نئے زرعی قوانین پر سپریم کورٹ کی بنائی گئی کمیٹی 19 جنوری کو کرے گی پہلی میٹنگ، ایک ممبرپہلے ہوچکے ہیں الگ،کیاہوگاآگے کا رخ؟
نئی دہلی، 17 جنوری (آئی این ایس انڈیا) نئے زرعی قوانین سے متعلق سپریم کورٹ کی مقرر کردہ کمیٹی کی پہلی میٹنگ 19 جنوری کو پوسا کیمپس میں ہوناطے ہے۔ کمیٹی کے ممبران میں سے ایک انیل گھنوٹ نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔
عدالت عظمی نے 11 جنوری کو اگلے احکامات تک مرکز کے تین نئے زرعی قوانین پر عمل درآمد روک دیا تھا۔ نیزعدالت نے تعطل کو حل کرنے کے لئے چار رکنی کمیٹی بنائی، تاہم بھارتی کسان یونین کے صدر بھوپندر سنگھ مان گذشتہ ہفتے کمیٹی سے الگ ہوگئے تھے۔ دہلی کی سرحدوں پر کاشتکار گذشتہ 50 دن سے نئے زراعت کے قوانین کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ گھنوٹ کے علاوہ زرعی ماہر معاشیات اشوک گلاٹی اور پرمود کمار جوشی کمیٹی کے دو دیگر ممبر ہیں۔
کا شتکاری آرگنائزیشن (مہاراشٹرا) کے سربراہ گھنوٹ نے بتایاکہ ہم 19 جنوری کو پوسا کیمپس میں مل رہے ہیں۔ آئندہ کی حکمت عملی کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لئے صرف ممبران میٹنگ میں شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے چار ممبران میں سے ایک کمیٹی سے الگ ہوگئے ہیں۔ اگر عدالت عظمی نے نیا ممبر مقرر نہیں کیا تو موجودہ ممبران تفویض کردہ کام کو جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کو اپنے کام کے علاقے کی تفصیلات موصول ہوگئی ہیں اور کام 21 جنوری سے شروع ہوگا۔ جب عدالت سے کمیٹی کے قیام کے بعد حکومت سے احتجاج کرنے والے کسان تنظیموں سے متوازی بات چیت کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہاکہ ہماری کمیٹی کے ذریعہ یا مظاہرین کسان تنظیموں کے ساتھ حکومت کی علیحدہ بات چیت کے ذریعے (اگر کوئی بھی کوشش کرتا ہے تو) اگر حل نکل جاتا ہے اور مظاہرہ ختم ہوجاتا ہے تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔