جمہوریت کے تحفظ کیلئے اپوزیشن متحد، سیاہ کپڑوں میں احتجاج

Source: S.O. News Service | Published on 28th March 2023, 11:59 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 28/مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) پارلیمنٹ کی رکنیت کیلئے  راہل گاندھی کو نااہل قرار دینے کے فیصلے نے اپوزیشن کو مزید متحد کردیا ہے۔ پیر کو اپوزیشن کے تمام اراکین  بطور احتجاج سیاہ کپڑے پہن کر پارلیمنٹ پہنچے جس میں ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس بھی شامل تھی جو اب تک کانگریس کی قیادت میں ہونے والے اپوزیشن کے احتجاج سے دور دورتھی۔ اپوزیشن حلقوں نے پیر کو اس وقت خوشگوار حیرت کااظہار کیا جب ملکارجن کھرگے کی طلب کردہ اپوزیشن اراکین کی میٹنگ میں ٹیم ایم سی کے اراکین بھی پہنچ گئے۔  کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی بھی پیر کے احتجاج میں پیش پیش رہیں۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں  اپوزیشن  نے پوری شدت سے آواز بلندکی اور جب کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کردی گئی تو پہلے  مہاتما گاندھی کے مجسمے کے پاس جمع ہوکر احتجاج کیاگیا پھر وجے چوک تک مارچ نکالاگیا۔اس دوران اپوزیشن لیڈروں  نے  ستیہ میو جیتے کا بینر پکڑ رکھاتھا۔ 

 متعدد اراکین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھےجن پر ’’جمہوریت بچاؤ‘‘ کا نعرہ درج تھا۔اس کے ساتھ ہی پلے کارڈس کے ذریعہ مودی اور اڈانی کو بھی نشانہ بنایاگیا۔ 

کانگریس نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھاکہ پارلیمنٹ کے احاطے میں مودی سرکار کی آمریت کے خلاف مشترکہ اپوزیشن کا احتجاج جاری ہے،جس طرح سے مودی حکومت ملک میں اپوزیشن کے خلاف  جابرانہ رویہ اپنا رہی ہے، ہم اس کے خلاف سختی سے لڑیں گے۔

 ملکا رجن کھرگےنے وجے چوک پر اپنی تقریر میںاپوزیشن کے ان سبھی  پارٹیوں کے قائدین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے جمہوریت کو  بچانے اور راہل گاندھی کی نااہلی کے خلاف احتجاج کرنے میں کانگریس کا  ساتھ دیا۔ کھرگے نے کہا کہ ’’ہم سیاہ کپڑوں میں اس لئے آئے ہیں کیونکہ ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم مودی جمہوریت کو تباہ کر رہے ہیں۔پہلے خود مختار اداروں کو ختم کیا، پھر الیکشن جیتنے والوں کو دھمکیاں دے کر حکومت بنائی اور جن لوگوں  نے جھکنے سے انکار کردیا،ان کے خلاف ای ڈی اورسی بی آئی کا استعمال کیا گیا۔‘‘ کانگریس صدر نے کہاکہ ’’راہل گاندھی نے اڈانی پر کچھ سوالات کئے اور اڈانی اور وزیراعظم مودی کے درمیان تعلق پر سوال اٹھایاتھا۔ توان کو نشانہ بنایاگیا۔‘‘ انہوں نے سوال کیا کہ وزیر اعظم   جے پی سی سے کیوں خوفزدہ ہیں؟وہ  اکثریت میں ہیں، جے پی سی میںبی جے پی کے لوگ زیادہ ہوں گے اس کے بعد بھی اگر وہ خوفزدہ ہیںتو اس کا مطلب صاف ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔انہوںنے کہا کہ متحد اپوزیشن کا صرف ایک مطالبہ ہے کہ عوام کے پیسے کی لوٹ مار کی جے پی سی انکوائری کرائی جائےجبکہ مودی حکومت کا ایک ہی نعرہ ہےکہ  اڈانی کو تحفظ دے کر جمہوریت کو تباہ کردیا جائے۔

 قبل ازیں، کانگریس، ٹی ایم سی، بی آر ایس، ایس پی،سی پی ایم،آر جے ڈی،این سی پی،سی پی آئی،انڈین مسلم لیگ،ایم ڈی ایم کے،آر ایس پی،عام آدمی پارٹی،نیشنل کانفرنس،جے ڈی یو اور ایس ایس کے لیڈروں نے قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے کے چیمبر میں ملاقات کی اور راہل گاندھی کو نااہل قراردینے  کے معاملہ پر آگے کی حکمت عملی تیار کی۔ اپوزیشن کی جماعتیں اڈانی گروپ گھوٹالہ معاملہ میں بجٹ سیشن کے آغاز سے ہی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دئے جانے کا مطالبہ کررہی ہیں ،تاہم حکومت  اس  سے راہ فرار اختیار کرنے  کی کوشش کررہی ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہاں پارٹی کے امیدوار عمران مسعود کے حق میں بدھ کو انتخابی روڈ شوکرتے ہوئے بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بدھ کو کہا کہ آئین تبدیل کرنے کی بات کرنے والے حقیقت میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ...