بھٹکل 29/ مئی (ایس او نیوز) ضلع شمالی کینرا کے سب سے بڑے گرام پنچایت علاقہ کے طور پر پہچانا جانے والا شیرالی اس وقت بھٹکل تعلقہ کا کورونا ہاٹ اسپاٹ بن گیا ہے۔ اس لئے اس علاقے کو کنٹینمنٹ زون میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
سال 2011 کی مردم شماری کے مطابق شیرالی گرام پنچایت میں 4036 خاندان بستے ہیں اور کُل آبادی 13899 ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ان میں سے 10575 افراد تعلیم یافتہ ہیں۔ گرام پنچایت 35 اراکین پر مشتمل ہے۔ اس علاقے کے رہنے والے بنگلورو، ممبئی سمیت مہاراشٹرا کے دوسرے شہروں اور ملک کے دیگر علاقوں میں تجارت اور ملازمت کی وجہ سے مقیم ہیں۔ زیادہ تر لوگ بیرونی شہروں ہوٹلوں میں ملازم ہیں۔
کورونا پر قابو پانے کے لئے جب ملک بھر میں لاک ڈاون کا سلسلہ شروع ہوا تو دوسرے شہروں میں ملازمت کرنے اور بسنے والے اپنے اپنے گھروں کو لوٹ آئے۔ شیرالی گرام پنچایت صدر ریوتی روی شنکر نائک کہتی ہیں کہ گزشتہ مرتبہ دوسری ریاستوں اور شہروں سے واپس لوٹنے والوں کو کوارنٹین کیا گیا تھا۔ لیکن اس مرتبہ کورونا دوسری لہر کے دوران ایسی کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ اس علاقے میں اس مرتبہ کورونا پوزیٹیو معاملوں کو تعداد بے حد بڑھ گئی ہے۔
مقامی لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ دوسرے مقامات سے لوٹنے والے افراد شیرالی بازار میں بے روک ٹوک گھوم پھر رہے تھے۔ دوسری طرف شیرالی کے مضافات سے لوگ بڑی تعداد میں بازار تک آنے اور خرید و فروخت میں مصروف رہے۔ اسی دوران شادیاں بھی بڑے پیمانے پر منعقد ہوئیں اور کورونا سے متاثر افراد بھی اچھی خاصی تعداد میں ان شادیوں میں شریک ہوتے رہے۔ اس بے احتیاطی کی وجہ سے بھی کورونا کی وباء میں اضافہ ہوا ہے۔
ضلع انتظامیہ کی طرف سے شیرالی کو کنٹینمنٹ زون قرار دئے جانے کے بعد تعلقہ انتظامیہ بھی اب زیادہ مستعد ہوگئی ہے۔ شیرالی کے حدود میں کووڈ کی روک تھام کے لئے ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے اور کورونا متاثرین کو کسی بھی قیمت پر گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ٹاسک فورس کے اراکین کو لاک ڈاون کے دوران لوگوں کے گھروں تک کھانے پینے کی چیزیں اور دوائیاں پہنچانے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
شیرالی گرام پنچایت کے نائب صدر اور بھٹکل بی جے پی جنرل سیکریٹری بھاسکر دئیمنے کا کہنا ہے کہ شیرالی کے عوام کی طرف سے کورونا کی روک تھام میں تعاون مل رہا ہے۔ ہم سب متحد ہوکر اس ضمن میں سرگرم ہیں۔ جس سے امید ہے کہ چند دنوں کے اندر شیرالی میں اس وباء پر قابو پالیا جائے گا۔