مینگلور میں شہریت قانون کی مخالفت کے دوران پولس بربریت اور دو لوگوں کی موت کے بعد اے پی سی آر نے واقعے کی آزادانہ جانچ کے لئے تشکیل دی عوامی ٹریبونل
بنگلور 4/جنوری (ایس او نیوز) ساحلی شہر مینگلور میں 19ڈسمبر کو شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں ہورہے احتجاج پر پولس لاٹھی چارج پھر پولس فائرنگ میں دو لوگوں کی موت اور کئی ایک کےزخمی ہونے کے بعد جہاں پولس کی کاروائیوں پر سوالات اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں وہیں سوشیل میڈیا پر وائرل بعض وڈیو سے پولس پر شکوک وشبہات پیدا ہوگئے ہیں اور الزام لگایا جارہا ہے کہ پولس اہلکاروں نے کرفیو نہ ہوتے ہوئے بھی اور بغیر کسی وارننگ کے اچانک احتجاجیوں پرگولیاں چلائیں اور جان بوجھ کر احتجاج کو تشدد میں تبدیل کرتے ہوئے دو لوگوں کو موت کے گھاٹ اُتارا۔
مینگلور میں انسانی حقوق کی پامالی اور دو لوگوں کی موت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسوسی ایشن فور پروٹیکشن آف سیویل رائٹس (اے پی سی آر) کرناٹک نے واقعے کی آزادنہ چھان بین کرنے ایک عوامی ٹریبونل (خصوصی عدالت) تشکیل دی ہے جس کی قیادت سپریم کورٹ آف انڈیا کے سابق جج اور اُڑیسہ کے سابق چیف جسٹس مسٹر گوپالا گوڈا کریں گے۔ ان کے ساتھ ٹیم میں سنئیر وکیل اور کرناٹک اسٹیٹ ہائی کورٹ کے سابق پبلک پروسیکیوٹر بی ٹی وینکٹیش اور ایوارڈ یافتہ سنئیر صحافی سُگاتا سرینواس راجو کو بھی شامل کیا گیا ہے جو ان کے معاون ہوں گے۔
اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے اے پی سی آر کے صدر اور ہائی کورٹ کے سنیئر وکیل ایڈوکیٹ پی عثمان نے بتایا کہ یہ ٹریبونل 6 اور 7 جنوری کو مینگلور پہنچ کر متاثرین سے ملاقات کرے گی اور جن دو لوگوں کی موت واقع ہوئی تھی، اُن کے گھر والوں سے بھی ملے گی ساتھ ساتھ 19/ڈسمبر کو مینگلور میں جو کچھ بھی واقعات پیش آئے تھے ، اُس کے عینی شاہدین سمیت پولس اہلکاروں سے بھی بات چیت کرتے ہوئے پورے واقعے کی جانچ کرے گی۔ انہوں نے مینگلور کے عوام سمیت احتجاج میں شامل عینی شاہدین سے بھی درخواست کی ہے کہ مینگلور میں جو کچھ بھی واقعہ پیش آیا، اُس تعلق سے جو بھی معلومات ہوں، اُسے جنتا کی اس خصوصی عدالت میں پیش کرے۔
اس تعلق سے لیزننگ پوسٹ کے لیٹر ہیڈ پر مینگلور سٹی پولس کمشنر کو تحریری مکتوب روانہ کیا گیا ہے جس میں اُن سے بھی ٹریبونل کے ساتھ تعاون کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ مکتوب میں بتایا گیا ہے کہ جنتاکی یہ خصوصی عدالت آزادانہ طور پر اور غیر جانبداری کے ساتھ پورے واقعے کی تحقیقات کرے گی۔ یہ ٹریبونل غیر سیاسی اور غیر کارپوریٹ ہے اور انڈین سوشیل انسٹی ٹیوٹ بنگلور، اسوسی ایشن فور پروٹیکشن آف سیویل رائٹس اور سمویدان ہاڈی جیسے غیر سرکاری اداروں پر مشتمل ہے۔
عوامی ٹریبونل مینگلور کے ہمپن کٹہ میں واقع سوریا ہوٹل میں قائم کی جائے گی جو 6 اور 7 جنوری کو صبح 11 بجے سے شام چار بجے تک ثبوت جمع کرنے کا کام کرے گی اورحقائق کا پتہ لگاتے ہوئے اور ثبوتوں کی بنیاد پر اپنی رپورٹ تیار کرے گی۔ اس تعلق سے مزید معلومات حاصل کرنے اے پی سی آر کرناٹکا سکریٹری ایڈوکیٹ محمد نیاز سے موبائل نمبر 8951052007 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔