اڈانی معاملہ: اپوزیشن کا پارلیمنٹ کے باہر انسانی زنجیر بنا کر احتجاج، کھڑگے نے کہا- ’حکومت اکثریت میں ہونے کے باوجود خوفزدہ کیوں؟‘

Source: S.O. News Service | Published on 16th March 2023, 7:44 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،16/مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) اڈانی کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پارلیمنٹ میں بحث اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے تحقیقات کے مطالبہ پر لگاتار احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اس معاملہ پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بھی تعطل جاری ہے۔ دریں اثنا، اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے باہر انسانی زنجیر بنا کر احتجاج کیا۔ کانگریس کارکنوں نے بھی اڈانی تنازعہ پر دہلی میں احتجاج کیا اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

احتجاج میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے مرکز پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا ’’حکومت جے پی سی سے کیوں ڈرتی ہے۔ جس مطالبے کے لیے ہم نے کل احتجاج کیا تھا آج بھی وہی ہے۔ ہمارا جے پی سی کا مطالبہ ہے لیکن یہ حکومت نہیں مان رہی، اس لیے آج ہم نے انسانی زنجیر بنائی۔ جب ان کے پاس اکثریت ہے تو وہ جے پی سی سے کیوں ڈرتے ہیں۔‘‘

ادھر، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ بی جے پی کے وزراء اور ارکان پارلیمنٹ انہیں اپنی بات رکھنے کا موقع نہیں دے رہے۔ قبل ازیں، ہم خیال اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے کے چیمبر میں ملاقات کی، جس میں ڈی ایم کے، این سی پی، آر جے ڈی، بی آر ایس، سی پی ایم، سی پی آئی، شیو سینا ادھو ٹھاکرے دھڑے اور عآپ سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں کے لیڈران نے شرکت کی۔

میٹنگ کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کو کام کرنے کی اجازت نہیں دینا چاہتی ہے تاکہ اڈانی مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بحث نہ ہو۔ انہوں نے کہا ’’پارلیمنٹ کو کام کرنے کی اجازت نہ دینا اور اڈانی کیس کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تحقیقات کے ہمارے مطالبے کو نظر انداز کرنا ان کی سازش ہے۔ وہ بے روزگاری اور مہنگائی کے مسائل پر بات نہیں کرنا چاہتے۔‘‘

اس سے پہلے بدھ کو اپوزیشن نے اڈانی کے معاملے پر مودی حکومت کے محاصرہ کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے دفتر تک مارچ کیا لیکن دہلی پولیس نے انہیں دفعہ 144 کا حوالہ دیتے ہوئے درمیان میں ہی وجے چوک پر روک دیا۔ اس کے علاوہ کانگریس کارکنان ملک بھر میں احتجاج کر رہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

گجرات ہائی کورٹ نے کہا- ’وزیر اعظم کو ڈگری دکھانے کی ضرورت نہیں!‘ کیجریوال پر 25 ہزار کا جرمانہ عائد

وزیر اعظم کی ڈگری مانگنے کے معاملے میں گجرات ہائی کورٹ نے جمعہ کو اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کو ان کی گریجویشن ڈگری کا سرٹیفکیٹ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

مغربی بنگال کے ہائوڑہ میں دوسرے دن بھی جھڑپیں ، تشدد نئے علاقوں میں پھیل گیا لیکن پولیس کی بھاری نفری کے سبب حالات قابو میں

رام نومی کے جلوس کے سبب ملک کے کئی حصوں میں فرقہ وارانہ تشدد اور تصادم کی اطلاعات آئی ہیں لیکن پولیس اور انتظامیہ کے بروقت اقدام کی وجہ سے حالات اسی وقت قابو میں آگئے مگر مغربی بنگال کی راجدھانی کولکاتا کے جڑواں شہر ہائوڑہ میں گزشتہ روز ہونے والا تصادم جمعہ کو دیگر علاقوں تک ...

دہلی بی جے پی کے دو لیڈران نے کاروباری سے مانگے 15 لاکھ روپے، جبراً وصولی کے الزام میں کیس درج

راجدھانی دہلی میں بی جے پی کے دو لیڈروں سیارام شاکیہ اور دھیرج پردھان کے خلاف مبینہ طور سے ایک بزنس مین سے 15 لاکھ روپے کا مطالبہ کرنے کے الزام میں جبراً وصولی کا کیس درج کیا گیا ہے۔ اس پیسے کا مطالبہ گھر تعمیر کرنے کے عوض میں کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر 29 مارچ کو دوارکا ضلع کے ...

نئے مالی سال کے پہلے دن کمرشل ایل پی جی سلنڈر سستا، گھریلوں گیس کے دام غیر تبدیل

آج یکم اپریل 2023 سے نئے مالی سال کے آغاز پر ایل پی جی کے کمرشل سلنڈر کے داموں میں کمی کی گئی ہے۔ خیال رہے کہ پٹرولیم کمپنیاں ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو ایل پی جی، اے تی ایف، کیروسین وغیرہ کے داموں کا جائزہ لیتی ہیں اور ان میں تبدیلی کی جاتی ہے۔

دہلی جیل میں بند بھٹکل کے عبدالواحد سدی باپا کوعدالت نے رہا کرنے کا دیا حکم؛ پیر کو جیل سے آئیں گے باہر

بھٹکل کے عبدالواحد سدی باپاجن کو ممنوعہ دہشت گرد تنظیم انڈین مجاہدین کا ممبرہونے اور ملک میں 2007 کے بعد سے رونما ہونے والے بم دھماکوں کی سازش رچنے کے الزامات کے تحت گرفتارکیا گیا تھا، آج جمعہ کو پٹیالہ ہاوس کورٹ نے تمام الزامات سے بری کرتے ہوئے رہاکرنے کا حکم دیا ہے۔

راہل گاندھی معاملے پر کانگریس کارکنان میں زبردست جوش، اپوزیشن پارٹیاں علاقائی اختلافات بھلا کر ہوئیں متحد

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی پارلیمانی رکنیت ختم ہونے کے بعد جہاں کانگریس کارکنان پہلے سے کہیں زیادہ سرگرم دکھائی دے رہے ہیں، وہیں چھوٹے چھوٹے ایشوز پر منقسم اپوزیشن پارٹیاں بھی ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔ راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت منسوخ ہونے کے بعد وہ ...