پٹنہ کے سبزی باغ کا دھرنا جاری، ’کالے قانون‘ کی واپسی تک بیٹھے رہنے کا عزم

Source: S.O. News Service | Published on 24th January 2020, 8:55 PM | ملکی خبریں |

پٹنہ،24/جنوری(ایس او نیوز/یو این آئی) بہار کی راجدھانی پٹنہ کے سبزی باغ میں دھرنا و مظاہرہ کا آج تہرواں دن ہے۔ لوگ اپنے مطالبات کی حمایت میں دھرنا کے مقام ڈٹے ہوئے ہیں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوگا ہم دھرنا پر ہی بیٹھیں رہیں گے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے حکومت کو جواب دینے کیلئے چار ہفتے کی مزید مہلت سے عوام میں مایوسی بھی ہے لیکن دھرنا میں موجود افرا د پر عزم ہیں کہ لڑائی آخری دم تک جاری رہے گی۔ چاہے اس کے لئے جو بھی ہو جائے۔ دھرنے میں شامل لوگوں کا کہنا کہ اس سے تحریک میں مزید شدت آئے گی اور حکومت کو ہمارے مطالبات کو ماننا ہی پڑے گا۔

دھرنا پر موجود عبدالخالق اصلاحی نے کہا کہ ’’ہمیں مایوسی ہو رہی ہے کہ حکومت اب تک ہماری باتوں پر توجہ نہیں دے رہی ہے اور نہ ہی انتظامیہ اس سلسلے میں لوگوں سے بات کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو کہ بہت افسوسناک ہے لیکن یاد رکھیں مظاہرین بھی ہمت ہارنے والوں میں سے نہیں ہیں۔ ہم تمام مظاہرین نے بھی ٹھان رکھا ہے کہ جب تک حکومت اس کالے قانون کو واپس نہیں لے لیتی دھرنا ومظاہرہ جاری و ساری رہے گا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’معزز سپریم کورٹ کو بھی اس مسئلے کی سنجیدگی کو سمجھنا چاہئے اور عوام کے اندر جو بے چینی پیدا ہو گئی ہے اسے دور کرنے کیلئے اپنی ترجیحات میں اسے مقدم رکھتے ہوئے اس پر جلد از جلد سماعت کر کے فیصلہ کرنا چاہئے۔ ایسے ہم تمام لوگ پر امید ہیں کہ معزز سپریم کورٹ سے جو بھی فیصلے ہوں گے وہ آئین و قانون کی بنیاد پر ہی ہوں گے اور اس غیر آئینی قانون کو سپریم کورٹ بھی رد کر دے گا۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’ہم لوگوں کا بس یہی مطالبہ ہے کہ اس کالے قانون کو ختم کیاجائے بہتر تو یہی ہوتا کہ حکومت ہی اس قانون کو ختم کر دیتی لیکن اگر حکومت نہیں کرنا چاہتی تو کوئی بات نہیں معزز سپریم کورٹ تو ضرور بالضرور اس کالے اور غیر آئینی قانون کو ختم کرے گا۔ کیونکہ یہ قانون ہندوستان کی وحدت وسالمیت اور سیکولر ازم کے مخالف ہے ساتھ ہی ہندوستان کے آرٹیکل چودہ کے بھی منافی ہے جس میں تمام ہندوستان کے شہریوں کو مساوات کے حقوق فراہم کئے گئے ہیں۔‘‘

غور طلب ہے کہ دہلی کے شاہین باغ کے بعد سبزی باغ نے اس کی پیروی کی اور ان دونوں جگہوں سے ترغیب لیتے ہوئے پورے ملک سمیت ریاست کے متعدد مقامات پر دھرنا مظاہرات ابھی بھی جاری ہیں۔ مظفر پور کے ماڑی پور ، دربھنگہ کے قلعہ گھاٹ ، اور لال باغ ، گیا کے شانتی باغ ، پٹنہ کے پھلواری شریف ہارون نگر ، دیگھا سمیت ریاست کے مختلف مقامات پر دھرنا و مظاہرات جاری ہیں۔

اس دھرنے کی اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس میں اکثریت خواتین کی ہے اور خواتین کاجذبہ قابل دید ہے جو بلا توقف دھرنامیں بیٹھتی ہیں۔ دھرنا پر موجود تمام مظاہرین کے ’این آر سی، سی اے اے، این پی آر کو واپس لو‘ ، ’یہ کالا قانو ن نہیں چلے گا‘، ہم کالے قانون کو نہیں مانتے جیسے نعروں سے دھرنا مقام گونجتا رہتا ہے۔

واضح رہے کہ سی اے اے این آر سی این پی آر کے خلاف د ھرنا پر روز کوئی نہ کوئی سیاسی شخصیت شریک ہورہی ہے۔ اس سے قبل دھرنا میں جن سیاسی و سماجی لیڈران نے شرکت کی ہے ان میں سے سرفہرست ، سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری ، شیوانند تیواری ، سابق ایم پی علی انور ،سابق مرکزی وزیر اپندر کشواہا ، پریم چندر مشرا ، مدن موہن جھا ، سی پی آئی ایم ایل کے دیپانکر بھٹہ چاریہ،مشہور سماجی کارکن یوگیندر یادو سابق وزیر اطلاعات ونشریات اور تعلیم ورشن پٹیل ،سابق نائب وزیراعلیٰ او ر اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو جے این یو اسٹوڈینٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار ، مشہور اور نوجوان شاعرعمر ان پڑتاپ گڑھی ، نو عمر شاعر سفیان پڑتاپ گڑھی ، سابق وزیر کھیل شیو چندر رام ، سابق وزیر صحت تیج پڑتاپ یادو ،مشہور معالج ڈاکٹر کفیل احمد ، سابق کونسل کے رکن انوراحمد ، سابق میئر افضل امام ، سابق ایم پی پپو یادو ، بہار کے مشہور معالج ڈاکٹراحمد عبدالحئی ، رکن پارشد اسفراحمد ، ایڈوکیٹ آفاق احمد سابق خاتون وارڈ پارشد شہزادی بیگم وغیرہم سمیت سماجی ، سیاسی ، ادبی ، علمی ، شخصیتیں دھرنا میں شریک ہوئے اور اس عوامی دھرنے کو کامیاب بنانے کی کوشش کی ۔

ایک نظر اس پر بھی

الیکشن کمیشن نے کانگریسی لیڈر سرجے والا پر 48 گھنٹے کی لگائی پابندی

لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ منگل (16 اپریل 2024) کو، الیکشن کمیشن آف انڈیانے ان کی انتخابی مہم پر پابندی لگا دی ہے۔ کانگریس لیڈر کیخلاف یہ کارروائی بھاجپاکی رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی کے بارے میں ان کے متنازعہ بیان پر کی گئی۔ ...

پنجاب میں کسانوں کی تحریک جاری، پٹریوں پر احتجاج کے سبب کئی ٹرینیں متاثر

  پنجاب میں کسانوں کی تحریک جاری ہے اور بدھ کو کسان ریاست کے شمبھو ریلوے اسٹیشن پر ریلوے ٹریک پر بیٹھ گئے، جس سے کم از کم 35 ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی۔ خیال رہے کہ کسانوں نے 13 فروری سے مرکز کی جانب سے کم از کم امدادی قیمت سمیت دیگر مطالبات پر شمبھو کے نزدیک بین ریاستی سرحد پر ...

لوک سبھا انتخاب 2024: پہلے مرحلہ کے لیے انتخابی تشہیر ختم، 19 اپریل کو 102 سیٹوں کے لیے ڈالا جائے گا ووٹ

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران ریلیوں اور روڈ شو میں مصروف ہیں۔ اس درمیان آج شام 6 بجے پہلے مرحلہ کے لیے انتخابی تشہیر کا عمل رک گیا۔ پہلے مرحلہ میں 21 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں کی 102 سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے جسے بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ ...

بیلٹ پیپر پر واپسی کے بہت سے نقصانات ہیں، ای وی ایم مشین پر سپریم کورٹ میں سماعت

انتخابات میں ای وی ایم کے بجائے بیلٹ پیپر کے استعمال کو لے کر جاری بحثوں کے درمیان سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ بیلٹ پیپر پر واپس آنے کے بہت سے نقصانات ہیں۔ سپریم کورٹ میں جسٹس سنجیو کھنہ نے پرشانت بھوشن سے پوچھا جو ای وی ایم کو ہٹانے کی درخواست کے حق میں اپنا موقف پیش کر رہے ...

گمراہ کن اشتہار معاملہ: بابا رام دیو عوامی طور پر معافی مانگنے کے لیے راضی، سپریم کورٹ نے ایک ہفتہ کا دیا وقت

پتنجلی کے گمراہ کن اشتہار معاملے میں بابا رام دیو اور کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر بالاکرشن نے عوامی طور پر معافی مانگنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ منگل کے روز سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت کے دوران ان کے وکیل نے یہ بات سامنے رکھی۔ سپریم کورٹ نے بابا رام دیو اور بالاکرشن کو عوامی طور پر ...

بی جے پی نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے دنیا کا سب سے بڑا گھوٹالہ کیا، وزیر اعظم بدعنوانی کے چیمپین ہیں! راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کانگریس اور سماجوادی پارٹی کی مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو بدعنوانی کا چیمپین قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے بھتہ خوری کی اور دنیا کا سب سے بڑا گھوٹالہ انجام دیا۔ راہل گاندھی نے سوال کیا کہ اگر ...