دس واں دن بھی احتجاج کی نذر، آج اپوزیشن کی میٹنگ،پارلیمنٹ کی کارروائی چلانے میں حکومت بری طرح ناکام، پیگاسس جاسوسی اسکینڈل کے ساتھ ہی کسانوں کے مظاہروں پر بھی پوری شدت سے آواز بلند کی گئی
نئی دہلی، 3؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) حکومت کی ہٹ دھرمی اور پیگاسس جاسوسی اسکینڈل پر بحث سے اس کے انکا کی وجہ سے پیر کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کا لگاتار 10؍ واں دن بھی احتجاج اور مظاہروںکی نذر ہوگیا۔ دوسری طرف اپوزیشن نہ صرف متحد ہے بلکہ آگے کی حکمت عملی طے کرنے اور پیگاسس معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کرانے پر حکومت کو آمادہ کرنے کی کے امکانات تلاش کرنے کیلئے منگل کو کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اپوزیشن کے ایم پیز کو ناشتے پر مدعو کیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر منگل کی صبح پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہونے سے قبل دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں میٹنگ کریں گے۔ کانگریس لیڈر ملکارکن کھرگے نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ میٹنگ کا مقصد پیگاسس معاملے پر حکومت کو جانچ اور مباحثہ کیلئے آمادہ کرنے کی حکمت عملی پر غور کرنا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اپوزیشن میٹنگ کے دوران جن متبادلات پر غور کریگا ان میں پارلیمنٹ کے باہر پارلیمنٹ کی متوازی کارروائی چلانے کی تجویز بھی شامل ہے۔ اپوزیشن کی چند پارٹیوں نے یہ تجویز یہ کہتے ہوئے پیش کی ہے کہ جب پارلیمنٹ میں ان کی آواز نہیں سنی جارہی ہے تو کیوں نہ متوازی پارلیمنٹ میں اپوزیشن اپنی آواز کو بلند کرے۔
اپوزیشن پیگاسس معاملے پر بحث اور جانچ کے مطالبے کے ساتھ ہی ساتھ زرعی قوانین کی منسوخی کے معاملے کو بھی اٹھا رہا ہے اور حکومت سے مطالبہ کررہا ہے کہ وہ تینوں متنازع قوانین کی منسوخی کافیصلہ کرے۔ اس سلسلے میں پارلیمنٹ کے اندر ہی نہیں باہر بھی احتجاج کیاگیا۔ ایوان کے اندر جہاں ’’ہم اَنیہ داتا کے ساتھ ہیں‘‘ کے پوسٹر لہرائے گئے تو وہیں پارلیمنٹ کے باہر اکالی دل کے ممبران نے ایوان میں داخل ہونے والے حکمراں محاذ کے اراکین اور وزیروں کو گیہوں کی بالیاں پیش کیں اورانہیں احساس دلانے کی کوشش کی کہ کسانوں کی ناراضگی حکومت کیلئے اچھی نہیں ثابت ہوگی۔
پیگاسس پر منگل کی صبح ہونے والی میٹنگ اپوزیشن کی اس طرح کی دوسری میٹنگ ہے۔ ذرائع کےمطابق میٹنگ کا مقصد جہاں آئندہ کی حکمت عملی طے کرنا ہے وہیں اس معاملے پر اپوزیشن کے اتحاد کو مزید مضبوط کرنا ہے۔اس کیلئے اپوزیشن کی تمام پارٹیوں کو مدعو کیاگیاہے۔ ان میں ترنمول کانگریس بھی شامل ہے جو پارلیمنٹ میں پوری شدت سے پیگاسس کے خلاف آواز بلند کررہی ہے مگر اس نے اب تک راہل گاندھی کے ذریعہ طلب کردہ کسی بھی میٹنگ میں شرکت نہیں کی ہے۔
پیر کو بھی پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن کے اراکین نے اپنی طے شدہ حکمت عملی کے تحت تحریک التواء کا نوٹس دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ایوان کے تمام کام کاج کو روک کر پہلے پیگاسس کے موضوع پر بحث کرائی جائے۔ دوسری جانب حکومت اپنے اس موقف پر اٹل ہے کہ وہ پیگاسس کے علاوہ کسی بھی موضوع پر بحث کیلئے تیار ہے۔