نوئیڈا: اب شری کانت تیاگی کے حامی لاٹھی ڈنڈوں کے ساتھ سوسائٹی میں داخل ہوئے، دی گئیں دھمکیاں!
نوئیڈا ،8؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) اتر پردیش کے نوئیڈا واقع گرینڈ اومیکس سوسائٹی میں گالی گلوچ اور بدزبانی کرنے والے بی جے پی لیڈر شری کانت تیاگی کی ابھی تک گرفتاری بھی نہیں ہو پائی ہے، اور ایک نیا معاملہ سوسائٹی میں پیش آ گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کی شام کو کئی افراد لاٹھی ڈنڈوں کے ساتھ سوسائٹی کے اندر گھس گئے اور شری کانت تیاگی کی حمایت میں نعرے بازی کرنے لگے۔ سوسائٹی کے باشندوں کا الزام ہے کہ ان نامعلوم لوگوں نے گارڈ کے ساتھ مار پیٹ کی اور سوسائٹی میں پتھراؤ کرتے ہوئے لوگوں کو مارنے کی دھمکی بھی دی۔ ملزمین بار بار اس خاتون کا پتہ پوچھ رہے تھے جس کے ساتھ شری کانت تیاگی نے بدتمیزی کی تھی۔
ہندی نیوز پورٹل ’نوبھارت ٹائمز‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق ملزمین نے سوسائٹی کے اندر پولیس کے خلاف اور شری کانت تیاگی کی حمایت میں بلند آواز کے ساتھ نعرے بازی کی۔ جب سوسائٹی والوں نے اس ہنگامے کی خبر پولیس کو دی تو فوراً پولیس فورس نے وہاں پہنچ کر حالات کو سنبھالا۔ سوسائٹی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ شری کانت تیاگی معاملے میں ایک میٹنگ کی جا رہی تھی جب تقریباً نصف درجن نامعلوم افراد ہاتھوں میں لاٹھی-ڈنڈے لیے گھس گئے۔ ملزمین نے سیکورٹی گارڈ کو غلط جانکاری دے کر سوسائٹی میں انٹری کی اور پھر ہنگامہ شروع کر دیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق سوسائٹی کےلوگوں نے ہنگامہ کرنے والے کچھ لوگوں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، سوسائٹی کے کچھ لوگوں نے رکن پارلیمنٹ مہیش شرما کو فون کر انھیں ان کے وعدے کی یاد دلائی۔ دراصل مہیش شرما نے کہا تھا کہ وہ 48 گھنٹے کے اندر ملزم شری کانت تیاگی کو گرفتار کروائیں گے، اور اگر وعدہ پورا نہیں ہوا تو وہ بھی سوسائٹی والوں کے ساتھ دھرنے پر بیٹھیں گے۔ قابل ذکر یہ ہے کہ شری کانت تیاگی کی حمایت میں نعرے بازی کرنے والے ملزمین بھی بی جے پی لیڈران بتائے جا رہے ہیں۔ ایک ملزم کا نام لوکیندر تیاگی بتایا جا رہا ہے جو اس وقت پولیس کی گرفت میں ہے۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور ضلع پنچایت صدر کے ساتھ اس کی تصویر بھی سامنے آئی ہے۔
واضح رہے کہ دو دن قبل بی جے پی لیڈر شری کانت تیاگی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی تھی جس میں وہ نوئیڈا واقع گرینڈ اومیکس سوسائٹی کی ایک خاتون کے ساتھ بدسلوکی کرتے نظر آیا تھا۔ اس سلسلے میں پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور تلاش کی جا رہی ہے، لیکن ہنوز گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔