لوگ کورونا سے مرے جارہے ہیں اور ریاستی حکومت کو لگی ہے ذات پات کے اعداد و شمار کی فکر
کاروار 12 مئی (ایس او نیوز) پورے ملک کی طرح ریاست میں بھی کورونا کا قہر جاری ہے ۔ عوام آکسیجن، اسپتال میں بستر اور دوائیوں کی کمی سے تڑپ رہے ہیں۔ لیکن ریاستی حکومت کو الیکشن اور ذات پات کی تفصیلات کی فکر لاحق ہوگئی ہے تاکہ آئندہ انتخاب کے لئے تیاریاں مکمل کی جائیں۔
پتہ چلا ہے کہ ریاستی حکومت کی طرف سے خفیہ ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل اور افسران کو 14 مئی تک اسمبلی حلقہ وار سطح پر مختلف ذاتوں اور ذیلی ذاتوں کی تفصیلات اکٹھا کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے ۔ اس سلسلے میں معلومات جمع کرنے کا جو نمونہ دیا گیا ہے اس میں گرام یا بوتھ لیول پر موجود جملہ رائےدہندگان، مختلف ذاتوں اور ذیلی ذاتوں کی تفصیلات پوچھی گئی ہیں۔ اس میں خاص طور پر لنگایت اور اس کی ذیلی ذاتوں کے بارے میں بھی تفصیل پوچھی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مسلمانوں کے مختلف سماجی طبقات جیسے شیعہ سنی اور عیسائیوں کے مختلف طبقات کے بارے میں اعداد و شمار پوچھے گئے ہیں۔
سمجھا جاتا ہے کہ حکومت کی اس کوشش کے پیچھے آئندہ انتخاب کی حکمت عملی طے کرنا ہے۔ اس طرح کے اعداد وشمار کی بنیاد پر سیاسی پارٹیاں اپنے امیدوار میدان میں اتارنے کا منصوبہ بناتی ہیں اور اسی ذات پات کی سیاست کے ساتھ ٹکٹوں کی تقسیم عمل میں آتی ہے۔