے چھ ماہ کے لئے پی ایم سی کے اکاؤنٹ ہولڈروں کے پیسے نکالنے کی حد 1,000روپے طے کی ہے۔اس کے علاوہ اس مدت میں بینک کی طرف سے نیا قرض دینے پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔حالانکہ تھامس نے یہ نہیں بتایا کہ ایچ ڈی آئی ایل پر پی ایم سی کا کتنا قرض واجب الادا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایچ ڈی آئی ایل بینک کا سب سے بڑا اور پرانا گاہک ہے۔انہوں نے کہا کہ بینک کے دیگر تمام اکاؤنٹ محفوظ ہیں۔تھامس نے کہا کہ تمام قرض مکمل طور پر محفوظ ہیں اور گاہکوں کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ بینک کے پاس ایس ایل آر اور کیش ریزرو سی آر آرکے طور پر 4,000کروڑ روپے کی نقدرقم ہے۔بینک کی دین داریاں تقریباً 11,600کروڑ روپے ہیں۔ریزرو بینک کی طرف سے پی ایم سی پر کارروائی کی اہم وجہ بینک کی طرف سے اپنے ڈوبی قرض کو کم کر کے دکھانا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بینک کی این پی اے دہائی کے ہندسے میں اونچی سطح پر ہے۔ وہیں مالی سال 2018-19میں بینک کے بہی کھاتے میں این پی اے کے لیے 2.19 فیصد کے کم سطح پر دکھایا گیا ہے۔اس سے گزشتہ مالی سال 2017-18میں یہ 1.05 فیصد تھا۔تھامس نے تسلیم کیا کہ ایچ ڈی آئی ایل کے اکاؤنٹ میں این پی اے کو کم کرکے دکھانے کی وجہ سے یہ مسئلہ کھڑا ہوا ہے۔