ریاست میں پلازمہ تھیراپی کے ذریعہ پہلے کورونا مریض کا کامیاب علاج، کووڈ۔19علاج کے میدان میں اُمید کی کرن، متعلقہ ڈاکٹروں کو مبارکباد
بنگلورو، 26/ اپریل (ایس او نیوز) کرناٹک والوں کیلئے ایک خوشخبری یہ ہے کہ پلازمہ تھیراپی کے ذریعہ کووڈ۔ 19کا علاج ممکن ہے۔ شہر بنگلورو کے وکٹوریہ اسپتال میں آج پلازمہ تھیراپی کے ذریعہ کورونا پازیٹیو مریض کا کامیاب علاج کیا گیا۔ اس پہلے کامیاب تجربہ سے ریاست کے ڈاکٹروں میں ایک امید کی کرن پیدا ہوگئی ہے کہ پلازمہ کے ذریعہ کووڈ۔19کا علاج ممکن ہے۔ یہ کامیاب تجربہ کرنے والے بنگلورو میڈیکل کالج کے ڈاکٹروں کو حکومت کرناٹک بالخصوص ریاستی وزیر برائے میڈیکل تعلیم ڈاکٹر کے سدھاکر اور وزیر محکمہ صحت بی شری راملو نے مبارکباد دی ہے۔
آج صبح وکٹوریہ میں بنگلورو میڈیکل کالج اور ہیلتھ کیر گلوبل اسپتال کے ڈاکٹروں کی نگرانی میں پہلی پلازمہ تھیراپی کی گئی۔ ریاستی وزراء شری راملو اور ڈاکٹر سدھا کر نے پلازمہ تھیراپی کے اس پہلے علاج کو ہری جھنڈی دکھا کر اس کا اجراء کیا۔ وکٹوریہ اسپتال میں کورونا سے متاثر 5/ مریض وینٹی لیٹر پر تھے، ان پانچوں کا علاج آج پلازمہ کے ذریعہ کیا گیا ہے۔ جن مریضوں کا آج پلازمہ کے ذریعہ علاج کیا گیا ہے وہ صحت یاب ہورہے ہیں۔.
ذرائع کے مطابق کیرالا اور دہلی میں کورونا مریضوں پر پلازمہ کا تجربہ کیا گیا تھا۔ جس کے اچھے نتائج بر آمد ہوئے ہیں۔ ریاست کرناٹک میں بھی پلازمہ علاج کی شروعات کرنے کل ہی مرکزی وزیر صحت ہرشا وردھن نے منظوری دی تھی۔ اس طریقہ علاج کیلئے مرکز سے منظوری ملنے کے بعد وکٹوریہ اسپتال میں آج پہلا کامیاب تجربہ کیا گیا۔ اس علاج کیلئے پلازمہ عطیہ دینے والے ڈونرس کی منظوری کے بعد اس علاج کو شروع کیا گیا۔
تاریخ رقم کی: پلازمہ تھیراپی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سدھاکر نے کہا کہ بنگلورو میں پلازمہ تھیراپی کا یہ پہلا کامیاب تجربہ ہے۔ اس کے ساتھ بنگلورو نے تاریخ رقم کی ہے کہ کورونا وائرس کے علاج کی تاریخ میں آج کے اس دن کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک چند ریاستوں نے یہ تجربہ کیا ہی نہیں جبکہ کرناٹک نے اس طریقہ علاج کا کامیاب تجربہ کر لیا جس سے پورے کرناٹک میں ایک امید کی کرن پیدا ہوگئی ہے۔ اس پلازمہ تھیراپی پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے شری راملو نے کہا کہ ہماری ریاست کی یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔ اس تقریب میں دو ریاستی وزراء شری راملو اور ڈاکٹر سدھا کر کے علاوہ ڈاکٹر سی آر جنتی نے بھی شرکت کی۔
پلازمہ تھیراپی کیا ہے؟ ریورس ٹرانسکرپشن پالیمرس چین ری ایکشن (RTECR)کے ذریعہ کو رونا سے متاثر جن مریضوں کا کامیاب علاج کیا گیا اور وہ صحت یاب ہونے کے بعد ان کا خون لے کر اس میں سے پلازمہ علاحدہ کر کے کووڈ سے متاثر مریضوں میں یہ پلازمہ انجکٹ کر کے جو علاج کیا جاتا ہے اس طریقہ علاج کو پلازمہ تھیراپی کہا جاتا ہے۔ آر ٹی ای سی سے صحت یاب ہونے والے مریضوں میں تاحیاب پلازمہ باقی رہتا ہے۔ اگر وہ اپنے خون کا عطیہ دینے تیارہوں تو ان کے خون کے عطیہ سے کووڈ مریضوں کا کامیاب علاج کیا جاسکتا ہے۔ شفایاب ہونے والے تبلیغی جماعت کے کئی ساتھی اپنے خون کا عطیہ دینے کیلئے آگے آنے کی بھی خبر ملی ہے۔ وہ اپنا خون صرف مسلم مریضوں کو نہیں بلکہ کسی بھی متاثرہ مریض کو دینے کیلئے تیار رہیں۔ ان کی یہ پیش کش فرقہ پرستوں جنہوں نے پچھلے دنوں ایک معاملہ میں تبلیغی جماعت والوں کو بدنام کرنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی، ان کے منہ پر طمانچہ ہے۔ کووڈ۔19سے بچنے کیلئے جو احتیاطی تدابیر ہیں اس پر سختی سے عمل کرنا ضروری ہے۔ اس کے باجود اگر کوئی شخص کورونا پازیٹیو ثابت ہوا تو پلازمہ تھیراپی سے علاج آسان ہے بشر طیکہ اس مرض سے صحت یاب ہونے والے شخص کو خون کا عطیہ دینا چاہئے۔