پی چدمبرم کو لگا بڑاجھٹکا، 19 ستمبر تک تہاڑ جیل میں ہی رہنا پڑے گا
نئی دہلی،13 /ستمبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) دہلی کی راؤج ایوینیو کورٹ نے چدمبرم کی ای ڈی کے سامنے سرینڈر کرنے کی درخواست خارج کر دی ہے۔چدمبرم نے 5 ستمبر کو عدالت میں ای ڈی کی سامنے سرینڈر کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔جمعرات کو عدالت کے نوٹس کا جواب دیتے ہوئے ای ڈی نے چدمبرم کو حراست میں لینے سے انکار کر دیا تھا۔پی چدمبرم آئی این ایکس میڈیا معاملے میں سی بی آئی کیس میں 19 ستمبر تک عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔آپ کو بتا دیں کہ دہلی کے راؤج ایوینیو کورٹ میں کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم کی ای ڈی کے سامنے جمعرات کو کورٹ میں سرینڈر کرنے والی عرضی پر سماعت ہوئی تھی۔ آئی این ایکس میڈیا کیس میں گزشتہ 5 ستمبر کو راؤج ایونیو کورٹ نے ای ڈی کو نوٹس جاری کر کے جواب داخل کرنے کے لئے کہا تھا۔کورٹ نے اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔کورٹ میں آج ای ڈی نے چدمبرم کی سرینڈر عرضی کی مخالفت کی تھی۔چدمبرم کی جانب سے ان کے وکیل کپل سبل نے پوچھا کہ جب ای ڈی چدمبرم کو گرفتار کرنا نہیں چاہتا تو 20 اور 21 اگست کو انہیں گرفتار کرنے کے لئے کیوں پہنچا تھا؟ای ڈی کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ ای ڈی کئی دستاویزات کی تحقیقات کر رہی ہے۔چھ افراد کو بلا کر پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔تین لوگوں سے پوچھ گچھ اب بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ چدمبرم کو گرفتار کرنے سے پہلے ہم اپنی پوری تیاری کر لینا چاہتے ہیں۔فی الحال ہم انہیں گرفتار نہیں کرنا چاہتے۔ہم بعد میں چدمبرم کی گرفتاری کریں گے تاکہ ہم پوری تیاری کے ساتھ ان سے پوچھ گچھ کر سکیں۔مہتا نے کہا کہ ہماری حراست کے 15 دن بعد ہی شروع ہوں گے جب ہم چھ افراد سے پوچھ گچھ ختم کر لیں گے۔ابھی پوچھ گچھ میں دو دن بھی لگ سکتے ہیں، چار دن بھی لگ سکتے ہیں۔ہم چھ ستمبر سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چدمبرم نے عدالتی حراست میں ہیں اس لئے ثبوتوں سے کوئی چھیڑچھاڑ نہیں کر سکتے۔چدمبرم گواہوں کو متاثر نہیں کر سکتے اس لیے ہم گواہوں سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔ان کے عدالتی حراست میں رہتے ہوئے ہی ہم زیادہ سے زیادہ پوچھ گچھ کر سکتے ہیں۔