گنپتی پوجا پر وزیراعظم مودی پہنچے، چیف جسٹس چندرچوڈ کے گھر، اپوزیشن نے اُٹھائے سوال؛ معروف وُکلاء سمیت صحافی رویش کمار نے بھی کی کڑی تنقید

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 12th September 2024, 11:01 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی 12/ستمبر (ایس او نیوز) وزیر اعظم نریندر مودی، بدھ کو گنپتی پوجا کی تقریب میں شرکت کیلئے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچڈ کی سرکاری رہائش گاہ پر پہنچنے کے بعد  سیاسی طوفان برپا ہو گیا ہے۔ مودی کے اس اقدام نے قومی سطح پر نئی گرماگرم بحث کو جنم دیا ہے۔ حزب اختلاف لیڈران کا کہنا ہے کہ اس طرح عدالتی نظام کی غیر جانبداری کے متعلق شکوک پیدا ہو سکتے ہیں۔

بدھ کے روز، سوشیل میڈیا پر 29 سکینڈ کا  ایک وڈیو وائرل ہوا جس میں  دیکھا گیا کہ  وزیر اعظم نریندر مودی،  چیف جسٹس چندرچوڈ کی رہائش گاہ پر پہنچ کر گنپتی پوجا میں حصہ لے رہے ہیں ، وڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ  چندرچوڈ اور ان کی اہلیہ کلپنا داس  مودی کا استقبال کررہے ہیں۔ ویڈیو میں مودی، پوجا کی تقریب کے دوران روایتی مہاراشٹرین ٹوپی پہن کر پوجا کرتے  دیکھے گئے ہیں۔

شیو سینا (ادھوٹھاکرے) کے ایم پی سنجے راوت نے وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے نگراں سے سیاست دانوں کی ملاقات لوگوں کے ذہن میں شکوک پیدا کرسکتی ہے۔ شیوسینا کے ایکناتھ شندے اور ادھوٹھاکرے گروپ کی قانونی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی عدالت میں ہمارا مقدمہ زیر التواء ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ  مودی کے چیف جسٹس کے گھر پہنچ کر پوجا میں شریک ہونے کے بعد کیا ہمیں انصاف ملے گا جبکہ ہمارے فریق مخالف وزیراعظم خود  ہیں؟

شیوسینا (یو بی ٹی) کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے بھی اس ملاقات کے مضمرات کے بارے میں سوشل میڈیا پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

دریں اثنا، سپریم کورٹ کے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ سی جے آئی چندرچوڑ نے مودی کو ان کی رہائش گاہ پر ایک نجی ملاقات کے لیے ملنے کی اجازت دینے سے عدلیہ کی آزادی ،  شہریوں کے حقوق کے تحفظ میں عدلیہ کا کردار  اور حکومتی احتساب کو یقینی بنانے کے تعلق سے  ایک پریشان کن پیغام بھیجتا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ  جس ایکزی کوٹیوں کو  شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ اور حکومت کے کام کو  آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔اُس ایگزیکٹو اور عدلیہ کے درمیان  دوری ہونی چاہیے۔ ایک اور سوشیل میڈیا پوسٹ میں بھوشن نے  'ججوں کے لیے ضابطہ اخلاق' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک جج کو اپنے عہدہ  کے وقار کے مطابق ایک حد تک لاتعلقی کا مظاہرہ کرنا چاہئے، اُس کے ذریعے ایسا کوئی کام یا چوک نہیں ہونی چاہئے جو اُس کے اعلیٰ عہدہ اور اُس عہدہ کے مطابق عوامی  احترام سے متصادم ہو۔

چیف جسٹس کی رہائش گاہ پر وزیراعظم مودی  کے دورہ کو لے کر سینئر ایڈوکیٹ اور سابق ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) اندرا جے سنگھ نے  سوشیل میڈیا ایکس پر لکھا  کہ چیف جسٹس آف انڈیا نے ایگزیکٹو اور عدلیہ کے درمیان اختیارات کی علیحدگی پر سمجھوتہ کیا ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) پر زور دیا کہ وہ اس واقعے کی مذمت کرے۔ جے سنگھ نے یہ بھی  لکھا کہ،  مودی کے دورہ نے CJI کی آزادی پر سے پورا اعتماد کھو دیا ہے۔

واقعے کو لے کر معروف  صحافی رویش کمار نے اپنی خصوصی وڈیو رپورٹ  میں واضح کیا ہے کہ  یہ  دورہ اچانک نہیں ہوا ہوگا کیونکہ   وڈیو دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ چیف جسٹس آف انڈیا کی رہائش گاہ پر پہلے سے الگ الگ  جگہوں پر کیمرہ مینوں کو تعینات کیا گیا تھا اور خود وزیراعظم مودی نے  وڈیوز اور فوٹوز کو سوشیل میڈیا پر شئیر کیا ہے۔

دوسری طرف، بی جے پی نے   ہمیشہ کی طرح  مودی کا دفاع کرتے ہوئے  ان الزامات کو مسترد  کیا ہے۔ پارٹی کے ترجمانوں کا کہنا ہے کہ مودی گنپتی پوجا کیلئے چیف جسٹس کے گھر گئے تھے اور یہ ملک کی ثقافت کا حصہ  ہے۔ بی جے پی کے ایک عہدیدار نے اس تنازع کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ خالصتاً ثقافتی تھا، اور اس پر سیاست کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

 

ایک نظر اس پر بھی

بھوپال: نقلی نوٹ بنانے والے گروہ کا پردہ فاش، جھانسہ دے کر شخص کو 5 لاکھ 60 ہزار روپے کا چونا لگایا

مدھیہ پردیش میں نقلی نوٹ بنانے والے ایک گروہ کا پردہ فاش ہوا ہے۔ بھوپال پولیس کرائم برانچ نے اس معاملے میں 2 ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے۔ افسران نے بتایا کہ ملزمین نہ صرف نقلی نوٹ بنانے کا کام کرتے تھے بلکہ انہوں نے نقلی نوٹ بنانے کا جھانسہ دے کر ایک شخص سے 5 لاکھ 60 ہزار روپے کی ...

کولکاتا آر جی کر معاملے میں پیدا رخنات کا نہیں نکلا کوئی حل، بنگال حکومت اور ڈاکٹروں کی میٹنگ ناکام

مغربی بنگال کے 12 میڈیکل ایسوسی ایشنوں کے نمائندوں اور ریاستی چیف سکریٹری منوج پنت کے درمیان پیر کو ہیلتھ بلڈنگ میں ہوئی ایک اہم میٹنگ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئی۔ ذرائع کے حوالے سے دی جا رہی خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ ریاستی حکومت جاری تعطل کا حل تلاش کرنے کے لئے تاریخ مقرر ...

وقف بل تنازعہ: جے پی سی میٹنگ کا اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے کیا بائیکاٹ، قوانین کے مطابق کام نہ کرنے کا لگایا الزام

وقف (ترمیمی) بل 2024 کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل دی گئی جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) کی میٹنگ لگاتار جاری ہے۔ آج (14 اکتوبر) بھی بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور جے پی سی چیئرمین جگدمبیکا پال کی قیادت میں میٹنگ ہوئی جس میں خوب ہنگامہ ہوا۔ ہنگامہ اتنا زیادہ ہوا کہ اس میٹنگ کا اپوزیشن ...

آندھرا پردیش اور تمل نادو میں شدید بارش کی تباہی

ملک کے بیشتر حصوں سے مانسون کی واپسی ہو چکی ہے، لیکن آندھرا پردیش اور تمل نادو میں شدید بارش کی وجہ سے زندگی کا نظام متاثر ہو گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، محکمہ موسمیات نے 15 اکتوبر سے 17 اکتوبر تک تمل نادو اور آندھرا پردیش میں متعدد مقامات پر بہت بھاری سے انتہائی بھاری بارش کی پیش گوئی ...

رتن ٹاٹا کا جانا ایک ذاتی نقصان ہے: سدھا مورتی

راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ اور انفوسس کے بانی نارائن مورتی کی اہلیہ سدھا مورتی کا آنجہانی رتن ٹاٹا کے ساتھ خاص تعلق تھا۔ ایک موقع پر، انہوں نے رتن ٹاٹا سے دو خاص تحفے طلب کیے تھے، جنہیں رتن ٹاٹا نے فوراً فراہم کر دیا۔ سدھا مورتی کو یہ تحفے اس قدر پسند ہیں کہ وہ آج بھی انہیں اپنے ...

بی جے پی اتر پردیش میں 9 سیٹوں پر ضمنی انتخابات میں حصہ لے گی، آر ایل ڈی کو ایک سیٹ ملنے کی توقع!

اتر پردیش میں 10 اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں دہلی میں بی جے پی کی ایک اہم میٹنگ اختتام پذیر ہو گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، بی جے پی ان 10 سیٹوں میں سے 9 پر الیکشن لڑے گی، جبکہ آر ایل ڈی میرپور سے ایک سیٹ پر انتخابی میدان میں اترے گی۔ یہ انتخابات دونوں جماعتوں کے لیے ...