پنچایت انتخابات : ای وی ایم پر مہر
پٹنہ،17؍جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) مجوزہ پنچایت انتخابات مارچ سے مئی تک ای وی ایم سے ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے پنچایت راج محکمہ کی اس تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ اب پنچایتی راج محکمہ نے اپنی تیاریوں کو مکمل کرنے کے لیے ریاستی الیکشن کمیشن کو تحریری رضامندی ارسال کردی ہے۔ پنچایت راج محکمہ کے سکریٹری اے ایل مینا نے یہ معلومات دی ہیں۔
محکمہ سے اس رضامندی کے بعد اب ریاستی الیکشن کمیشن پنچایتی راج محکمہ کو ای وی ایم کی خریداری سے متعلق تجویز تیار کرے گا اور پیش کرے گا۔ پنچایت انتخابات کے لئے ای وی ایم کی خریداری کی اس اعلی سطح پر قبولیت کے بعد ، ریاستی الیکشن کمیشن ای وی ایم کی خریداری سے متعلق ایک تجویز تیار کرے گا۔الیکٹرانک کارپوریشن آف انڈیالمیٹڈ سے کی جانے والی اس خریداری کے لیے ریاستی الیکشن کمیشن پنچایتی راج محکمہ کو ایک تجویز تیار کرے گا اور بھیجے گا۔ اس کے بعدپنچایتی راج محکمہ یہ تجویز کابینہ کی منظوری کے لیے بھیجے گا ، کیونکہ ایک خریداری کے لیے ٹینڈر نہیں لیا جاتا ہے اور کابینہ سے منظوری لینا ضروری ہے۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پہلی بار بہار میں ای وی ایم پنچایت انتخابات پر لگ بھگ 450 کروڑ لاگت آئے گی ، جس میں 125 کروڑ کی لاگت سے پنچایت انتخابات کے لیے ملٹی پوسٹ ای وی ایم خریدے جائیں گے۔موصولہ اطلاع کے مطابق پنچایت انتخابات کے لیے زیادہ سے زیادہ 9 مراحل میں تیاریاں کی جارہی ہیں۔ وارڈ ممبر ، ہیڈ ، پنچ ، سرپنچ ، پنچایت سمیتی اور ضلع پریشدکے تقریباََ 2 لاکھ 58 ہزار عہدوں پر مارچ سے مئی تک انتخابات ہونے ہیں۔ پنچایت انتخابات کے لیے خصوصی ای وی ایم حاصل کرنا ہوں گے ، کیونکہ اس انتخاب میں بیک وقت صرف 6 عہدے ہوتے ہیں۔ان میں کنٹرول بیلٹ (سی یو) کے ساتھ 8 بیلٹ یونٹ (بی یو) استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ یعنی بیک وقت 6 ووٹ دیئے جاسکتے ہیں۔ اس خاص قسم کی ای وی ایم میں ایک قابل دستی میموری کارڈ (اے بی ایم ایم) ہوتا ہے اور اسے ہٹایاجاسکتاہے۔ دوسرے کارڈ کو بھی اس کارڈ کو ختم کرکے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح کے ای وی ایم کو مضبوط کمرے میں رکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اس ای وی ایم کو پہلے مرحلے میں پولنگ کے بعد اگلے مرحلے میں دوبارہ استعمال کیاجاسکتاہے۔