دہشت گردی پوری انسانیت کیلئے سب سے بڑا خطرہ برکس لیڈروں سے ملاقات میں وزیراعظم مودی نے دہشت گردی کے خلاف متحد ہوکرلڑنے پر زوردیا
اوساکا،29؍جون (ایس او نیوز؍یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے دہشت گردی کے خلاف متحد اور لڑنے پر زوردیتے ہوئے دہشت گردی کی مالی امداد کے ساتھ اس خطرے سے نمٹنے کے لئے عالمی اجلاس کے اپنے نئے خیال پر زور دیا ہے - مودی نے جمعہ کے روز جی -20سربراہ اجلاس سے علاحدہ برکس (برازیل-روس-ہندوستان-چین-جنوبی افریقہ) لیڈروں کے غیر رسمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ“دہشت گردی پوری انسانیت کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے -انہوں نے کہاکہ دہشت گردی نہ صرف معصوم لوگوں کی جان لیتی ہے، بلکہ یہ اقتصادی ترقی کو متاثر کرکے سماجی استحکام پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے’-وزیر اعظم نے مشورہ دیا کہ دہشت گردی اور نسل پرستی کے عالمی خطرے سے لڑنے کے لئے سبھی اقدامات کئے جانے چاہئے - انہوں نے کہاکہ حال ہی میں، میں نے دہشت گردی کے مختلف پہلوؤں پر بحث کے لئے ایک عالمی کانفرنس پر زور دیا ہے - دہشت گردی کے خطرے کے خلاف جنگ دنیا کی اولین ترجیحات میں سے ایک بن جانی چاہئے - میں اس پر برازیل کے کردار کی تعریف کرتا ہوں -شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے لئے کرغزستان اور مالدیپ نیز سری لنکا کے اپنے حالیہ دوروں کے دوران مودی نے دہشت گردی سے لڑنے کی پرزور وکالت کی تھی- ساتھ ہی انہوں نے دہشت گردی کے خلاف ایک عالمی کانفرنس کے انعقاد کا مشورہ دیا تھا- مودی نے جاپان کے اوساکا شہر میں ہوئے سہ فریقی مذاکرات میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور جاپان کے وزیر اعظم شنزوآبے سے ملاقات کی -مودی نے کہاکہ عالمی مسائل کا حل آسان نہیں ہے، لیکن میں پانچ اہم تجاویز پیش کرنا چاہوں گا- انہوں نے کہا کہ برکس کے رکن ممالک کے درمیان مؤثر تال میل ہونا چاہئے - وزیر اعظم نے کہاکہ ہمیں کثیر جہتی تعلقات کے لئے کام کرنا چاہئے اور عالمی تجارتی اور مالیاتی اداروں میں اصلاح ہونی چاہئے -انہوں نے کہاکہ“ترقی جاری رکھنے کے لئے، تیل اور گیس کوسستی قیمتوں پر دستیاب کرایا جانا چاہئے - ساتھ ہی ہنر مند ملازمین کی آمد و رفت کو آسان اور ہموار بنایا جانا چاہئے-
امن کی بحالی کیلئے ہند-امریکہ مشترکہ مساعی:وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے خلیجی خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے - مودی اور ٹرمپ کے درمیان یہاں جی -20چوٹی کانفرنس سے الگ دوطرفہ ملاقات ہوئی جس میں دونوں لیڈروں نے خلیجی خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لئے متحد ہوکر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا - خارجہ سکریٹری وجے گوکھلے نے اس دوطرفہ ملاقات کے بعد صحافیوں سے کہاکہ یقینی طور پر دونوں لیڈر اس بات پر متفق ہوئے کہ وہ اور ان کے افسران ایک دوسرے کے رابطے میں رہیں گے تاکہ خلیجی خطے میں امن و استحکام قائم رہے -گوکھلے نے کہاکہ میں مانتا ہوں کہ یہ ہمارے مفاد میں ہے، یہ امریکہ اور خلیجی خطے کے مفاد میں بھی ہے -سکریٹری خارجہ کے مطابق مودی اور ٹرمپ نے ہندوستان -روس کے درمیان ایس-400میزائل ڈیفنس سسٹم معاہدے کے متعلق کوئی بات چیت نہیں کی-گوکھلے نے یہ واضح کیا کہ کسی بھی مسائل کا اثر ہندوستان ور امریکہ کے درمیان مضبوط اسٹریٹجک تعلقات پر نہیں پڑے گاَ-انہوں نے کہا کہ ایس-400میزائل ڈیفنس سسٹم کے معاہدے پر وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر26جون کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ہندوستان کا رخ واضح کر چکے ہیں - ایران کے معاملے پر گوکھلے نے کہاکہ ہماری اولین ترجیح ہے کہ اس خطے میں امن و استحکام کو کیسے یقینی بنایا جائے -خلیجی خطے میں عدم استحکام ہمیں کئی طرح سے متاثر کرتا ہے - نہ صرف توانائی ضرورتوں کے مطابق بلکہ خلیجی خطے میں مقیم ہندوستانیوں کی وجہ سے بھی ہے- خلیجی ممالک میں 80لاکھ ہندوستانی رہتے ہیں -سکریٹری خارجہ کے مطابق مودی اور امریکی صدر کے درمیان مختلف مسائل پر بے تکلف بات چیت ہوئی - اس سے پہلے مسٹر مودی نے حالیہ انتخابات میں ملی جیت پر مبارک باد دینے کے لئے ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا - مودی نے ٹرمپ سے کہاکہ ہندوستان میں سیاسی استحکام کے لئے حمایت دینے والے انتخابات کے فوراً بعد ہمیں مبارک باد دینے کے لئے میں آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں - مودی نے اس ملاقات سے پہلے کہا کہ امریکہ اور ہندوستان کے درمیان بات چیت میں ایران اور دفاع سمیت دیگر مسائل پر بھی گفت وشنید ہونی چاہئے - انہوں نے کہاکہ ہم امریکہ کے ساتھ طویل مدتی تعلقات کے لئے پر عزم ہیں - امریکی صدر نے کہاکہ ہم فوج سمیت کئی معاملات پر ایک ساتھ کام کریں گے، آج ہم تجارت پر بات چیت کریں گے - انہوں نے ان حقائق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان -امریکہ کو ایک طویل راستہ طے کرنا ہے اور گزشتہ چند برسوں میں دونوں ممالک اور قریب آئے اور مضبوط ہوئے ہیں -بیان میں کہاگیاکہ ہم دہشت گردی کے لیے انٹرنیٹ کے ناجائز استعمال سے لڑنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں -آئی سی ٹی کے استعمال میں سکیورٹی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ملکوں کا اہم رول ہے،جبکہ ہم مانتے ہیں کہ ہم نافذ قانون کے مطابق،حکومتوں کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے ٹکنالوجی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بلاتے ہیں -دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کرنے،بھرتی کرنے،سہولیات فراہم کرنے یا دہشت گردانہ کارروائی کرنے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کااستعمال کرنے کی دہشت گردوں کی صلاحیت کوختم کرنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے -بیان میں پبلک اور نجی دونوں شعبوں میں بدعنوانی کو روکنے اور مقابلہ کرنے کے دوران اس کے تعلق سے انکشاف کرنے والوں کو منظوری دینے اور انکے تحفظ کے لیے کیے گئے اقدامات میں اصلاح کی ضرورت کوتسلیم کیاگیا-بیان میں کہاگیاکہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ بدعنوانی،غیر قانونی رقم اور مالی سرگرمیوں نیز غیرملکی عدالتوں میں پھنسی ہوئی رقم،ایک عالمی چیلنج ہے،جو اقتصادی ترقی پر منفی اثر ڈال سکتاہے -برکس رکن ممالک نے کہاکہ وہ اس نظریہ میں تال میل پیداکرنے اور اس سے متعلق ایک مضبوط عالمی عہد بستگی کو فروغ دینے کی کوشش کریں گے -بیان میں کہاگیاکہ ہم انسداد بدعنوانی قانون اور مفرور اقتصادی اور بدعنوان ملزموں کی حوالگی اور چوری کی گئی املاک کی وصولی میں گھریلو قانونی نظام کے تحت تعاون کو مضبوط کرنے کی ضرورت کو بھی تسلیم کرتے ہیں -اس سے قبل وزیراعظم نریندرمودی نے برکس لیڈروں کی غیررسمی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی پوری انسانیت کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے -دہشت گردی نہ صرف معصوم لوگوں کی جان لیتی ہے،بلکہ سماجی استحکام پر منفی اثر ڈالتی ہے-