عمران خان نیازیؔ چین پہنچ گئے، کئی اہم معاہدوں پر دستخط کی توقع
بیجنگ /8اکتوبر (آئی این ایس انڈیا)پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان چین کے دو روزہ سرکاری دورے پر منگل کو بیجنگ پہنچ گئے ہیں۔پاکستان کے دفتر خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق دو روزہ دورے میں وزیرِ اعظم عمران خان چین کے صدر شی جن پنگ اور چینی ہم منصب لی کی چیانگ سے ملاقات کریں گے۔ملاقاتوں میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کو مختلف شعبوں میں وسعت دینے کے معاملے پر تبادلہ خیال ہونے کے ساتھ ساتھ عمران خان بیجنگ میں چینی کاروباری برادری کے نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے۔بیجنگ کے دورے میں ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہے جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت کئی دیگر اعلیٰ حکام شامل ہیں۔پاکستان کے وزیرِ اعظم کا منگل کو شروع ہونے والا دورہئ بیجنگ بطور وزیرِ اعظم اْن کا تیسرا دورہ ہے۔وزیرِ اعظم عمران خان کے بیجنگ پہنچنے سے پہلے پاکستان فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ چین پہنچ چکے تھے۔فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے پیر کو اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا تھا کہ جنرل باجوہ بیجنگ کے سرکاری دورے میں چین کی فوجی قیادت سے ملاقات کریں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جنرل باجوہ پاکستان کے وزیرِ اعظم کی چین کے صدر شی جن پنگ اور چینی وزیرِ اعظم لی کی چیانگ سے ہونے والی ملاقاتوں میں بھی شریک ہوں گے۔پاکستان کے دفتر خارجہ نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ دورے میں دونوں ملکوں کے درمیان کئی معاہدوں اور مفاہمتوں کی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے۔پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اس دورے سے پاکستان اور چین کے اقتصادی اور اسٹریٹجک تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔وزیرِ اعظم عمران خان چین کا دورہ ایک ایسے موقع پر کر رہے ہیں جب خطے میں گزشتہ چند ماہ کے دوران کئی تبدیلیاں رونما ہو چکی ہیں۔ جن میں امریکہ، طالبان امن مذاکرات کی معطلی اور بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے جیسے اہم واقعات بھی شامل ہیں۔دفتر خارجہ کے مطابق وزیرِ اعظم چینی قیادت سے اپنی ملاقات میں خطے کی صورت حال بشمول بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر سے متعلق پانچ اگست کے اقدامات کے بعد جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کی صورت حال پر بات کریں گے۔عمران خان چینی قیادت کو پاکستانی حکومت کی طرف سے چین پاکستان راہدری منصوبے پر عمل درآمد کو تیز کرنے سے متعلق حکومتی فیصلوں کے بارے میں آگاہ کریں گے۔بین الاقوامی امور کے تجزیہ کار اور صحافی زاہد حسین کا کہنا ہے کہ چین پاکستان کا قریب حلیف ہے اور خطے میں جو بھی تبدیلیاں اس وقت رونما ہورہی ہیں اس پر دونوں ملکوں کی قیادت کے درمیان تبادلہ خیال ہوگا۔اگرچہ افغانستان کی صورت حال پر بھی بات ہو گی لیکن اْن کے بقول، بات چیت کا محور سی پیک کے منصوبے اور بھارت کی طرف سے کشمیر پر کیے گئے حالیہ اقدامات پر تبادلہ خیال بھی شامل ہے۔