بھٹکل کے اتی کرم داروں کو نکال باہر کرنے والے حکم نامہ کی نقل دینے میں ٹال مٹول؛ رویندرنائک کو دستاویزات لاپتہ ہونے کا شبہ
بھٹکل:12؍ستمبر(ایس اؤ نیوز) کرناٹکا فوریسٹ قانون کے تحت معاون فوریسٹ آفیسر کی عدالت کی جانب سے اتی کرم داروں کو نکال باہر کرنے والے حکم نامے کی نقل اتی کرم داروں کو وقت پر نہ دئے جانے کی وجہ سے ایڈوکیٹ رویندرا نائک نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ غالباً سبھی دستاویزات لاپتہ ہوگئے ہیں۔
آتی کرم داروں کے حقوق کے لئے لڑنے والی تنظیم اُترکنڑا ڈسٹرکٹ فاریسٹ لینڈ حقو ق ہوراٹ گار ر ویدیکے کے صدر ایڈوکیٹ اے رویندر ا نائک نے پریس ریلیز جاری کرتےہوئے بتایا ہے کہ بھٹکل معاون فاریسٹ دفتر کو حکم نامے کے لئے درخواست داخل کی گئی تھی لیکن افسران حکم نامےکی نقل دینے میں ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں، اس سلسلےمیں انہوں نے چیف فاریسٹ آفیسر سے وضاحت طلب کی ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق سن 2000 کے بعد والے دنوں میں کرناٹکا فاریسٹ قانون کے تحت معاون فاریسٹ عدالت نے اتی کرم داروں کو نکال باہر کرنےکا حکم نامہ جاری کیاتھا جب کہ اس سلسلےمیں اتی کرم داروں کو کوئی جانکاری یا اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا ہے کہ اتی کرم داروں کو اپنی اتی کرم کردہ زمین کے حقوق کو باقی رکھنے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا لازمی ہے لیکن اس کے لئے متعلقہ حکم نامے کی نقل ضروری ہے۔ حکم نامے کی نقل کے لئے عرضی داخل کرنےکے باوجود افسران ابھی تک نقل فراہم نہ کرنے کی مذمت کرتے ہوئے رویند رنائک نے کہا ہے کہ حکم نامےکی نقل نہ دینے والے افسران کےخلاف اب قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ہائی کورٹ میں اپیل کا فیصلہ: فاریسٹ اتی کرم داروں کے زمینی حقوق کو باقی رکھنے کےلئے رویندر نائک نے بتایا کہ نکال باہر کرنےو الے حکم نامےکے خلاف ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھٹکل معاون فاریسٹ عدالت کی طرف سے نکال باہر کرنے والے حکم نامےکی نقل کے لئے عرضی دے کر 100دن ہوچکے ہیں لیکن ابھی تک نہ نقل دی گئی ہے اور نہ ہی عرضی کے پیچھے لکھ کر دیا گیا ہے ، انہوں نے الزام لگایا کہ فاریسٹ افسران اپنے فرائض سے غفلت برت رہے ہیں۔