بھٹکل کے سرکاری اسپتال میں دیگر مقامات کے کورونا مریض زیر علاج :آکسیجن اور بیڈ کی قلت پر مریض بھٹکل کا رخ کررہے ہیں
بھٹکل:5؍ مئی (ایس اؤ نیوز)ریاست بھر میں کورونا کا قہر جاری ہے، دن بدن کورونا کے متاثرین اور اموات میں مسلسل اضافہ ہونے سے ہرجگہ خوف وہراس کا ماحول ہے۔ ہر مقام پر آکسیجن اور بستروں کی قلت سے مریض اورا ن کے رشتہ دار جہاں جہاں آکسیجن اور بیڈ مل سکتےہیں ان مقامات کا رخ کرتے نظر آر ہےہیں۔ پڑوسی ریاستوں اور اضلاع کے مریض آکسیجن اور بیڈ کی تلاش میں اب بھٹکل سرکاری اسپتال کا رخ کررہےہیں۔
بھٹکل تعلقہ میں فی الحال 117کورونا متاثرین ہیں ، مزید 41افراد کی رپورٹ پوزیٹیو ہونے کی اطلاعات ہیں۔ کل25 کورونا مریضوں کا بھٹکل کے سرکاری اسپتال میں علاج جاری ہے، یہاں خاص بات یہ ہے کہ اسپتال میں زیر علاج مریضوں میں سے 4 ہوناور کے اور تین سرسی کے مریض بھی شامل ہیں۔ منگل کو سرسی کے ہی 45سالہ ایک فرد کی موت واقع ہوئی تھی، جبکہ اُس سے دو روز قبل بھی سرسی کے ایک شخص کو بھٹکل سرکاری اسپتال میں ہی موت واقع ہوئی تھی ۔ موصولہ اطلاع کے مطابق یہ سبھی لوگ دوسرے مقامات پر بیڈاور آکسیجن نہ ملنے پر بھٹکل آکر علاج کروا رہے تھے ۔ پتہ چلا ہے کہ دیگر مقامات پر مقیم لوگ بھٹکل میں آکسیجن اور بیڈ کی دستیابی کی جانکاری اور معلومات لے رہے ہیں کیونکہ اگر حالات ابتر ہوئے تو بھٹکل کا رخ کرسکیں۔
ریاست بھر میں کورونا مریضوں کے مسلسل اضافے اور بگڑتے حالات کو دیکھ کر بھٹکل میں بھی پیشگی احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں اور تعلقہ میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سویتا کامت کی قیادت میں سرکاری اسپتال کو تیار رکھاگیا ہے۔
بھٹکل کے سرکاری اسپتال میں موجود 62بستروں میں سے 50بستروں کو آکسیجن سے جوڑ دیا گیا ہے، سونارکیری کے سنٹر میں بھی 48 بیڈوں کا انتظام کیاگیا ہے۔ آکسیجن کی قلت کو دور کرنے کے لئے ایجنسی کے ذریعے 18جمبو سلینڈروں کا انتظام کرلیاگیا ہے۔ لیکن سرکاری اسپتال میں صرف 5وینٹی لیٹرس ہیں۔ مزید وینٹی لیٹرس اور ٹیکنیشن کی تقرری پر غورو فکرجاری ہے۔
بھٹکل صحت عامہ کے افسر ڈاکٹر بال چندر میستا کا کہنا ہے کہ بھٹکل کے سرکاری اسپتال میں ضروری آکسیجن اور بیڈ دستیاب ہیں۔ یہ سچ ہے کہ بھٹکل سرکاری اسپتال میں دیگر شہروں کے مریضوں کا علاج جاری ہے ۔ فی الحال کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ البتہ آگے کیا ہوگا اس تعلق سے رائے زنی کرنا ممکن نہیں ہے۔