بنگلوروکے25میں سے 9گارمنٹ کارخانے بند ہوگئے۔ ہزاروں مزدور وں نے روزی گنوادی، باقی کارخانوں میں بھی مزدوروں پر استعفیٰ دینے کے لئے دباؤ
بنگلورو، 22؍مارچ(ایس او نیوز) بنگلورو میں موجود 25میں سے 9 ملبوسات کے کارخانہ گزشتہ سال کے دوران بند ہو چکے ہیں اوران میں کام کرنے والے مزدوربے روزگار ہو چکے ہیں، جبکہ دیگرکارخانوں میں بھی کام نہ ہونے کے سبب مزدوروں سے جبراً استعفیٰ لیا جا رہا ہے۔
گارمینٹس اینڈ ٹیکسٹائلس یونین اور آلٹر نیٹو لاء فرم (اے ایل ایف) کی رپورٹ کے مطابق بنگلورو کے گارمینٹ کارخانوں میں 2020ء کے دوران ہزاروں مزدوروں کو اپنی نوکری گنوانی پڑی۔9کارخانوں میں کام کرنے والے 5600مزدوروں کو اپنی ملازمت گنوانی پڑی جبکہ دیگر 16کارخانوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان کارخانوں سے بھی 11000مزدوروں کو استعفیٰ دینے کے لئے مجبور کیا گیا ہے۔ ان کارخانوں میں شاہی ایکسپورٹس، ٹیکس پورٹ کرئیشنز،سپریم اوورسیز شامل ہیں۔ پینیا انڈسٹریل ایسٹیٹ میں کارخانے موجود ہیں۔ اس کے علاوہ یلچینا ہلی ارو کینچن ہلی میں بھی گارمنٹس کارخانے بند ہو چکے ہیں۔
ریاستی محکمہ فیکٹری اینڈ بوائلرس کی طرف سے جو تفصیلات لی گئی ہیں ان میں تصدیق کی گئی کہ شہر بنگلوروکے علاوہ ریاست بھر میں 65کارخانے بند ہوئے ہیں۔ ان کارخانوں میں ملازمین کی اکثریت خواتین پر مشتمل ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جن مزدور وں کو استعفیٰ دینے کیلئے کہا گیا تھا ان میں سے 81فیصد نے استعفیٰ دے دیا ہے جبکہ باقی فیصلہ کی مخالفت کررہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اکثر ملازمین نے استعفیٰ دینے کے لئے اس لئے رضامندی ظاہر کردی کہ اس سے انہیں لاک ڈاؤن کے دوران کچھ رقم مل گئی۔جو کارخانے بند ہوئے ہیں ان میں 60 فیصد ایسے ہیں جہاں مزدورو ں کی تعدا د 100سے کم تھی۔ اس کا مطلب یہ کہ ان کارخانوں کو بند کر نے کے لئے حکومت سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔