توپھربابری مسجدکی شہادت کاعدالت میں فخرکے ساتھ اعتراف کیوں نہیں کیا؟ پرکاش جاوڈیکرکے بیان پراویسی کی تنقید، سپریم کورٹ کہہ چکاہے،مندرتوڑنے کاثبوت نہیں
حیدرآباد،26؍جنوری(ایس او نیوز؍ایجنسی)آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر کے بابری مسجدکی شہادت کیس کے بارے میں دیئے گئے تبصرہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پرکاش جاوڈیکرنے دہلی میں بی جے پی کے دفتر میں ایک پروگرام کے دوران کہاہے کہ 6 دسمبر 1992 کو ایودھیا میں ایک تاریخی غلطی کی اصلاح کی گئی تھی۔اس کے علاوہ پرکاش جاوڈیکر نے یہ بھی کہا تھا کہ غیر ملکی حملہ آوروں نے ایودھیا میں رام مندر کو توڑ کر متنازعہ ڈھانچہ تعمیر کیا تھا۔ اویسی نے جاوڈیکر کے ان بیانات کوشرمناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیوں انہوں نے عدالت میں اس بات کو قبول نہیں کیا۔
بی جے پی کے سنیئرلیڈران مسجدکی شہادت کیس میں عدالت میںخودکوبے قصوربتارتے رہے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ اڈوانی،مرلی منوہرجوشی اوراومابھارتی سمیت ملزمان کوعدالت نے بابری مسجدکی شہادت پربے قصورقراردیاتھا۔ بی جے پی لیڈرپرکاش جاوڈیکر نے حال ہی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران کہا تھا ہے کہ غیر ملکی حملہ آور آئے تو انہوں نے رام مندر کیوں توڑا؟ ملک میں لاکھوں مندرہیں لیکن وہ (غیر ملکی حملہ آور) سمجھ گئے کہ اس ملک کی زندگی رام مندر میں ہے ، رام مندر پر حملے کے بعد وہاں ایک متنازعہ ڈھانچہ تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ کوئی مسجد نہیں تھی کیونکہ جہاں عبادت نہیں ہوسکتی وہ مسجد نہیں ہے۔
پرکاش جاوڈیکر کے اس بیان پر اویسی نے ٹویٹ کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ مندرتوڑکرمسجدبنائی گئی،اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ مسجد کو منہدم کرنا قانون کو توڑنا ہے۔ سی بی آئی عدالت نے کہا ہے کہ بابری مسجد شہادت کیس میں کسی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ لیکن آپ نے عدالت میں اتنے فخر سے اس معاملے کو کیوں قبول نہیں کیا؟ یہ شرمناک ہے۔