دہلی گورنمنٹ اسکول میں فیل ہونے والے نویں اور گیارہویں درجہ کے تقریباً 80 فیصد طلبا تعلیمی نظام سے غائب: رپورٹ

Source: S.O. News Service | Published on 24th November 2022, 11:14 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 24؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) پرجا فاؤنڈیشن نے دہلی کے پبلک ایجوکیشن سسٹم سے متعلق ایک ایسی رپورٹ جاری کی ہے جو تشویشناک ہی نہیں، فکر انگیز بھی ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نویں جماعت میں فیل ہونے والے طلبا میں سے تقریباً 83 فیصد اور گیارہویں جماعت میں فیل ہونے والے طلبا میں سے تقریباً 84 فیصد متعلقہ اسکول چھوڑ چکے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سلسلے میں کوئی معلومات بھی نہیں ہے کہ یہ طلبا اپنی تعلیم کسی جگہ جاری رکھے ہوئے ہیں یا نہیں۔

رپورٹ میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ 20-2019 سے 23-2022 تک ریاستی بجٹ میں فی بچہ 14 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ ایم سی ڈی میں بجٹ 20-2019 سے 22-2021 تک فی بچہ 21 فیصد کم ہوا ہے۔ ’اسٹیٹ آف پبلک (اسکول) ایجوکیشن اِن دہلی، 2022‘ کے عنوان سے شائع اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ کچھ برسوں کے دوران 6.28 لاکھ درجہ 9 کے طلبا اور 1.9 لاکھ درجہ 11 کے طلباء نے تعلیمی نظام کا حصہ بننا ترک کر دیا۔

رپورٹ میں پیش اعداد و شمار کے مطابق 20-2019 میں درجہ 9 میں ناکام ہونے والے 60,635 طلباء میں سے صرف 26 فیصد نے 21-2020 میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (این آئی او ایس) میں درجہ 10 کے امتحان کے لیے داخلہ لیا۔ ان طلباء میں سے صرف 47 فیصد ہی امتحان پاس کر سکے۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ’پتراچار‘ اور ’این آئی او ایس‘ اسکیم سے بہت زیادہ طلباء استفادہ نہیں کر پا رہے ہیں۔ اس بات کو ثابت کرنے کے لیے یہ اعداد و شمار کافی ہے کہ درجہ 9 کے 60,635 طلباء میں سے جو 20-2019 میں دسویں جماعت میں نہیں گئے تھے، ان میں سے صرف 15525 طلبا نے ہی 21-2020 سیشن میں مذکورہ دو اسکیموں کے تحت داخلہ لیا تھا۔

واضح رہے کہ ’سی بی ایس ای پتراچار‘ ان طلباء کے لیے ایک کارسپونڈنس یعنی متبادل کورس ہے جو درجہ نویں اور  گیارہویں کے امتحانات میں ناکام ہو جاتے ہیں۔ یہ طلباء ایک سال ضائع کیے بغیر اور ایک ہی کلاس کو دہرائے بغیر اپنی اسکولی تعلیم جاری رکھ سکتے ہیں۔ یعنی طلباء کے لیے درجہ نویں کا امتحان پاس کرنا لازمی نہیں ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2022 میں ’پتراچار‘ درجہ دسویں کے امتحان میں شامل ہونے والے طلباء کی کامیابی کا فیصد 39 فیصد تھا، جبکہ مارچ 2022 میں درجہ دسویں ریاستی بورڈ کے امتحان میں یہ 81.27 فیصد تھا۔ اسی طرح 21-2020 میں درجہ گیارہویں کے امتحان میں ناکام ہونے والے 4,008 طلباء میں سے صرف 40 فیصد نے 22-2021 کے لیے داخلہ لیا، جن میں سے 70 فیصد بارہویں جماعت کا امتحان پاس کر سکے۔

پرجا فاؤنڈیشن کے سربراہ یوگیش مشرا اس تعلق سے کہتے ہیں کہ ’’جو طالب علم نویں جماعت میں ناکام ہوئے ہیں، ان میں سے بہت کم ہی ’پتراچار اسکیم‘ کے لیے داخلہ لے رہے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ طلباء جو داخلہ نہیں لے رہے ہیں ان کے بارے میں معلوم نہیں کیا جا رہا کہ ان کی تعلیم کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ یعنی یہ معلوم نہیں ہو پا رہا ہے کہ انھوں نے اپنی تعلیم مکمل کی یا نہیں۔‘‘ انھوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ طلباء نویں جماعت میں کیوں ناکام ہو رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں ’’اگر ان کے سیکھنے کے نتائج کو بہتر بنانے پر توجہ دی جائے تو، نویں جماعت میں فیل ہونے والے طلبا کی تعداد کم سے کم ہو جائے گی۔ ضرورت ہے کہ حکومت اس بات کو سمجھے۔‘‘

پرجا فاؤنڈیشن کے ذریعہ جاری کردہ رپورٹ میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں پرنسپلوں کی 82 فیصد پوسٹس دسمبر 2021 تک خالی پڑی رہیں۔ حکومت نے ان اسامیوں کو منظوری دے دی ہے، تو پھر یہ اہم عہدے کیوں نہیں بھرے جا رہے۔ یوگیش مشرا اس طرف بھی توجہ دلاتے ہیں کہ اسکول کے ترقیاتی منصوبوں پر پرنسپل کے دستخط ہوتے ہیں، یعنی پرنسپل کی غیر موجودگی میں اسکول کو کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دراصل پرنسپل خصوصی طور پر اسکول ڈویلپمنٹ پلان (ایس ڈی پی) کی تیاری میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ جن 157 سرکاری اسکولوں کے لیے ڈیٹا موصول ہوا، ان میں سے 50 فیصد نے 22-2021 کے لیے ایس ڈی پی تیار نہیں کیا۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...