پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں فی الحال راحت کی کوئی توقع نہیں
نئی دہلی،16/جنوری (آئی این ایس انڈیا) پٹرول اور ڈیزل کی اضافی قیمتوں سے راحت ملنے کی کوئی امید نہیں ہے۔
مرکزی حکومت پیٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی کم کرنے کے موڈ میں نہیں ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ موجودہ مالی سال 2020-21 میں اپریل سے ستمبر کے مہینوں کے دوران ہر قسم کے ٹیکس وصولی میں کمی واقع ہوئی تھی، لیکن پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریبا 34 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔
فی الحال، مرکزی حکومت کو ایک لیٹر پٹرول کی فروخت پر ایکسائز ڈیوٹی کے طور پر 32.98 روپے ملتے ہیں۔ ایک لیٹر ڈیزل کی فروخت پر حکومت کو 31.83 روپے ملتے ہیں۔ ریاستی حکومت اپنے ٹیکس کو بطور VAT عائد کرتی ہے۔ دہلی میں، ایک لیٹر پٹرول پر 19.32 روپے اور ایک لیٹر ڈیزل پر 10.85 روپے وصول کیا جاتا ہے، جو ریاستی حکومت کے کھاتے میں جاتا ہے۔
قومی دارالحکومت دہلی میں ہفتے کے روز پٹرول کی قیمت 84.70 روپئے اور ڈیزل 74.88 روپئے فی لیٹر فروخت ہورہا ہے۔ گذشتہ سال یکم اپریل کو دہلی میں پٹرول کی قیمت 69.69 روپئے فی لیٹر تھی۔ یعنی رواں مالی سال کے پہلے نو مہینوں میں پٹرول کی قیمت میں بیس فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق پٹرول اور ڈیزل پر ملنے والے ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کا اثر حکومت کے محصولات پر پڑے گا۔ لہٰذا مرکزی حکومت کی طرف سے ایکسائز میں کٹوتی پر کوئی غور نہیں کیا جارہا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ بین الاقوامی سطح پر خام تیل کی قیمت میں نرمی پر ہی پٹرول اور ڈیزل کی خردہ قیمت میں کمی کی توقع کی جاسکتی ہے۔