ہندی کو پورے ملک کی زبان بنانے کےامت شاہ کے بیان پر اپوزیشن کا سخت ردعمل

Source: S.O. News Service | Published on 15th September 2019, 10:56 AM | ملکی خبریں |

چنئی،15؍ستمبر (ایس او نیوز؍ یو این آئی)  بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر اور وزیر داخلہ امت شاہ کے یوم ہندی کے موقع پر ہندی کو پورے ملک کی زبان بنانے کے بیان پر حزب اختلاف نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملک کی سالمیت کو متاثر کرنے والا بیان قرار دیا اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

پڈوچیری کے وزیر اعلی نارائن سامی ، ڈی ایم کے کے ایم کے اسٹالن اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے شدید رد عمل کا اظہار کیا جب کہ ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنرجی نے یوم ہندی کے موقع پر نیک خواہشات پیش لیکن کہا کہ تمام زبانوں اور ثقافتوں کا یکساں طور پر احترام کیا جانا چاہئے۔

شاہ کے بیان پر سخت اعتراضات کرتے ہوئے دڑاوڑ منیتر کژگم (ڈی ایم کے) پارٹی کے صدر ایم کے اسٹالن نے سوال کیا کہ یہ ’انڈیا‘ ہے یا ’ہندیا‘۔ اسٹالن نے کہا کہ ملک کی طاقت کثرت میں وحدت میں ہے اور یہ ہندوستانی ثقافت کی شناخت ہے۔ انہوں نے کہا ، ’’جب سے بی جے پی کی زیرقیادت حکومت اقتدار میں آئی ہے کئی وجوہات کی بناء پر وہ ملک کی اس شناخت کو ختم کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے۔ ’’انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی نے تمل زبان کو بچانے کے لئے ہندی زبان کے تسلط کی ہمیشہ مخالفت کرتی آئی ہے۔

اس کے علاوہ ، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے ٹوئیٹ کرکے کہا ، ’’ہندی ہر ہندوستانی کی مادری زبان نہیں ہے۔ کیا آپ مختلف مادری زبانوں کی تنوع اور خوبصورتی کی تعریف کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں؟ آئین کی دفعہ 29 ہر ہندوستانی کو ایک الگ زبان بولنے اور ثقافت کا حق دیتی ہے۔ ’’انہوں نے کہا ،’’ ہندوستان ہندی ، ہندو اور ہندو توا سے بہت بڑا ہے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے بھی کہا ، ’’یوم ہندی مبارک ہو۔ ہمیں تمام زبانوں اور ثقافتوں کا احترام کرنا چاہئے۔ ہمیں دوسری زبانیں بھی سیکھنا چاہئے لیکن مادری زبان کو نہیں بھولنا چاہئے۔

آل انڈیا انا دڑاوڑ مننیترکژگم (اے آئی اے ڈی ایم کے) کے ترجمان نے بھی ہندی زبان کو ملک کی زبان بنانے کے بیان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ شاہ کا یہ بیان ملک کے اتحاد کوتوڑ جاسکتا ہے۔ ترجمان نے کہا ، ’’وزیر اعظم نریندر مودی نے متعدد بار تمل زبان کے تئیں اپنی محبت کا اظہار کیا ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ اپنے الفاظ پر قائم ہیں۔‘‘

اس کے علاوہ ، پڈوچیری کے وزیر اعلی وی نارائن سامی نے شاہ کے اس بیان پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ، ’’ہندی کو ملک کی زبان بنا نے سے ملک کو ایک ساتھ نہیں رکھا جاسکتا۔ ہندوستانی حکمرانی کے بنیادی اصول کے مطابق ، تمام زبانوں ، مذاہب اور ثقافتوں کا احترام کیا جانا چاہئے۔

واضح رہے کہ شاہ نے ٹوئیٹ کیا کہ’’ ہندوستان مختلف زبانوں کا ملک ہے اور ہر زبان کی اپنی اہمیت ہے مگر پورے ملک کی ایک زبان ہونانہایت ضرورت ہے ، جو دنیا میں ہندوستان شناخت بنے۔ آج ملک کو ایک ڈور میں باندھنے کا کام اگر کوئی کوئی زبان کرسکتی ہے تو وہ سب سے زیادہ بولی جانے والی ہندی زبان ہے۔ ‘‘

شاہ نے کہا کہ ’’آج یوم ہندی کے موقع پر میں ملک کے تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں ، ہم اپنی مادری زبان کے استعمال کو بڑھائیں اور ساتھ ہی ہندوستانی زبان کا استعمال کرکے ملک کی ایک زبان کے مہاتما گاندھی اور سردار پٹیل کے خواب کو پورا کریں ۔

ایک نظر اس پر بھی

48 مرتبہ گھر کا کھانا آیا، صرف 3مرتبہ آم بھیجا گیا، کیجریوال کی عرضی پر عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا

  شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں جیل میں قید وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے جیل کے اندر انسولین دینے کے مطالبہ پر سپریم کورٹ کی جانب سے جمعہ کو سماعت کی گئی۔ عدالت نے کیجریوال کی عرضی پر فیصلہ پیر تک محفوظ رکھ لیا۔

پرچیوں پر نتن گڈکری کی تصویر، پولنگ بوتھ پر ہنگامہ، مہاراشٹر کی 5 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے، ابتدائی رپورٹ کے مطابق54فیصد پولنگ، مسلم علاقوں میں جوش وخروش

ملک کے دیگر علاقوں کے ساتھ مہاراشٹر میں بھی لوک سبھا الیکشن کے پہلے مرحلے کی پولنگ ہوئی۔  اس دوران ریاست کی ۵؍ سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے ۔ ناگپور، گڈچرولی ۔ چمور، گوندیا ۔ بھنڈارہ اور چندر پور۔ یہ تمام سیٹیں ودربھ کے خطے میں واقع ہیں۔ اطلاع کے مطابق شام ۵؍ بجے تک ریاست میں ۵۴؍ فیصد ...

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...