کرناٹک کے عوام نے فرقہ پرستی کی بنیاد پر سیاست کرنے والوں کو رد کر دیا، فرقہ پرستی کے خاتمہ کیلئے کانگریس کا اپنے منشورپرعمل کرنا ضروری:مولاناارشد مدنی
ممبئی،23/مئی(ایس او نیوز/ایجنسی)حالیہ کرناٹک اسمبلی انتخاب میں فرقہ پرست جماعت کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے صدر جمعیۃ العلما ہند مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ کرناٹک کے عوام نے فرقہ پرستی کی بنیاد پر سیاست کرنے والوں کو رد کر دیا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ کرناٹک انتخاب کے نتائج کا اثر دوسری ریاستوں کے اسمبلی انتخابات اور پارلیمانی الیکشن پر بھی پڑے گا اور فرقہ پرستی کی ناک میں نکیل پڑے گی۔مولانا سید ارشد مدنی نے ان خیالات کا اظہار کل ممبئی کے آزاد میدان میں جمعیۃ العلماء کے سہ روزہ اجلاس کے تیسرے روز اختتامی اجلاس میں اپنا صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے کیا۔
مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ جمعیۃ العلما ہند روزِ اول سے ہی فرقہ پرستی کے خلاف رہی ہے۔ کانگریس اپنے انتخابی منشور پر عمل کرے جبھی فرقہ پرستی کا خاتمہ ہوگا۔ کانگریس کی فرقہ پرستی مخالف پالیسی کے سبب کرناٹک کے 95 فیصد مسلم ووٹروں نے کانگریس کا ساتھ دیا۔
مولانا نے آزادی کیلئے علما ء کرام کی قربانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمارے ابا ؤ اجداد، اسلاف اور علمائے کرام نے ڈیڑھ سو سال تک اس ملک کی آزادی کیلئے لڑائیاں لڑی ہیں۔ علمائے اسلام نے انگریزوں کے خلاف برادرانِ وطن کو ساتھ لے کر کئی معرکے لڑے۔ اپنی جان و مال کی قربانیاں پیش کیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ ملک امن و امان کا گہوارہ بنا رہے۔آزادی کے فوراً بعد ملک کی تقسیم مسلمانوں کیلئے تباہ کن ثابت ہوئی، اس کے پیچھے مذہب اور دو قومی نظریہ تھا جو ہمارے اکابرین کی نظر میں غلط تھا اور غلط رہے گا۔ ہمارے اکابرین متحدہ قومیت کے نظریہ کے طرفدار تھے چنانچہ جمعیۃ علمائے ہند اپنے اکابرین کے اسی نظریہ پر قائم ہے اور ہمیشہ قائم رہے گی۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ مسلمان اپنی تقریبات میں برادران وطن کو مدعو کریں اور خود بھی ان کے دکھ، درد اور خوشی میں شریک ہوں۔ انہیں مدارس کے جلسوں اور تقریبات میں بھی مدعو کیا جائے۔ ایسا کرکے ہم اسلام کے تعلق سے پھیلائی گئی غلط فہمیوں کا ازالہ کرسکتے ہیں۔ جمعیۃ العلما ء کے سہ روزہ پروگرام کے اختتامی اجلاس میں ملک بھر سے آئے ہوئے مندوبین نے شرکت کی۔ مولانا سید ارشد مدنی کے دعائیہ کلمات سے اجلاس اختتام پذیر ہوا۔